خدارالوگوں کے لیے مشکلات پیدانہ کریں

جمعہ 30 مارچ 2018

Musharraf Hazarvi

مشرف ہزاروی

تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان دوروزقبل پارٹی کی ممبرسازی مہم کے دوران ہزارہ کے اضلاع ہری پور ،ایبٹ آباد اورمانسہرہ میں قائم کیمپوں کا دورہ کرنے آئے توکارکنان نے ان کا حسب روایت پرجوش خیرمقدم کیا ۔خیر!خان صاحب آئے اورکارکنوں سے خطاب کر کے چلے بھی گئے مگر اس ضمن میں جوبات عام آدمی ،شہری اورتاجروں کے لیے مشکلات کا باعث رہی وہ عمران خان کے دورہ کے موقع پر ہری پور ایبٹ آباد میں عوامی گذرگاہوں،بازاروں کی بندش رہی جس سے شہریوں تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑاان کے کاروبار بھی بری طرح متاثر ہوئے یہ نہیں ہوناچاہییے تھا کیونکہ سیاسی و مذہبی جماعت کوئی بھی ہو اس کا بنیادی مقصدعوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ اورانھیں مختلف حوالوں سے ریلیف فراہم کرناہے نہ کہ ان کی مشکلات میں اضافہ کرناہوتاہے۔

(جاری ہے)

26مارچ کو ضروری کام کے سلسلے میں علی الصبح ایبٹ آبادپہنچتے ہی جب جناح روڈجیسی اہم اورمصروف ترین شاہراہ کو ہاکی اسٹیڈیم چوک کے قریب بڑے ٹرالرکے ذریعے بلاک کیے دیکھاتوسخت حیرانی اورسب راہگیروں کی طرح پریشانی کا سامنا بھی کرناپڑااسی سوچ میں محوتھاکہ تھوڑاہی آگے گورنمنٹ ہائی سکول نمبر3ایبٹ آباد کے قریب واقع چوک سے تھوڑاپہلے اورسربن چوک کوجانے والی شاہراہ بھی بلاک دیکھی پھرشام کے وقت ہری پور پہنچنے پر جی ٹی روڈسے متصل صدیق اکبر چوک سے مین بازارکا سیکٹرون جوہسپتال کے چھوٹے گیٹ تک محیط ہے بھی عمران خان کی آمدپرلوگوں سے بھرااوربندنظرآیاجس سے مین بازارکی مین انٹرنس بندہونے سے سینکڑوں مردوخواتین اورتاجروں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑاجس پر آل ٹریڈرزکے جنرل سیکرٹری حاجی فرحت نواز اوردیگر نے میڈیاکے توسط سے ضلعی انتظامیہ سے پر زور مطالبہ بھی کیا کہ اس طرح کی کوئی بھی سرگرمی جس سے بازاربندہوں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ اورتاجروں کے کاروبارخراب ہوں بازارمیں ہرگزنہ کی جائے جب کہ اسی طرح کا صائب مطالبہ ایبٹ آبادکے تاجروں کی طرف سے بھی آج دہرایاگیاہے بلکہ اخباری خبرکے مطابق آل ٹریڈزفیڈریشن نے ایبٹ آباد شہرمیں جلسے جلوسوں اوردیگرسیاسی پروگراموں کی مخالفت کر دی ہے اورتاجرتنظیم کی مشاورت کے بغیرشہرمیں کوئی پروگرام منعقدکیے جانے پر ذمہ دارانتظامیہ کو ٹھہرایاہے ۔

ہری پور ہویاایبٹ آبادیاکوئی اورشہرکسی بھی جگہ کوئی ایسی سرگرمی خواہ وہ کوئی بھی جماعت یا تنظیم کرے اگر اس سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہوتاہے ،کاروبارزندگی معطل اورمعاشی سرگرمیاں متاثرہوتی ہیں تو اسے کسی طوربھی پرہجوم یامصروف ترین جگہ پرمنعقدکرنے سے اتفاق نہیں کیاجاسکتا۔ہرشخص ،جماعت اورتنظیم کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے اوروضع شدہ حدودوقیودکے اندررہتے ہوئے یہ حق بجاطورپراستعمال کیا جا سکتا ہے مگرکسی کی بھی انفرادی یا اجتماعی ایسی سرگرمی جس سے لوگ متاثرہورہے ہوں،راستے اوربازاربندہو رہے ہوں یا لوگوں کے کاروبارخراب ہونے یا معمولات زندگی متاثرہونے کا احتمال ہوتوایسی سرگرمی کااہتما کرنے والے ذمہ دارمنتظمین کی یہ بنیادی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بنیادی انسانی حقوق اورعوامی مشکلات کاضرورپاس ولحاظ کرتے ہوئے اپنے لیے ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں ان کی سرگرمی بھی بطریق احسن ممکن ہو اورلوگوں کے لیے بھی کسی قسم کی کوئی مشکل کھڑی نہ ہو توزیادہ مناسب ہے ہمارے نزدیک ذمہ دارانہ طرزعمل اپنانے سے اورلوگوں کی مشکلات کا احساس کرنے سے اگر ایک طرف اللہ راضی ہوتاہے تو دوسری طرف لوگوں کے دلوں میں فطری طورپرہمدردی اوررواداری کا جذبہ پیداہوتاہے ایک دوسرے کے لیے محبتیں بڑھتی ہیں احترام ملتاہے نقطہ نظرمیں وسعت پیداہوتی ہے اگرایسی صورت حال میں متعلقہ ذمہ داران کی طرف سے اپنی اپنی ذمہ داریوں کا احساس نہ کیا جائے تو اس سے لوگوں کی دل آزاری ہوتی ہے انھیں مشکلات اورصعوبتوں سے گذرناپڑتاہے اورکسی دوسرے کو مشکل یا تکلیف سے دوچارکرنے پر مبنی سرگرمی بذات خودگناہ کے زمرے میں آتی ہے دوسرے اس طرز عمل سے باہمی رواداری اورجذبہ ہمدردی کے بجائے دوریاں پیداہوتی ہیں اوراللہ نہ کرے ہمارے لوگوں کی آپس میں دوریاں پیداہوں بے شک یہ سب لوگ اپنی اپنی تنظیم،جماعت اورنظریہ و منشورکے مطابق اپنااپناکام کریں کسی کو کسی کے کام پر بلاجوازتنقیدکا حق حاصل نہیں البتہ چونکہ سیاسی و مذہبی جماعتوں اورتنظیموں کے قیام کا بنیادی مقصدعوامی حقوق کا تحفظ،ان کے مسائل حل کرنے اورمشکلات کے خاتمے کے لیے کوششیں کرناشامل ہوتاہے اس لیے ایسامنشوررکھنے والی کوئی بھی تنظیم یا جماعت اپنے عوام اوراللہ کی مخلوق کو مشکلات سے دوچارکرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی اگر کہیں ایسی افسوس ناک صورتحال پیداہوتی ہے تو عوامی حقوق کے تحفظ اورمسائل حل کرنے کے جملہ دعویداران کا یہ فرض بنتاہے کہ وہ وہاں عوامی مشکلات کے ازالے کے لیے اپنا پناکرداراداکریں تا کہ کوئی بھی مشکلات سے دوچارنہ ہو لوگوں میں امن،محبت،ہمدردی اوربھائی چارہ پیداہوجوپرامن،خوشحال اورمثالی معاشرے کے قیام کے لیے ازبس ضروری ہے۔

۔۔اللہ تعالیٰ ہمیں انسانیت کا احترام کرنے ،نسانیت کے کام آنے اورسب کے لیے آسانیاں پیداکرنے اورنفرتیں مٹانے کی توفیق عطافرمائے،آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :