وصیتیں

منگل 11 اپریل 2017

Hussain Jan

حُسین جان

نواز شریف
چھوٹے میاں تم بے فکر رہو جتنی سڑکیں تم نے لاہور میں بنوا دی ہیں نہ اگلی باری بھی وزیر آعظم ہمارا ہی ہو گا۔ یہ بات یاد رکھنا ہسپتال میں غریب آدمی تب ہی جاتا ہے جب اُسے پیروں فقیروں نے بھی جواب دے دیا ہو۔اس لیے ہسپتال جیسے ہی ویسے ہی رہنے دو۔ غریب کا بچہ ویسے بھی ورکشاپوں میں پایا جاتا ہے لہذا سکولوں کی طرف بھی دھیان دینے کی ضرورت نہیں۔

رہی بات مہنگائی کی تو اُس کی تو تم فکر ہی نہ کرو میرا کمال دیکھو پٹرول کی قیمتیں کم کر کے کیسے آہستہ آہستہ بڑھا رہاہوں مجال ہے جو کسی بھی طرف سے شور اُٹھا ہو۔ میں تو ویسے بھی کم کم ہی پاکستان میں پایا جاتا ہوں ۔ میں اپنی پوری کوشش کروں گا کہ اگلا وزیر آعظم آپ کو ہی بنواؤں اور خود لندن فلیٹوں میں بیٹھ کر آرام سے آپ کومشورئے دیا کروں گا۔

(جاری ہے)

بس کوشش کرنا مریم بیٹی کو بھی کہیں نہ کہیں ایڈجسٹ کر لینا۔ حمزہ کو بھول جاؤ اُس کے قد بھی چھوٹا ہے اور عقل بھی۔ ایک بات اور پاکستان کے تمام اخبارات میں تو ہم روز اشتہارات دیتے ہی رہتے ہیں لہذا اس طرف سے بھی کوئی ٹینشن نہیں ۔ ریاست کے چوتھے پلر کو میں نے ہمیشہ اپنی جیب میں رکھا ہے۔ سوائے پاناما کے ہمارے خلاف عدلیہ میں بھی کوئی جاندار کیس موجود نہیں اور وہ فیصلہ محفوظ ہے۔

جب تک فیصلہ آئے گا عوام ستو پی کر سو چکے ہوں گے۔ میرے کچھ وزراء جو نکمے اور نااہل ہیں اُن کو بھی ساتھ لے کر چلنا ہے کہ ان کے بغیر ہمارئے پاس کوئی لوگوں کو برا بھلا کہنے والا نہیں بچتا۔ جو ایک دوصحافی ہمارئے خلاف بولتے ہیں اُن کو بولنے دو کہ نقار خانے میں طوطی کی آواز پر کون دھیان دیتا ہے۔ گرمیوں کو لے کر میں تھوڑا پریشان ہوں کہ جب تک سردیاں رہیں لوگ لوڈشیڈنگ پر اتنا فوکس نہیں کرتے تھے۔

ویسے گرمیوں میں ہمارے بچوں کو تو لوڈشیڈنگ کا بالکل بھی پتا نہیں چلتا کیونکہ لندن ، امریکہ اور دوسرئے یورپی ممالک میں جو رہتے ہیں۔ خیر سے ہمارا 90فیصد خاندان سیاست کر رہا ہے۔ تم اسے 95فیصد تک لے آؤ تو بڑی بات ہو گی۔ آپ کو یاد ہو گا کہ ہم نے الیکشن میں وعدہ کیا تھا کہ ریلوئے ،پی آئی اے واپڈا جیسے تمام سرکاری ادارئے ٹھیک کر دیں گے۔ وہ تو ظاہر ہے عوام کو پتا ہے کے عمران خان نے ہی ہمیں کوئی کام نہیں کرنے دیا ورنہ ہم یہ ادارئے ضرور ٹھیک کر لیتے۔

سعد رفیق اور عابد شیر علی کو گروپ میں ضرور رکھنا لوگوں کو گالیاں دینے کے ہمیشہ کام آئیں گے۔ کہیں کونے کھدرے میں رانا ثناء کو بھی فٹ رکھنا، چوہدری نثار سے ہشیار رہنا اُس کی نظر بڑی دور تک جاتی ہے۔ پنجاب کے مزید صوبے بنانے کی کوئی ضرورت نہیں ایک ہی کافی ہے۔ ہاں الیکشن میں اس کے لیے اپنے کاتبوں سے کوئی نیا نعرہ ضرور لکھوا کر رکھنا۔

بڑئے بڑئے ٹھیکے اُنہی لوگوں کو دینا جن سے پہلے ڈیل چل رہی ہے۔ باقی باتیں تمیں آہستہ آہستہ بتاتا چلوں گا فی الحال انہی پر عمل کرنے سے تمہاری اقتداری منزلیں آسان ہو جائیں گی۔
زرداری
ہے ہے ہے ہے دیکھ بلاول پتر بڑی مشکل سے تمہیں زرداری سے بھٹو بنوایا ہے کوشش کرنا بھٹو صاحب ہمیشہ زندہ رہیں جس دن بھٹو صاحب فوت ہو گئے لوگوں کو عقل آجانی ہے اور پھر انہوں نے ہمیں واپس زرداری بنا دینا ہے۔

یہ جو میں نے ایک زرداری سب سے یاری کا نوا نعرہ لگوایا ہے فیوچر میں تمہارے کام آئے گا۔ میں ایک کتاب لکھ رہا ہوں کہ حکومت میں پانچ سال کیسے گزارتے ہیں ۔ اس کتاب کا مسودہ تو تیار ہے اور میاں صاحب اُدھار لے کر گئے ہیں جیسے ہی واپس کریں گے کتابی شکل میں لے آؤں گا اور تمہیں گفٹ کردوں گا تاکہ تم میرے نقش قدم پر چل کرترقی کی تمام منازل طے کر سکو۔

اب اسی بات کو دیکھ لو سندھ میں اک عرصہ ہو ا ہماری حکومت کو۔ پہلے قائم علی شاہ صاحب تھے اور اب بھی شاہ صاحب ہے۔ یہ تو بڑئے شاہ جی کی ٹانگیں دکھنی شروع ہو گیں تھیں ورنہ ابھی مزید 60 70 سال حکومت میں ہوتے۔ اپنی پھوپھی جی کی ہمیشہ عزت کرنا اور اقتدار کی ایک ڈور اُنہی کے ہاتھ میں ہونی چاہیے۔ زیادہ سے زیادہ خاندان کے لوگوں کو سیاست میں لاؤ۔

جیالوں کی کبھی فکر نہ کرنا جب تک بھٹو صاحب زندہ ہیں وہ آپ کی طر ف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھیں گے ۔ بس عدلیہ سے دور رہنا کہ عدلیہ نے ہمیشہ ہمیں نقصان پہنچایا ہے۔ خورشید شاہ صاحب آپ کو سبزیا کھلایں گے تو چپ کر کے کھا لینا ورنہ برا مان جاتے ہیں اور دوسرئے کیمپ میں جانے کی دھمکیاں دینا شروع کر دیتے ہیں۔ کچھ قابل جیالے بھی ہیں اُن کا حصہ وقت پر ہی پہنچا دینا کہیں وہ ادھر اُدھر نہ ہو جائیں ۔

راجہ اور گیلانی صاحب کو اپنے دائیں بائیں رکھنا الیکشن میں ہمیں کچھ شہید چاہییں ہوں گے۔ ویسے اگلا وزیر آعظم تو میں نے ہی بنانا ہے پھر بھی کوشش کرنا لائم لایٹ میں تم ہی رہو۔ آواز میں تھوڑا مردانا پن پیدا کرو کہ اس سے دشمن پر دھاک بیٹھتی ہے۔ جب کبھی کوئی حساب مانگے یا احتساب کی بات کرے تو "کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے"کا نعرہ بلند کر دینا۔

باقی باتیں وقت کے ساتھ ساتھ تمیں بتاتا رہوں گا۔
چوہدری شجاعت
ویکھی پائی پرویز میری وصیت بہت چھوٹی ہے۔ بس جس کا پلڑا بھاری ہو اپنا وزن اُدھر ہی ڈالنا، مونس بیٹے کو آگے رکھنا ویسے تو اُس نے کافی پیسے لوگوں پر لگا رکھے تھے مگر عوام نے دھوکہ دیا۔ بس ہر وقت 1122اور وارڈن کی رٹ لگاتے رہنا۔ بوٹوں پر خاص نظر رکھنا کیونکہ ایک ہی راستہ ہے اپنے کنگ پاڑتی بننے کا۔

ملکی سطح پر سیاست تو ہمارے بس میں نہیں ہاں گجرات اور لاہور میں کبھی کبھی جلسے جلوس ضرور کروا لیا کرو اور وٹروں کو روٹی شوٹی بھی کھلوادیا کرو۔ دن رات تسبی کیا کرو کہ پاناما کے فیصلہ میاں برادران کے حق میں نا آئے۔ ویسے عمران اور زرداری میں سے کسی کو چننا ہو تو زرداری صاحب کو ہی چننا۔
مولانا فضل الرحمان
1973کے آئین کے تناظر میں ہمارے لیے ستے ہی خیراں ہیں، حکومت چاہے کسی کی بھی وہ پر حیدری صاحب دعا کرو عمران کی نا ہو کیونکہ مجھے سو فیصدی یقین ہے کہ وہ ہمارے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔

باقی کشمیر کمیٹی تو ہمیشہ میرے ہاتھ میں ہی رہے گی۔ جب کبھی کوئی حکومت ہمیں فیصلے میں شامل نہ کرے یا ہماری ڈیمانڈپوری نہ کرے تو شور مچانا شروع کر دینا جیسے ہی اپنا حصہ ملے چپ چاپ بیٹھے رہنا۔ ملک کے مخصوص حصے میں جو چند سیٹیں اسلام کے نام پر ملتی ہیں ان کو قائم دائم رکھا ۔ اللہ تمہارا حامی و ناصر ہو۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :