فیض آباددھرنا

ہفتہ 25 نومبر 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

تحفظ ختم نبوتﷺ کیلئے ہماری بھی جان۔۔مال اوراولاد حاضر۔۔اللہ کی قسم سچے اورپکے عاشقان رسولﷺ کی طرح ہم ناموس رسالتﷺ پرجان ۔۔مال اوراولاد کی قربانی کوبہت بڑی سعادت سمجھتے ہیں۔۔ہماری بھی دلی خواہش اورآرزو ہے کہ ناموس رسالتﷺ کے لئے جہاں کسی اورکے آنسو بہے وہاں ہمارا خون گرے۔علامہ خادم حسین رضوی کے نظریات ا ورافکار سے ہمیں ایک نہیں لاکھ اختلاف ہے ۔

ہم دنیا کے ساتھ دین کے معاملے پربھی کسی کوگالیاں اوربرابھلا کہنے کے قائل نہیں۔ہم نہ صرف مولاناطارق جمیل بلکہ بریلوی اوراہلحدیث سمیت تمام مسالک کے علماء کی دل اورجان سے قدر کرتے ہیںْ۔عالم چاہے وہ دیوبندی ہو۔۔بریلوی یاپھر کوئی اہلحدیث۔۔ہمارے لئے وہ قابل عزت اورقابل احترام ہے۔۔اسی وجہ سے لاکھ اختلاف کے باوجودعلامہ خادم حسین رضوی کاہم دل سے احترام کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

علامہ خادم حسین رضوی جوکچھ کہہ رہے ہیں یاکررہے ہیں ان سب کوتوہم ٹھیک نہیں کہتے لیکن فیض آباددھرنے کوہم غلط اورنامناسب بھی ہرگزنہیں سمجھتے۔جب ملک میں ذاتی اورسیاسی مفادات کے لئے احتجاج۔۔جلسے۔۔جلوس۔۔مظاہرے اوردھرنے دےئے جاسکتے ہوں توپھردین کیلئے دھرنے دینے یااحتجاج کرنے میں کیاحرج ہے۔۔؟ہم مانتے ہیں کہ احتجاج۔۔جلسے۔۔جلوس۔

۔مظاہرے اوردھرنے یہ مناسب نہیں۔۔ہر وہ کام جس سے کسی ایک انسان کوذرہ بھی کوئی تکلیف اورپریشانی پہنچتی ہوہم اس کے حق میں نہ اس سے پہلے کبھی تھے اورنہ ہی آج ہیں بلکہ ہم تو ڈنکے کی چوٹ پرکہتے ہیں کہ سب کوایسے کاموں سے احترازاورپرہیز کرناچاہئے لیکن سوال یہ پیداہوتا ہے کہ جب کوئی اسلام اورآقائے نامداﷺ کیلئے آواز بلند کرتا ہے پھر صرف اس وقت حکمرانوں۔

۔مفادپرستوں اوراسلام دشمنوں کے آلہ کاروں کواحتجاج ۔۔جلسے۔۔جلوس۔۔مظاہروں اوردھرنوں سے تکلیف کیوں شروع ہونے لگتی ہے ۔۔؟یہ احتجاج۔۔جلسے۔۔جلوس۔۔مظاہرے اوردھرنے تواس ملک میں سال کے بارہ مہینے جاری وساری رہتے ہیں۔سیاسی مقاصد کے لئے تواس ملک کی گلی ا ورمحلوں میں روزانہ احتجاج،جلسے،جلوس،مظاہروں اوردھرنوں کا ڈرامہ رچایاجاتا ہے ۔

۔کیا ان ڈراموں سے عوام کوتکلیف اورپریشانیاں نہیں ہوتیں۔۔؟120دن تک اسلام دھرنے میں اچھل اچھل کرکودنے والی پی ٹی آئی کی منحرک رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی آج فیض آباد دھرنے والوں کے خلاف گلہ پھاڑ پھاڑ کرمیڈیا پر توچیخ رہی ہیں لیکن جس وقت وہ تحریک انصاف کے دھرنے میں ،،جب توآئے گا عمران ،،اور,جیتے گابھائی جیتے گا عمران جیتے گا،جیسے گانوں سے دل بہلاتی تھی اس وقت توان کوذرہ بھی یہ خیال نہیں آیا کہ یہ د ھرنا مناسب نہیں ۔

۔دلوں کابھید اللہ جانتا ہے ۔ہمیں نہیں پتا کہ علامہ خادم حسین رضوی اورفیض آباد میں دھرنا دینے والوں کے دل میں کیا پلان ۔۔کیا منصوبہ اوران کاکیا مقصدہے۔۔؟واللہ ہمیں اندر کی کہانی کاآج بھی کوئی پتہ نہیں ۔۔؟لیکن بظاہر علامہ سمیت دھرنے میں شامل سارے عشق رسولﷺکی چادراوڑھ کرپڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں اورظاہر میں سارے ناموس رسالت ﷺکیلئے آوازبلندکرکے اللہ کے مہمان ہیں ۔

۔عمران خان ۔۔نوازشریف۔۔آصف زرداری یاکسی اورسیاستدان کے نہیں ۔۔پھر اس دھرنے میں کوئی ناچ گانا بھی نہیں ۔۔زیادہ ترلوگ لبیک یارسولﷺ اوراللہ ہو،اللہ ہو کاذکر کرتے جارہے ہیں ۔۔جب اپنی ذات اورمفاد کے لئے دھرنا ہو۔۔احتجاج ہو۔۔مظاہرہ ہو۔۔جلسہ ہویاکوئی جلوس۔۔اس وقت توعائشہ گلالئی جیسے لوگوں کواس سے کوئی تکلیف ہوتی ہے نہ اس پر کوئی اعتراض ۔

۔جہاں کنٹینر کے ذریعے روڈ بلاک کرکے وی آئی پی ساؤنڈسسٹم پر،،جب توآئے گا عمران ،،جیسے گانوں اورنعروں کی گونج سے پوراملک ہلادیاجائے وہاں تواس وقت موج مستیوں میں گم عائشہ گلالئی جیسے لوگوں کاپارہ ذرہ بھی ہائی نہیں ہوتا لیکن جب اللہ اوراس کے رسولﷺ کی بات ذرہ بھی بلند ہو وہاں ایسے مفادپرستوں کے شیطان پھر آپے سے باہرآجاتے ہیں ۔ہمیں علامہ خادم حسین رضوی سے کوئی لینادیناہے نہ سیاستدانوں سے کوئی نفرت اوردشمنی ۔

ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں جوچیزاپنے لئے پسندکیاجائے اسی کاپھردوسروں کے لئے بھی انتخاب کیاجائے۔اپنے لئے انڈہ اوردوسروں کے لئے ڈنڈے والے نظام اورسوچ نے اس ملک اورقوم کابیڑہ غرق کردیاہے ۔۔یہی سیاستدان اگراپنے ذاتی اورسیاسی مفادات کے لئے ڈی چوک میں دھرنے نہ دیتے ۔۔یہی لوگ اگرپارلیمنٹ اورسپریم کورٹ کے سامنے پڑاؤنہ ڈالتے توآج کسی علامہ اورمولاناکوکسی دھرنے اورپڑاؤڈالنے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔

۔تم کروتوسبحان اللہ ۔۔کوئی اورکرے تواستغفراللہ ۔۔اس سوچ اورنظریے نے آج حالات کواس نہج تک پہنچادیاہے۔سیاسی مفادات اوراقتدارکے لئے اگردھرنے دےئے جاسکتے ہیں ۔۔احتجاج کیاجاسکتاہے توپھرکلمہ طیبہ کے نام پربننے والے اس ملک میں دین اسلام کے لئے پرامن احتجاج کیوں نہیں کیاجاسکتا۔۔؟آخرسوچنے کی بات ہے وہ کون سے عوامل ہے جس نے علامہ خادم حسین رضوی کواہم مقام پردھرنادینے پرمجبورکیا۔

۔علامہ خادم حسین رضوی بذات خودجیسے بھی ہوں لیکن مطالبات توان کے بالکل جائزاورہرمسلمان کے دل کی آوازہے ۔۔جس بدبخت نے ملک کے اہم ادارے میں رہ کرختم نبوت کے حلف نامے پرحملہ آورہونے کی کوشش کی ۔ان کوسامنے کیوں نہیں لایاجارہا۔۔؟چورکی پشت پناہی بھی چوری کے زمرے میں آتی ہے ۔حکومت اگرچورنہیں توپھرچورکوسامنے کیوں نہیں لارہی۔۔؟حکمران خودغلطیوں پرغلطیاں کرتے جارہے ہیں مگرانگلیاں پھردوسروں پراٹھاتے ہیں ۔

۔عمران خان کے مطالبے پردھاندلی کی تحقیقات سے راہ فراروہ بھی حکومت کی غلط تھی اس کے بعدپانامہ کاہنگامہ سامنے آنے کے بعدنوازشریف کاوزرات عظمیٰ سے چمٹ کررہنا۔۔ اس کے بعدتحریک انصاف کواسلام آبادمیں دھرنے کی اجازت ۔۔پھرختم نبوت حلف نامے میں خفیہ ترمیم یہ موجودہ حکمرانوں کی ایسی غلطیاں ہیں جس کوفراموش نہیں کیاجاسکتا۔۔آج فیض آبادمیں جوکام لگاہواہے یہ کسی کی کوئی سازش نہیں بلکہ وہ فصل ہے جس کے بیج موجودہ حکمرانوں نے خودبوئے۔

ایک عمران خان اور ایک علامہ خادم حسین رضوی توحکمرانوں سے قابونہیں ہورہے لیکن باتیں وہ آسمان سے تارے توڑکرلانے کے کررہے ہیں ۔۔ختم نبوت حلف نامے کی ترمیم والی سازش میں اگرحکمران ملوث نہیں توپھریہ سازش کرنے والوں کاچہرہ بے نقاب کیوں نہیں کرتے۔۔؟ ماناکہ علامہ خادم حسین رضوی کادھرناآئین اورقانون کے خلاف ہوگالیکن جنہوں نے ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کی وہ بھی تودین اسلام کے خلاف کوئی معمولی قدم یاکوئی چھوٹی سازش نہیں ۔

۔فیض آباددھرنے والوں کونشانے پرلینے سے پہلے ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کرنے والوں کونشانے پررکھ کرعبرت کانشانہ بنایاجائے ۔۔جب تک ملک اوراسلام دشمنوں کودنیاکے سامنے تماشانہیں بنایاجاتااس وقت تک ملک میں خادم حسین رضوی جیسے لوگ پیداہوتے رہیں گے۔۔حکومت پھرکس کس کودھرنے سے روکے گی۔۔؟اس لئے بہترہے کہ شاخین کاٹنے کی بجائے درخت کوہی جڑسے کاٹ دیاجائے۔

۔احتجاج۔۔جلسے ،،جلوس۔۔مظاہروں اوردھرنوں کی درخت تب جڑسے کٹے گی جب حکمران ہرسوراخ میں انگل دینے کی بجائے ،،شراورفساد،،کاباعث بننے والے وزیروں ۔۔مشیروں اورچمچوں کوسولی پرلٹکائیں گے۔۔اس وقت حکومت کی بچت اسی میں ہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کی سازش کرنے والوں کوفوری طورپرسامنے لاکرکفارہ اداکردیاجائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :