روزمحشرکیاجواب دوگے۔۔؟

منگل 28 مارچ 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

کیااسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہی صرف اللہ کے آخری اور پیارے نبی حضرت محمد مصطفی ﷺکے امتی اور عاشق ہیں ۔۔؟ کیا اس ملک اور 21 کروڑ عوام میں اللہ کے آخری نبی ﷺکے اور کوئی عاشق نہیں ۔۔؟ کیا ہم اللہ اور اس کے پیارے حبیب کے نام لیوا نہیں ۔۔؟ کیا اللہ کے آخری پیغمبر و نبی ہمارے محبوب اور ہمیں دنیا کی ہر چیز سے زیادہ عزیز نہیں ۔

۔ ؟ اگر سرکاردوجہاں ﷺسے ہمارابھی کوئی رشتہ ہے تو پھر سوشل میڈیا پر یہ ظلم و کفر کیوں ۔۔؟ اللہ کے پیارے حبیب حضرت محمد کا فرمان ہے کہ جب تک میں تمہیں تمہاری جان ۔۔ مال ۔۔ بیوی ۔۔ بچوں اور والدین سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔۔ اس وقت تک تم کامل مسلمان نہیں ہو سکتے ۔۔ مسلمانی کا تقاضا ہی یہ ہے کہ اللہ اور اس کے پیارے رسول پر ایمان لانے والے شخص کے دل میں اللہ اور اس کے آخری رسول سے زیادہ محبوب کوئی چیز نہ ہو ۔

(جاری ہے)

۔ میں مانتا ہوں کہ اللہ اور اس کے پیارے رسول پر ایمان لانے والے ہر مسلمان کے دل میں اللہ اور اس کے محبوب پیغمبر سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ۔۔ مجھے یہ بھی یقین ہے کہ اس مٹی پر صرف ایک جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہی نہیں بلکہ کلمہ طیبہ پڑھنے والا ہر مسلمان اور کروڑوں عوام حضرت محمد کے امتی اور عاشق ہیں ۔۔ وزیراعظم نواز شریف سے لے کر وزیر داخلہ چوہدری نثارتک ۔

۔۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سے وزیر دفاع خواجہ آصف ۔۔۔ مولانا فضل الرحمن سے آصف علی زرداری ۔۔۔ عمران خان سے سراج الحق۔۔۔ مولانا سمیع الحق سے چوہدری شجاعت اورطاہر القادری سے فاروق ستار تک میں اس ملک کے ہر حکمران ۔۔ سیاستدان ۔۔ مذہبی پیشوا ۔۔ ڈاکٹر ۔۔ انجینئر ۔۔ ٹیچر ۔۔ کھلاڑی ۔۔ سرکاری افسر۔۔ محنت کش اور ایک ایک مزدور سمیت کلمہ پڑھنے والے ہر انسان کو پکا ٹکا مسلمان اور سچا عاشق رسول سمجھتا ہوں۔

۔ مگر میرا سوال صرف یہ ہے کہ اوپر سے نیچے ۔۔ اعلیٰ سے ادنیٰ۔۔ شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک اگر اس ملک میں ہم سارے پکے مسلمان اور سچے عاشق رسول ہیں تو پھر اس ملک میں روزانہ ہمارے محبوب ﷺکی یہ گستاخیاں کیوں ۔۔ ؟ لوگ تو محبت مجازی میں بھی مال ۔۔ جان اور اولاد تک قربان کرتے ہیں ۔۔ محبت حقیقی میں تو پھر ٹال مٹول اور کمپرومائز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

۔ اللہ اور اس کے پیارے رسول سے ہماری محبت محبت مجازی نہیں بلکہ محبت حقیقی ہے اور محبت حقیقی کا تقاضا محبوب کی محبت میں اس طرح ڈوب جانا ہے کہ دنیا بھی جس پر پھر رشک کرے ۔۔ ایسے میں سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام کی گستاخی پر نواز شریف ۔۔ مولانا فضل الرحمن ۔۔ عمران خان اور سراج الحق سے لیکر چوہدری شجاعت تک ہم سب کا اس طرح خاموش رہنا کیا یہ محبوب سے عشق ہے ۔

۔ ؟ عشق رسولﷺ کا تقاضا تو یہ تھا کہ نواز شریف اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے نہ صرف ایک دن کے اندر اس ملک میں سوشل میڈیا کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند کرا دیتے بلکہ گستاخان رسول کو سولی پرالٹابھی لٹکاتے ۔۔ عشق رسولﷺ کا تقاضا تو یہ تھا کہ مولانا فضل الرحمن اپنے کارکنوں اور علماء کو احتجاج وہڑتال کی کال دے کر گستاخوں کو انجام تک پہنچانے تک شہروں کے شہر اور بازاروں کے بازار بلاک کر تے۔

۔ عشق رسول کا تقاضا تو یہ تھا کہ ڈاکٹر ہسپتالوں اور ٹیچر سکولوں میں احتجاج و ہڑتال کرتے ۔۔ عشق رسول کا تقاضا تو یہ تھا کہ پولیس تھانوں اور وکلاء کچہریوں سے نکل کر عشق مصطفی کے نعرے بلند کرتے ۔۔ عشق مصطفی کا تقاضا تو یہ تھا کہ صحافی اور قلم کے رکھوالے اپنے اپنے قلم کمان سے نکال کر گستاخوں پر تیروں کی بارش کرتے ۔۔ مگر افسوس کتے بھونکتے رہے اور ہم مذمت و افسوس کے الفاظ سے باہرہی نہ نکل سکے ۔

۔ ہمارے نبی کے عشق میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا دل تڑپا تو کتوں کے رکھوالے اس لمحے بھی خاموش نہ رہے اورانہوں جسٹس شوکت عزیزصدیقی پربھی بھونکناشروع کردیا مگرعشق رسول کے دعوے کرنے والے ہم صرف ہم ہی تک محدودرہے ۔۔ کیا نواز شریف کیلئے وزارت عظمیٰ کا عہدہ عشق مصطفی ﷺ سے زیادہ قیمتی ہے ۔۔ ؟ کیا مولانا فضل الرحمن۔۔عمران خان ۔۔ سراج الحق ۔

۔ آصف علی زرداری اور چوہدری شجاعت سمیت دیگر سیاستدانوں کے ہاں عشق مصطفیﷺ کا مطلب یہی ہے کہ رسول اللہﷺ کے بارے میں اگر کوئی گستاخی کرے تو اس پر چپ سادھ کر خاموشی اختیار کر لی جائے ۔۔ ہماری کسی ماں ۔۔۔ بہن اور بیٹی کے خلاف اگر کوئی شخص ایک بھی نازیبا لفظ استعمال کرے توپھرہم اسمبلی کو میدان جنگ اور چوکوں و چوراہوں کو محاذ بنا لیتے ہیں۔

۔ لیکن تاریخ کی اس عظیم شخصیت اور دونوں جہانوں کے سردار جنہوں نے نہ صرف اس امت کیلئے گڑگڑا کر دعائیں مانگیں بلکہ وہ تاریخی قربانیاں بھی دیں جو آج تک نہ کوئی دے سکا اور نہ ہی قیامت تک کوئی اتنی قربانیاں دے سکے گا ۔۔ وہ عظیم شخصیت جن کی محبت اور عشق ہمارے دلوں میں ہماری ماؤں ۔۔ ہماری بہنوں ۔۔ہماری بیٹیوں اور ہماری اپنی جانوں سے بھی زیادہ ہے ۔

۔ سوشل میڈیا پر اس پیارے آقا علیہ السلام کے بارے میں گستاخانہ مواد لوڈ اور اپ لوڈ ہوتا رہا مگر ماں ۔۔ بہن اور بیٹی کی عزت کیلئے اسمبلی اور آسمان کو سر پر اٹھانے والوں سمیت ہم میں سے کوئی ٹس سے مس نہیں ہوا۔۔روزمحشرجب اللہ کے پیارے رسول ﷺ جب سوال کرینگے کہ دنیامیں لوگ میری گستاخی کررہے تھے آپ نے صدر۔۔وزیراعظم۔۔سیاستدان۔۔قوم کاامام۔

۔وکیل۔۔جج۔۔ٹیچر۔۔ڈاکٹر۔۔پولیس ۔۔انجینئراورصحافی ہوکرتحفظ حرمت رسول ﷺکے لئے کیاکیا۔۔؟ نواز شریف ۔۔ مولانا فضل الرحمن ۔۔ عمران خان۔۔سراج الحق ۔۔ چوہدری شجاعت۔۔فاروق ستار۔۔طاہرالقادری سمیت ہم وکیل۔۔جج۔۔ٹیچر۔۔ڈاکٹر۔۔پولیس ۔۔انجینئراورصحافی ہوکرکیاجواب دیں گے۔۔ہم اس دن اپنے پیارے آقاﷺکوکیامنہ دکھائیں گے۔۔مصالحت ۔۔سیاسی مجبوریاں اورذاتی مفادات اپنی جگہ ۔۔مگردین اورایمان سے آگے کچھ نہیں ۔۔ہم اگرمحمدمصطفی ﷺکے بھی نہ ہوسکے ۔۔توپھرہم کہیں کے بھی نہیں رہیں گے۔۔اس لئے حکمرانوں کوگستاخانہ موادکی روک تھام اورگستاخوں کوکیفرکردارتک پہنچانے کے لئے اپناکرداراداکرناچاہئے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :