کرسمس اورسا ل نو کے رنگ

جمعرات 4 جنوری 2018

Amir Bin Ali

مکتوبِ جاپان۔عامر بن علی

کرسمس کا دن مسیحی دنیا میں خاندان سے متعلق ہو تا ہے ۔ یو رپ اور امریکہ میں کرسمس کا عشا ئیہ اس تہوار کا سب سے اہم اور بنیادی رکن ہو تا ہے ۔ جسے تمام لو گ عمو ماًاپنے اہل خانہ کے سا تھ مناتے ہیں۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کا دن ہو نے کے سبب مذہبی رجحان رکھنے والے خاندان کرسمس کی صبح گرجا گھر جا تے ہیں جہاں خصو صی دعا ئیہ تقریب ہو تی ہے ۔

اس دن ولا دت ِمسیح کے مختلف پہلو ؤں پر پا دری اپنے اپنے انداز میں گفتگو کر تے ہیں۔کرسمس اگرچہ اب مذہبی سے زیادہ سماجی تہوار بن گیا ہے مگر پھر بھی اس کا تشخص اور تقدیس اب بھی روحانی نو عیت کی ہے۔ نیو ائیر کا معاملہ بالکل ہی مختلف ہے، اس کا نقش رات کے بارہ بجے، باہر سڑکوں پر گھڑی کی بالائی جا نب گھنٹو ں اور منٹوں کی سو ئیاں اکٹھی ہو نے کے انتظار کا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے سا تھ ہی آتش با زی اور پٹا خے شروع ہو جا تے ہیں،لوگ شہر کے مرکز میں خوشی سے جھومتے اور نعرے لگا تے ہیں ،من چلے نئے سال کے نام جام ٹکراتے ہیں۔ان سا عتوں میں عشا ق پیمانِ وفا باندھتے ہیں۔یوں کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ کرسمس ان ڈوراور آمد سال نو کا جشن آؤٹ ڈور تہوار ہیں۔
جاپان میں عیسا ئی عقیدہ رکھنے والے لوگوں کی تعداد کل آبادی کاایک فیصد بھی نہیں ہے، مگر کرسمس ٹری سجے سجائے آپ کو ہر جگہ نظر آئیں گے۔

تمام ہو ٹل ، شاپنگ مال،دوکانیں، بازار کرسمس کی روشنیوں سے ٹمٹما تے نظر آتے ہیں۔ لوگوں میں بالکل وہی جو ش وجذبہ نظر آتا ہے جو مسیحی اکثر یتی آبادی والے ممالک میں نظر آتاہے ۔ روشنیوں اور رنگوں کاایک دریا سرِ شام بہنا شروع کردیتاہے ۔ گوکہ چراغا ں کی ابتدا نومبر کے آخر میں شروع ہوجاتی ہے اور یہ سلسلہ جنوری کے اواخر تک چلتا ہے ، مگر اس کا نقطہ عروج کرسمس اور نیو ائیر ہی ہے ۔

کرسمس ٹری کے سا تھ جا بجا سا نتاکلاز کے مجسمے سجے ہو ئے دکھا ئی دیتے ہیں ۔ سرخ وسفید لبا س میں ملبوس ، سفید گالا داڑھی اور عینک والے مہربان بزرگ سا نتا کلاز کی سواری کی سج دھج ، جس میں بچوں کے لیے تحائف لدے ہو ئے ہوتے ہیں ۔ یہ تحائف سے بھری کو چ اور اس کو کھینچنے والے بارہ سنگھے کے ماڈل جگہ جگہ رنگ و روشنیوں سے منور نظر آتے ہیں۔ بازار سے گزرتے ہوئے سرد ہواؤں کے سا تھ ان دنوں
کر سمس اور نئے سال سے منسوب مدھر گیت دور و نزدیک سے سما عتوں سے ٹکراتے ہیں ۔

کرسمس ٹری پر سجے لٹکتے آرائشی تحفے ، رنگ برنگے ربن میں لپٹے ، سرخ اور سبز ڈبوں میں بند اس کرسمس ٹری کے اردگرد بکھرے بہت سے مزیدار تحائف جنہیں بچے للچائی ہو ئی نظروں سے دیکھتے ہیں۔
کرسمس اور سال نو کی لو ٹ سیل کے تذکرے کے بغیر تو اس مو ضو ع پر بات نامکمل ہی رہے گی۔ سرمایہ دارانہ نظام نے مذہبی نو عیت کے تہوار اور روحانی ایام کو کا روبار کے سا تھ اس طرح منسلک کیا ہے کہ سا را سال لو گ کر سمس سیل کا انتظار کر تے ہیں ۔

جاپان جیسے بدھ مت اکثریتی ملک میں توکرسمس کے سا رے جشن کی بنیا دی وجہ ہی کاروباری نوعیت کی ہے ۔ اسی
کا ر پو ریٹ مفاد کے تحت جاپان میں کرسمس اور نئے سال کی رونقیں مسیحی ممالک کو بھی مات دیتی نظر آتی ہیں۔ ان دنوں کی لو ٹ سیل پو ری دنیا میں مشہور ہے۔
یہاں یہ تذکرہ بھی قارئین کے لیے دلچسپی کا با عث ہو سکتا ہے کہ مشرقی یو رپ اور روس کے علاوہ آرتھو ڈوکس عیسا ئی مسلک کے لو گ جہا ں بھی آباد ہیں وہ کرسمس کا تہوار سا ت جنوری کو منا تے ہیں ۔

اس بارے میں ان کی دلیل یہ ہے کہ جب حضرت عیسیٰ  کی پیدائش ہو ئی اس وقت جو کیلنڈر رائج تھا ۔ اس کے مطا بق یہ دن سا ت جنوری ہی بنتا ہے ۔ بنیادی نقطہ یہ ہے کہ آرتھو ڈوکس اور کیتھولک عیسا ئی نئے سال کے سا تویں دن میلاد مسیح منا تے ہیں ، رومن کیتھولک اور پرو ٹسٹنٹ سمجھتے ہیں کہ
یہ نئے سال سے پہلے یعنی 25 دسمبر کا دن ہے جبکہ روسی، یونانی آرتھوڈوکس اسے گریگورین کیلنڈر کے مطا بق 7 جنوری کو منا تے ہیں۔

دلچسپ با ت یہ کہ فلسطین کے جس مقام پر حضر ت عیسیٰ  کی پیدائش ہوئی اور اب وہاں کلیسا قائم ہے ، وہا ں بھی کرسمس 7 جنوری کو منائی جا تی ہے۔
لاطینی امریکہ میں دیکھا کہ دسمبر کے پہلے ہفتے سے ہی کرسمس کے جلو س نکلنا شروع ہوجا تے ہیں ۔ گا ڑیوں کے یہ قا فلے ریلی کی صورت میں ہو تے ہیں۔ ان میں سانتا کلاز اور کرسمس سے منسو ب مختلف کردارو ں کے لبا س میں ملبوس لو گ گولیا ں، ٹا فیاں ، اور چاکلیٹ بچو ں میں تقسیم کر تے جا تے ہیں۔

کرسمس اور نئے سال کے گیتوں کی دھنوں پر جھومتے گا تے
لو گ راستے میں ملنے والے لوگوں کی جانب ہا تھ ہلا تے جا تے ہیں اور کرسمس کے تحائف تقسیم کر تے جا تے ہیں۔ رضا کا رانہ طور پر ان جلو سوں میں شامل لو گ اپنی گاڑیوں پر غبارے لگا تے ہیں اور میلا د مسیح مبا رک لکھوا کر چلتے ہیں ۔ جلو س کے راستے میں آنے والے گھروں کی گھنٹیا ں بجا کر بچوں کو سانتا کلاز کے لبا س میں ملبوس افراد مٹھائیاں با نٹتے ہیں ۔

روزانہ نکلنے والے ان جلو سوں کا نقط عروج 25 دسمبر ہو تاہے ۔
ان دنو ں نئے سال کے کیلنڈروں اور ڈائیریوں کے تحائف دفا تر میں روز مو صول ہو تے ہیں ۔ دو ست احباب ان تحا ئف کا تبادلہ بھی کرتے ہیں ۔ محبت کر ے والے ان دنوں نئے سرے سے عہدے وفا با ندھتے ہیں ۔ کرسمس پرا گر برفبا ری ہو جا ئے تو اسے ”وائٹ کرسمس“ کہتے ہیں ۔ برفبا ری سے اگرچہ سردی میں تومزید اضافہ ہو جا تا ہے مگر نوجوان منچلے اس سردی اور برفبا ری کو انجوائے کر تے ہیں ۔

کر سمس اور نئے سال کے درمیانی دنوں میں چھٹی جیسا ما حول ہو تاہے ۔ سرکاری طورپرجاپان میں پچیس دسمبر کی چھٹی نہیں ہو تی اور دفا تر معمول کے مطا بق اپنے کام سرانجام دیتے ہیں۔ مرزا غالب جن کا یو م پیدائش بھی انہی دنوں ، ستائیس دسمبر ہے، جس پر گوگل سر چ انجن نے اس بار 220 ویں سالگرہ پر اپنا صفحہ بطور خراج تحسین غالب کے نام منسوب کیاہے، کیا خوب اس صورت حال کی ترجمانی اپنے لا فا نی شعر میں کر گئے ہیں۔
دیکھیئے پا تے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیض
اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سا ل اچھا ہے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :