یوم پاکستان”تجدیدعہدکادن“

جمعرات 23 مارچ 2017

Sanaullah Nagra

ثناء اللہ ناگرہ

یوم پاکستان ہمیں اس تاریخی دن کی اہمیت سے آشناکرواتاہے جب برصغیرکے مسلمانوں نے آزادی اور الگ وطن کے قیام کیلئے23مارچ 1940ء کواقبال پارک (منٹوپارک)میں قراردادلاہورمنظورکی، قائداعظم محمدعلی جناح کی زیرصدارت آل انڈیامسلم لیگ کا اجلاس ہوا،جس میں قراردادلاہورمنظورکی گئی جوکہ بعدمیں قراردادپاکستان کہلائی ۔اس قراردادکو1941ء میں مسلم لیگ کے آئین کاباقاعدہ حصہ بنایاگیا،پھروقت نے ثابت کیا کہ قائداعظم محمدعلی جناح اورمفکرپاکستان علامہ اقبال کی قیادت میں ہمارے بزرگوں ،نوجوان مجاہدوں ،خواتین ،بچوں کی لازوال جدوجہداور قربانیوں کے نتیجہ میں 14اگست 1947ء کوپاکستان معرض وجودمیں آگیا۔

قرارداد پاکستان علیحدہ وطن کے حصول کی جدوجہد میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور23مارچ کا دن کارکنان تحریک آزادی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے۔

(جاری ہے)

علامہ اقبال نے مسلمانان برصغیر پاک و ہند کی آزادی اور خودمختار ریاست کا خواب دیکھا تھا جو قائداعظم کی بے مثال قیادت اور عظیم جدوجہد میں شرمندہ تعبیر ہوا۔ منٹو پارک کے تاریخی جلسے میں منظور کردہ قرار داد شاعر مشرق علامہ اقبال کے تصور کی عملی شکل تھی ۔

اس میں کوئی شک نہیں کہقیام پاکستان کے بعدہم نے ملک کاآئین بھی تشکیل دیا، تعلیمی دارے ،صنعتیں،زرعی شعبے کی ترقی کیلئے بے شماراقدامات کیے،عدلیہ، مقننہ اور انتظامی ادارے بھی قائم کیے۔لیکن ہم ایک مضبوط اسلامی، جمہوری اور فلاحی معاشرہ قائم نہ کرسکے۔ملک کے عوام کوغربت، بے روزگاری اور جہالت سے نجات نہ دلاسکے۔ جبکہ عدالتوں اور تھانوں سے فوری انصاف کاحصول خواہش ہی رہی۔

ہمارے ملک میں وسائل کی کمی نہیں،اللہ نے ہمیں بہترین پہاڑی ،میدانی اور ساحلی علاقوں،دریاؤں اور چاروں موسموں سے نوازا۔لیکن ملک وقوم کی تعمیرنوکرنے والی سیاسی بلوغت کی شکارسیاسی جماعتوں میں اقتدارحاصل کرنے کیلئے لڑائیاں ہوتی رہیں۔جس کے نتیجہ میں ملک کوایک طویل عرصے کیلئے مارشل لاؤں (جن میں جنرل ایوب خان،جنرل یحیٰ خان،جنرل ضیاء الحق اور پرویزمشرف کے مارشل لاء کے ادوارشامل ہیں )کابھی سامنارہا۔

ان مارشل لاؤں کے نتائج کی بدولت پاکستان میں دہشتگردی، افراتفریح اور عوام میں بے یقینی کی فضا قائم ہوئی۔یہ بے یقینی اورجمہوری حکومتوں پراعتمادکی عدم فضا آج بھی قائم ہے، آج بھی حکومت کسی مشکل میں پھنس جائے توکچھ لوگ مارشل لاء کودعوت دینے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں)۔تاہم پچھلے تین چارسالوں میں ملک کوترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے پاک فوج،حکمران جماعت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزنے انتہائی مشکل فیصلے کیے،جس میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان،آپریشن ضرب عضب اور سی پیک منصوبے کی تکمیل کے جامع فیصلے شامل ہیں۔

قارئین کرام !آپ بخوبی آگاہ ہیں کہ آپریشن ضرب عضب کی بدولت پاکستان میں دہشتگردی ،انتہاپسندی اور سہولتکاروں کے نیٹ ورکس کوختم کیاگیا۔ جبکہ اب بچے کھچے دہشتگردعناصرکے خاتمے اور پائیدارامن کے قیام کیلئے وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے متفقہ طورپر”آپریشن ردالفساد“شروع کیاجوکہ کامیابی سے جاری ہے۔قارئین کرام !یوم پاکستان کے موقع پرپاک آرمی ،بحریہ ،ایئرفورس اور دیگرفورسزکے چاک وچوبنددستوں کی پریڈمیں پاکستانی عوام کے لہوکوگرمانے کیساتھ دشمن کوواضح پیغام دیاجاتاہے کہ ہم زندہ قوم ہیں، اس موقعہ پرایٹمی اور جدید ہتھیاروں کی نمائش بھی کی جاتی ہے۔

جس سے دشمن قوتوں کوپاکستان کے ناقابل تسخیردفاع کاپیغام دیاجاتاہے۔وفاقی اور صوبائی دارلحکومتوں میں اکیس اکیس توپوں کی سلامی دی جاتی ہے،سرکاری عمارتوں پرسبزہلالی پرچم کشائی کی جاتی ہے۔ملک بھرمیں سرکاری اور نجی سطح پرتقریبات کاانعقاد کیاجاتاہے۔قومی ترانے اور ملی نغموں سے پاکستان کی فضاگونج اٹھتی ہے۔اس تمام عالم میں پاکستانی قوم کاجوش وجذبہ دیدنی ہوتاہے۔

لیکن اگرہم اس تمام عمل کے ساتھ کچھ کاموں کااضافہ کرلیں تویقینا ہم دنیامیں سرخروہوں گے۔جیسے کہ پاکستان حاصل کرنے کیلئے کیلئے ہمارے آباؤ اجدادنے لازوال قربانیاں دیں۔ہماری آئندہ نسلوں اور باالخصوص نواجوان نسل کوان قربانیوں سے آشناکرناہمارافرض ہے۔ہماری نوجوان نسل آج کتاب کے مطالعے کوچھوڑ کرانٹرنیٹ ،موبائل جیسی جدید ٹیکنالوجی کی دنیامیں گم ہوگئی ہے۔

ہمیں بطوروالدین،بڑے بھائی اور بہن ہونے کے ناطے اپنی نوجوان نسل کواس گمشدگی کی دنیاسے باہرنکالناہوگا،یقینا انٹرنیٹ کااستعمال ہمارے لیے انتہائی ضروری ہے لیکن ایک خاص طبقے کیلئے،(جیسے تعلیم و تحقیق اور ملازم پیشہ افرادجن کاان شعبے کے ساتھ جڑارہناضروری ہو)۔کاش یوم پاکستان کے دن ہم کوئی ایساکام کریں،جس سے دنیامیں عملی طورپراتحاداور یکجہتی ، ایمانداری ،دیانتداری اور صفائی ستھرائی کاپیغام بھی جائے۔

جیسے اس روزہم اپنے شہروں ،گلی محلوں اور اپنے گھروں کی صفائی کرکے اپنے ملک کوصاف ستھراملک بنائیں۔جھوٹ بولنے سے توبہ اور حق سچ کواپنانے کاتجدیدعہدکریں ،ملاوٹ اور ناپ تول میں ہیرپھیرکرنے والوں کوچاہیے کہ وہ بھی ایمانداری کاثبوت کادیں۔کاش ہم سرکاری اور نجی سطح پراپنے ہرقومی دن کومناناشروع کردیں،تووہ دن دورنہیں ہوگاجب ہم بحثیت قوم دنیامیں سرخروہوجائیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :