سیاست کوسیاست رہنے دیں

جمعرات 27 جولائی 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

خوش قسمت لوگوں کا تحریک انصاف کے سونامیوں۔۔پیپلزپارٹی کے جیالوں۔۔مسلم لیگ ن کے متوالوں اورجے یوآئی کے نادانوں سے دفاتر۔۔کاروباری مراکز۔۔چوکوں ۔۔چوراہوں اورحجروں میں سیاسی بحث ومباحثوں کے دوران ہی واسطہ پڑتاہوگامگرہماری توقسمت ہی خراب ہے ۔۔دفترنہ ہوٹل۔۔حجرہ نہ کوئی کاروباری مرکز۔۔کوئی چوک اورنہ ہی کوئی چوراہابلکہ ہر گھراورہردرپرکسی نہ کسی جیالے ۔

۔کسی سونامی۔۔کسی متوالے اورکسی دیوانے سے آمناسامنااوروہ بھی پھر ٹھیک ٹھاک ضرورہوتاہے۔۔ خوشی کاکوئیموقع ہویاغم کا۔۔شادی ہویامنگنی۔۔ولیمہ ہویاکوئی اوردعوت ۔۔یہ سرکش سونامی۔۔ جیالے ۔۔متوالے اوردیوانے ہرجگہ ضرورہماراپیچھاکرتے ہیں ۔۔چنددن پہلے ایک قریبی رشتہ دارعبدالوہاب کی شادی میں شرکت کیلئے شہراقتدارکے پڑوس راولپنڈی میں دودن کیلئے ڈیرہ ڈالناپڑا۔

(جاری ہے)

۔ہم اس غلط فہمی میں خوشی سے پھولے نہیں سمارہے تھے کہ ان دودنوں میں سیاسی سرکشوں کی نظرہم پرنہیں پڑے گی لیکن ہمارے تو اس وقت ہوش ہی اڑگئے جب یہ ڈینگی مچھروں کی طرح بھنبھناتے ہوئے وہاں بھی بھری محفل میں نہ جانے کس کونے سے نمودارہوئے۔۔ نوازشریف چور۔۔ عمران خان غیروں کے آلہ کار ۔۔آصف زرداری سب سے بڑے کرپٹ۔۔فضل الرحمن چوروں کے ساتھی ۔

۔اف میری توبہ ۔۔پھروہاں اورنہ جانے کون کون سے موضوعات کھلے ۔۔یوں لگاجیسے یہ کوئی شادی کی تقریب نہ ہو۔۔کوئی سیاسی شوہو۔۔ایک ہی میزپرچکن بریانی کی دانتوں سے مرمت اوربکرے کی بوٹیوں سے کشتی کرنے والوں نے نہ جانے ایک دوسرے کے لیڈروں اورسیاستدانوں کوکیاکچھ نہیں کہا۔۔کسی نے بحث ومباحثے اور باتوں میں بے چارے نوازشریف کی ہڈیاں پسلیاں ایک کیں ۔

۔توکوئی عمران خان کی کرپشن سے پاک ذات پرچڑھ دوڑے۔۔کسی نے دنیاومافیھاسے ناآشناء آصف زرداری کے ماضی۔۔حال اورمستقبل کوآڑے ہاتھوں لیا۔۔وہاں توروٹیوں پرروٹیاں توڑنے والے ان سیاسی ظالموں سے فضل الرحمن جیسے شریف سیاستدان بھی محفوظ نہیں رہے۔۔شادی حال سے شادی والے گھرپہنچے تووہاں ممتازلالا اپنے دل کابھڑاس نکالنے کے لئے کسی بپھرے ہوئے سونامی کی طرح نہ جانے کب سے ہماراانتظارکررہے تھے۔

۔ممتازلالا ہمارے قریبی رشتہ دارہیں لیکن ہمارے اوران کے خیالات ونظریات میں زمین وآسمان کافرق ہے ۔۔قلم کی حرمت کی قسم کھانے کی وجہ سے ہماری توکوئی سیاسی پارٹی ہے اور نہ ہی کوئی لیڈر۔۔لیکن ممتازلالاکوتحریک انصاف سے جنون کی حدتک پیارہے۔۔وہ عمران خان کوقوم کاحقیقی مسیحاسمجھتے ہیں ۔۔ممتازلالابھی دیگرسونامیوں کی طرح عمران خان کوتخت اورنوازشریف کوتختے پرچڑھانے کے خواب دیکھ رہے ہیں ۔

۔ان کے ہاں بھی اس ملک میں وزیراعظم نوازشریف سے بڑاکرپٹ۔۔چوراورڈاکوکوئی نہیں ۔۔جبکہ ہم کہتے ہیں کہ مظلوموں کی اس جہاں جسے قائداعظم محمدعلی جناح نے پاکستان کانام دیامیں نوازشریف سے بھی بڑے بڑے چوراوربھی ہیں ۔۔اگرٹھنڈے دل ودماغ سے سوچاجائے توہماری یہ بات کچھ غلط بھی نہیں لیکن دیگرسونامیوں کی طرح ممتازلالاکوبھی ہماری یہ بات سخت ناگوارگزری اوراسی وجہ سے انہوں نے بھی ہمیں چوروں کے ساتھیوں کی فہرست میں شامل کرنے کااعزازبخش دیا۔

۔ سونامی۔۔ جیالے ۔۔متوالے اوردیوانے شادی کی تقریب ہویابربادی کی کوئی مجلس ۔۔ہرجگہ ایک دوسرے پرضرورچڑھائی کریں لیکن برداشت کادامن کبھی ہاتھ سے نہ جانے دیں ۔۔اختلاف ہی توجمہوریت کاحسن ہے ۔۔لیکن ایک حداوردائرے کے اندر۔۔پی ٹی آئی والے اگرنوازشریف کوچورکہہ کرگالیاں دیں گے توپھرمسلم لیگ ن کے کارکن بھی عمران خان کوڈاکوکہہ کرضرورچڑھائی کریں گے۔

۔نوازشریف اورعمران خان سمیت اس ملک کے تمام سیاستدان اورلیڈرہم سب کے لئے قابل احترام ہیں ۔۔جوچیزہم اپنے سیاستدانوں اورلیڈروں کے لئے پسندکرتے ہیں وہی ہمیں مخالف سیاستدانوں اورلیڈروں کے لئے بھی پسندکرنی چاہئے۔۔جہاں تک ملک سے لوٹ ماراورکرپشن کے خاتمے کی بات ہے ۔۔ہم پہلے بھی کہتے تھے اورآج بھی کہتے ہیں کہ یہ گندصرف ایک نوازشریف کوپکڑنے یانشان عبرت بنانے سے کبھی صاف نہیں ہوگا۔

۔اوپرسے لے کرنیچے تک اس ملک کاہرشخص چاہے وہ سیاستدان ہے۔۔بیوروکریٹ۔۔سرمایہ کار۔۔صنعتکار۔۔سرکاری ملازم یاکسی بھی دوسرے محکمے اورشعبے سے اس کاتعلق ہے وہ کرپشن اورلوٹ مارمیں کسی نہ کسی طرح ملوث ہے ۔۔اس ملک کوصرف نوازشریف نے نہیں لوٹا۔۔اس کے پرکاٹنے والے اوربھی بہت ہیں ۔۔تاریخ کے اوراق اٹھاکردیکھئے توآپ کونوازشریف سے پہلے ایک دونہیں بہت سارے ایسے نام ملیں گے جولوٹ ماراورکرپشن کے ذریعے اس ملک کی جڑیں کاٹنے اوردیمک کی طرح اس کوچاٹنے میں پیش پیش رہے ہیں ۔

۔ہم یہ نہیں کہتے کہ نواز شریف کوئی غریب ۔۔ مظلوم۔۔ بے گناہ یا کوئی فرشتہ ہے ۔۔ ہم یہ بھی نہیں کہتے کہ نواز شریف کو کچھ نہ کہو بلکہ ہم تو کہتے ہیں کہ نواز شریف جیسے جتنے حکمرانوں ۔۔ سیاستدانوں ۔۔ بیوروکریٹس ۔۔ ججز ۔۔ وکلاء ۔۔ صحافیوں ۔۔ ڈاکٹروں ۔۔ انجینئروں ۔۔ کھلاڑیوں ۔۔ اداکاروں ۔۔ فنکاروں ۔۔ گلوکاروں اور ٹیچروں سمیت جس نے بھی اس ملک کوبے دردی سے لوٹا۔

۔ ان سب کو ایک لائن میں کھڑا کر دو ۔۔ ہو سکے تو سب کو چوکوں اور چوراہوں میں الٹا لٹکا دو۔۔ نہیں تو سب کی کل جائیداد اور مال و متاع بحق ملک و قوم ضبط کرکے ان کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ملک بدر کر دو ۔۔ لیکن خدارا سیاسی رنجش کی بناء پر باقی بڑے بڑے سیاسی چوروں اور ڈاکوؤں کو چھوڑ کر کسی ایک نواز ۔۔ کسی ایک عمران یا کسی ایک زرداری کو نشانہ نہ بناؤ ۔

۔ہرایک سیاسی پارٹی کے اس ملک میں ہزاروں نہیں لاکھوں کارکن ہیں اورہرکارکن کواپنانواز۔۔اپناعمران اوراپنازرداری جان سے پیارااورعزیزہے ایسے میں اگرسیاسی بنیادوں پر صرف کسی ایک سیاستدان یالیڈر کے خلاف کارروائی ہوگی تو یہ ہرگز انصاف نہیں ہوگا بلکہ اس سے ملک میں انتقامی سیاست ۔۔ لوٹ مار اور کرپشن مزید بڑھے گی ۔۔اس لئے بلا کسی تخصیص۔

۔رنگ و نسل اور پسند و ناپسند کے سب چوروں اور لٹیروں کو ایک ہی رسی سے ہانکا جائے تاکہ کسی اپنے یا بیگانے کا کوئی اعتراض باقی نہ رہے ۔۔نہ کوئی پھرانگلی اٹھاسکے ۔۔ اس کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی خدمت میں بھی عرض ہے کہ وہ سیاست کو سیاست ہی رہنے دیں ۔۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ سیاست نہ کی جائے بلکہ سیاست ہر کوئی کرے لیکن کسی شادی بیاہ کی تقریب یا کسی ماتم کدے کو سیاست کے نام پر تماشا بنانے سے ہرممکن گریزکیاجائے ۔

۔ میڈیا ٹاک شوز ۔۔ جلسے اور جلوسوں میں ایک دوسرے پر سنگ باری کرنے والے سیاستدان اصل میں اندر سے ایک ہوتے ہیں ۔۔ عوام کے سامنے ایک دوسرے کو گالی دینے کے بعد وہ ایک پلیٹ میں کھاتے اور ایک گلاس میں پیتے ہیں ۔۔ لیکن بے چارے سادہ عوام اور جذباتی سیاسی کارکن ان کی وجہ سے اپنے لئے کئی طرح کی دشمنیاں مول لیتے ہیں ۔۔اس لئے سیانے اور عقلمند لوگ کہتے ہیں کہ سیاست کے نام پر بھائی کو بھائی کا دشمن بنانا یہ سیاست نہیں خباثت ہے اور اس خباثت سے ہر حال میں دور رہنا چاہیے تاکہ چند دن کی یہ زندگی لڑائی جھگڑوں اور سیاسی دشمنیوں کی نذر نہ ہو جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :