ایک دن مُنّے مداری کے ساتھ
بدھ 28 فروری 2018
(جاری ہے)
ہم نے مُنّے مداری سے پوچھا ’ ترقی کے لئے آپ کا وژن کیا ہے؟‘ بولے ’ ہم سرکاری نوکریاں بانٹیں گے، بانٹیں گے ، بانٹیں گے‘۔
صوبے کے نظریاتی کارکنوں سے ملاقات کی اور نظریے کے مطابق ان کی درخواستوں پر موقع پر ہی ان کو سرکاری نوکریاں،سرکاری پرمٹ اورسرکاری خزانے سے مالی امداد دینے کی ہدایات جاری کیں اور وزیر اعلیٰ کو فوری کارروائی کا پیغام لکھوایا۔
دوست سے ملنے اسنوکر کلب پہنچے۔ خود بھی دو بازیاں لگائیں۔ہم نے دوست سے پوچھا مُنّے کو کیا پسند ہے ؟ دوست نے بتایا ” مُنّے کو بیس پسند ہے اور کیش پسند ہے“۔
شام کو پنجاب سے آئے ہوئے باسی جیالوں کے کنونشن سے خطاب کرنا تھا۔ لگشری گاڑیوں کے قافلے میں ہال میں پہنچے۔اسٹیج پر ایک معروف مہا باسی جیالا ہاتھ میں مائیک پکڑے ایل پی جی کے قانونی پہلووں پر روشنی ڈال رہے تھے، ان کے ارد گرد ایل پی جی کی بُو پھیلی ہوئی تھی۔ ہال میں موجود باسی جیالے ’پٹو دے نعرے‘ پر دھمالیں اور بھنگڑے ڈال رہے تھے۔ مُنّے چیئرمین کو دیکھتے ہی مہا باسی جیالے نے مائیک میں ’ایک مداری سب پہ بھاری‘ کے نعرے لگانے چاہے ، مُنّے نے گھُور کر دیکھا اور وہ فوراً ’ پٹو دے نعرے‘ شروع ہوگئے۔ مُنّے مداری نے کف کے بٹن کھول دیئے ، مُنہ سے بھی کف نکلنے لگی۔ مُنّے نے باسی جیالوں سے بڑا انقلابی خطاب کِیا، انہوں نے کہا مرسوں مرسوں مِل نہ ڈیسوں نہ ڈیسوں شوگر مِل نہ ڈیسوں ، انہوں نے انکل کپتان اور انکل انگلستان کو بھی آڑے ہاتھوں لِیا۔ خطاب کے دوران ہی لوٹ مچ گئی اور جیالوں نے کھانے پر یلغار کر دی۔ ہمارے ہاتھ ایک بھی بوٹی نہ آئی۔سینیٹر اتالیق نے تسلی دی اور بتایا کہ رات کا کھانا پھپھو کٹنی کے گھر ہے۔ ہم مُنے مداری صاحب کے ساتھ پھپھو کے گھر پہنچے۔ اُ ن کے ڈرائنگ روم میں فرنٹ رو میں بہت سے مین بیٹھے ہوئے تھے ، جن کے ہاتھوں میں بریف کیس بھی تھے ۔ سارے فرنٹ مین، جئے مُنّا کے نعرے لگا نے لگے ۔ پھپھو نے مُنّے کی پسند کا کھانا بنوایا تھا۔ کھانے میں لندن فرائیز، چکن نگٹس، نوڈلز ، شوارما اور اسٹرابیری سمودھی بہت مزیدار تھے۔ پھپھو نے مُنّے کو ان کی والدہ کے شہر میں کئے گئے ترقیاتی کاموں پر بریفنگ دی اور بتایا کہ سو ارب روپے کی لاگت سے شہر کی کئی سڑکوں کے گڑھوں کو مٹی ڈال کر بھر دیا گیا ہے ، گٹر وں سے نکلے پانی پر بھی ہر مہینے سپرے کروایا جاتا ہے اور گاوٴں اللہ بخش کے پرائمری اسکول میں پانی کی ٹنکی بھی رکھوادی گئی ہے۔ پھپھو نے بتایا کہ اگرچہ ہمارے ووٹ پکے ہیں پھر بھی عوام کی خدمت کے لئے ہم نے یہ سب کام کئے ہیں۔ مُناّ مداری بہت خوش تھے، انہوں نے پرجوش ہوکر کہا یہ ہے ہمارا وژن! اور ہم نے ان سے اجازت چاہی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہد سدھو کے کالمز
-
مشرقی پاکستان اور ایک بنگالی فوجی افسر کا نقطہ نظر
بدھ 15 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور جنرل ایوب خان
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
مشرقی پاکستان اور اسکندر مرزا
منگل 7 دسمبر 2021
-
سیاسی حقیقت
ہفتہ 13 مارچ 2021
-
کون کتنا ٹیکس دیتا ہے
ہفتہ 6 مارچ 2021
-
جہان درشن
ہفتہ 27 فروری 2021
-
سقوطِ مشرقی پاکستان نا گزیر تھا؟
بدھ 16 دسمبر 2020
-
معجزے ہو رہے ہیں
جمعہ 4 دسمبر 2020
شاہد سدھو کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.