تین وزیراعظم کی قتل گاہ راولپنڈی

جمعہ 29 دسمبر 2017

Afzal Sayal

افضل سیال

پاکستان میں دو شہروں کی بڑی اہمیت ہے یہ دونوں شہر ریاست پاکستان پر حکمرانی کرتے آئے ہیں اسلام باد اور راولپنڈی ۔۔۔۔۔ پاکستان نے جمہوریت کی کوکھ سے سے جنم لیا اور جمہوریت کے راستے ہی آپ اس ملک پر آئینی طور حکمرانی کر سکتے ہیں لیکن پنڈی نے کبھی اسلام باد کے اس آئینی حق کودل سے تسلیم نہیں کیا اقتدارکی جنگ نے اس ملک کا بہت نقصان کیا لیکن پنڈی ریاست پاکستان کے تین وزیر اعظموں کی قتل گاہ بنا ۔

۔۔۔ راولپنڈی کمپنی باغ میں پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کو قتل کیا گیا جسکا بعد اس قتل گاہ کو لیاقت باغ کا نام دیا گیا ،یہاں سے محض تین کلومیٹر کے فاصلے پر راولپنڈی کی سینٹرل جیل میں ملک کے دوسرے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو اس وقت پھانسی دیکر قتل کیا گیا جب ریاست پاکستان پر پنڈی والوں کی حکومت تھی، پھر تاریخ نے اپنے آپکو دوہرایا اور لیاقت علی خان کی قتل گاہ سے چند فرلانگ دور لیاقت باغ پنڈی میں ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم بینظر بھٹو 27 دسمبر2007 کو قتل کر دیا گیا ،بدقسمتی سے اس وقت بھی پنڈی والوں کی حکومت تھی۔

(جاری ہے)

۔۔ پنڈی اور اسلام باد کی اقتدار کی لڑائی کی داستان بہت لمبی اور بھیانک ہے ایک کالم میں نہیں لکھی جاسکتیں ۔۔ تاریخ کے اوراق بھرے پڑے ہیں لیکن مجھے ان اوراق میں اسلام باد والوں کا انجام تو بہت بھیانک ملتا ہے ۔جبکہ پنڈی والوں کا بلکل 180ڈگری سے برعکس ۔۔۔۔ جمہوری وزیر اعظموں کا انجام تاریخ میں کچھ یوں درج ہے
16اکتوبر 1951 لیاقت علی خان قتل کردیے گئے
17اپریل 1953خواجہ ناظم الدین برطرف کر دیے گئے
7اگست 1955محمدعلی بوگرہ سے زبردستی استعفی لے لیا گیا
12ستمبر 1956چوہدری محمدعلی سے استعفی لے لیا گیا
10اکتوبر1957حسین شہید سہروردی مستعفی ہو گئے
16دسمبر 1957 آئی آئی چند ریگر مستعفی ہوگئے
7اکتوبر 1958 فیروزخان نون کا تختہ الٹ دیا گیا
5جولائی 1977 ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لا لگا دیا ہے
29مئی 29مئی 1988 محمد خان جنیجو کو برطرف کر دیا گیا ہے
16اگست 1990 بینظر بھٹو کی حکومت کو برطرف کر دیا گیا
18جولائی 1993 نواز شریف کو برطرف کر دیا گیا ۔

پھر بحال پھر گن پوائنٹ پر استعفی لے لیا گیا
پھر5نومبر 1996 بینظر بھٹو کی حکومت کو برطرف کردیا گیا
12اکتوبر 1999 نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا
26اکتوبر 2004 ظفر اللہ خان جمالی زبردستی استعفی لے لیا گیا
26اپریل 2012 یوسف رضا گیلانی کو عدالت نے برطرف کر دیا گیا ۔۔
28جولائی 2017 نواز شریف کو عدالتی نااہل کر دیا گیا ۔۔۔
اسلام باد اور پنڈی کا تعاون بھی مفاد پرستی کی ایک اعلی مثال ہے ۔

۔ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ کچھ لو اور اور کچھ دو کے تحت معاہدہ کرتے ہیں کبھی اسلام باد والے پنڈی والوں کی مدد سے اقتدار میں آتے ہیں جبکہ کبھی اسلام باد والے پنڈی والوں کو اقتدار کی راہ دکھا کر ویلکم کرتے ہیں ۔۔ تاریخ پڑھ کر تو یوں لگتا ہے ان کا ایک با قاعدہ معاہدہ ہے ۔۔ اگر لکھت پڑھت نہیں اس معاہدہ کی تو تاریخ اس معاہدہ کی توثیق ضرور کر رہی ہے ۔

۔ اب سوال بہت آسان ہے کہ پنڈی اسلام باد اقتدار کی رسہ کشی میں قصوروار دونوں ہیں لیکن زیادہ قصورار کا تعین کرنا بہت آسان ہے
اسلام باد والوں پر الزامات کی نوعیت کاتعین صرف تین سے چار الفاظ کرتے ہیں ۔ یہ کرپٹ ہیں،یہ نااہل ہیں ،انہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے وغیرہ وغیرہ یاد رہے یہ الزامات تاحال صرف الزامات کی شکل میں موجود ہیں ۔

۔ اسلام باد والوں نے ہمیشہ آئین پاکستان کے مطابق اقتدار میں آئے جبکہ انکوہمیشہ نظریہ ضرورت کانام دیکرغیر قانونی طریقہ سے نکالا گیا۔۔۔ لیکن آج تک کسی وزیر اعظم پر آئین سےغداری یا آئین توڑنے کا الزام تک نہیں لگایا جاسکا ۔۔
جبکہ پنڈی والے پہلے دن ہی آئین پاکستان کو اپنے پاوں میں روند کر مسند اقتدار پر قابض ہوتے ہیں ۔۔۔آئین کا آرٹیکل 243 بہت واضح الفاظ میں کہتا ہے "پنڈی والے اسلام باد کی کمانڈ اینڈ کنٹرول میں ہوں گے۔

"آرٹیکل 244 پنڈی والوں کو تھرڈ شیڈول کے مطابق حلف اٹھانے کا پابند کرتا ہے۔ "میں پاکستان کے ساتھ وفاداری نبھاؤں گا، اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین، جو عوام کی خواہشات کا آئینہ دار ہے، کو مقدم سمجھتے ہوئے اقرار کرتا ہوں کہ میں کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لوں گا، اور پوری ایمانداری سے قانون کے اندر رہتے ہوئے پاکستان کی خدمت کروں گا ( اگر آپ اس آئین کو ہی توڑ دیا جائے تو پیچھے کچھ بچتا ہی نہیں) میں نے آئین پاکستان کے مطابق کالم لکھا ہے اگر کسی کو یہ ہضم نہ ہو تو وہ سب سے پہلے آئین پاکستان کو تبدیل کرے اور آئین میں پنڈی کو حکمرانی کا حق دے ۔

۔ اگر ایسا ممکن نہیں تو پنڈی کو اسلام باد کی بلادستی تسلیم کرنی ہوگی ورنہ مقتول بڑھتے جاہیں گے اورتاریخ اپنا سچ لکھتی رہے گی،،اور سچ یہی ہے کہ پنڈی تین وزیراعظموں کی قتل گاہ کے ساتھ چار مرتبہ آئین پاکستان کی بھی قتل گاہ ہے ۔۔ آئین پاکستان کی پاسداری میں اس ملک کی بقا ہے اورپاکستان ہے تو پنڈی اسلام باد ہیں ۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :