ایک بار پھر شہباز شریف کی وہی پرانی بھڑکیں

بدھ 24 جنوری 2018

Zaheer Ahmed

ظہیر احمد

کل شہباز شریف کی جوش سے بھری تقریر سنی ۔۔۔انھوں نے کہا کہ ۔۔۔یہ اربوں کھربوں لوٹی دولت نیب کے بس کی بات نہیں ہم لیکر آئیں گے۔۔۔آصف زرداری صاحب کے پیسے جو باہر پڑے ہیں وہ دنیا کے کونے کونے سے واپس لائیں گے ۔۔۔اگر خدا نے موقع دیا تو ان لیٹروں سے ن لیگ پیسے واپس لائے گی ۔۔۔آصف زرداری آپ کے پیسے سوئس بینکوں میں موجود ہیں یہ سن کر ایک لمحے کو ایسا لگا کہ خدا سے ہاتھ اٹھا کر دعائیں مانگی جائیں کہ یا خدا محترم شہباز شریف کو ایک موقع ضرور عطا فرما کہ جس آدمی کے دل میں ملک و وقوم کا اتنا درد ہے ۔

۔۔جو ملک کے حالات دیکھ دیکھ کر ہلکان ہوا جارہا ہے اور جو اصل میں قوم کے دکھ اور درد کو سمجھتا ہے اسکو ایک موقع تو دے ۔۔۔بلکہ یہ بھی خیال آیا کہ خدا کے حضور شکوہ کروں کہ اتنے درد مند فرشتہ صفت انسان کو ابتک اس ملک کی خدمت سے دور کیوں رکھا ہوا تھا ۔

(جاری ہے)

۔۔کیوں ایسا شخص عوام کی خدمت سے محروم ہے اور کیوں شہباز شریف جیسے آدمی سے یہ عوام اور دکھی انسانیت دور ہے۔

۔۔خیالات اور سوالات کا تانتا تھا کہ ایسا نیک صفت انسان تو قسمت والی قوموں کو ملتا ہے ۔۔ایسے بندے کی موجودگی قسمت والوں کو ملتی ہے ایسے شخص پر رشک کیا جاسکتا ہے ایسے بندے کی خواہش کی جا سکتی ہے ۔۔۔۔مگر خیالات اور خواہشوں کا یہ سلسلہ ایک جھٹکے سے رک گیا اور یاد آیا کہ محترم شہباز شریف صاحب تو گذشتہ دس سال سے صوبے کے خادم اعلی ہیں ۔

۔۔دس سال یعنی ایک سو بیس ماہ سے وہی ہیں جو صوبے کے سیاہ وسفید کے مالک ہیں اور یہی نہیں مرکز میں چار سال ان کے بھائی وزیر اعظم رہے اور آج بھی انھی کی جماعت کی حکومت ہے۔۔۔۔تو گذشتہ دس سال میں لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لیے کیا کیا ۔۔کونسے ایس اقدامات کئے گئے جن سے دنیا کے کونے کونے میں پڑی دولت کو واپس لایا جا سکتا تھا ۔۔۔کیوں نہیں کیا کچھ بھی ۔

۔کیا دس سال کا عرصہ تھوڑا ہوتا ہے؟
اقدامات تو دور کی بات شہباز شریف صاحب نے دس سال میں یہ باتیں جو کل تقریر میں کیں یہ باتیں کتنی بار کیں ؟ ہاں یاد آیا ایسی باتیں ضرور کیں تھیں اس وقت جب مرکز میں آصف زرداری کی حکومت تھی اس وقت بھی کچھ ایسا ہی کہا گیا تھا سنئے سڑکوں پر گھسیٹنے کی باتیں ہوئیں تھیں ۔۔۔۔پیٹ چیر کر لوٹی ہوئی دولت واپس لینے کی باتیں ہوئیں تھیں ۔

۔۔پھر ایک با راور بھی ایسی باتیں سننے کو ملی تھیں جب ایسے ہی الیکشن آنے کا موسم تھا جیسا کہ آج ہے ۔۔عوام کو ایسے ہی بتایا گیا تھا کہ اگر ن لیگ کی حکومت آئی تو لوٹی ہو ئی دولت واپس لائیں گے الٹا لٹکائیں گے وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔مگر پھر حکومت تو ن لیگ کی ہی آئی ۔۔۔مگر وہ لوٹی ہوئی دولت کبھی واپس نہ آئی ۔۔۔ہاں البتہ محترم شہباز شریف کی جانب سے ایک چیز ضرور سامنے آئی اور وہ تھی شہباز شریف صاحب کی آصف زرداری صاحب سے مانگی گئی معافی کہ جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ آپ نے آصف زرداری کی لوٹی دولت لانے کا جو وعدہ کیا تھا وہ کہاں ہے تو انھوں نے جواب دیا تھا کہ میں نے اس پر معافی مانگ لی تھی اور آپ کہتے ہیں تو دوبارہ بھی مانگ لیتا ہوں اور یہ دڈیو آج بھی ریکارڈ پر موجود ہے
آج پھر اسی طرح باتیں ہو رہی ہیں ۔

۔کہا جا رہا کہ اگر ن لیگ کو موقع ملا تو انقلاب لیکر آئیں گے لیٹروں سے دولت واپس لیں گے صوبوں کو فنڈز دیں گے کرپشن کسی کونہیں کرنے دیں گے اس قسم کی باتیں ابھی تین چار ماہ سننے کو ملیں گی اس وقت تک یہ شعبدہ بازی چلتی رہے گی جب تک الیکشن نہیں ہو جتا اور کل جب الیکشن ہو گا اور اگر ن لیگ کامیاب ہو گئی تو تاریخ پھر سے خود کو دھرائے گی ۔۔۔

۔سب ایک ساتھ نظر آئیں گے ۔۔انقلاب اور احتساب کی باتیں قصہ پارینہ بن چکی ہونگی ۔۔۔ کبھی خواب و خیال میں بھی اس قسم کی باتیں سسٹم اور جمہوریت کے لیے خطرہ سمجھی جائیں گی۔۔بلکہ یہ بھی ممکن ہے کہ اگلے الیکشن کے بعد اگر آصف زرداری صاحب کو حکومت بنانے کے لیے ن لیگ کی ضرورت پڑی یا شہباز شریف صاحب کو آصف زرداری کے ساتھ اتحاد کی ضرورت پڑی تو یہ ایک ساتھ بیٹھیں ہونگے اور یہ اتحاد اس وقت تک مقدس سمجھا جائے گا تب تک ٹوٹ نہیں جاتا ۔۔اور اگر ٹوٹ گیا تو یہی نعرے ہونگے یہی دعوے کہ لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے احتساب کریں گے ۔۔۔ن لیگ ہی پیسے واپس لاےئے گی اور ذمہ داروں کو قرار واقع سزا دیں گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :