پھٹیچرپھر آرہے ہیں۔۔؟

منگل 21 مارچ 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

کمرے میں داخل ہوتے ہوئے وہ بولے ۔۔تیاری کرلو۔۔پھٹیچردوبارہ آرہے ہیں ۔۔میرے قریب بیٹھے قاری نواز جن سے ہم سب بہت لاڈ اورپیار کرتے ہیں اپنی جگہ سے اٹھتے ہوئے پوچھنے لگے ۔۔کیاپی ایس ایل کاکوئی ہنگامی ایڈیشن شروع ہونے والا ہے ۔۔؟وہ منہ بناتے ہوئے بولے ۔۔پی ایس ایل سے پھٹیچروں کاکیاتعلق ۔۔؟پی ایس ایل فائنل کھیلنے کیلئے جوکھلاڑی پاکستان آئے تھے وہ پھٹیچر نہیں ہیروتھے ۔

۔جن لوگوں کوان کی شاندارکارکردگی اورعظیم خدمات پرسرکاخطاب ملے ۔۔جوعمران خان کی طرح ایک نہیں دودوبارہ کرکٹ کے عالمی کپ جیتے ۔۔دنیا میں جن کے ہزاروں نہیں۔۔ لاکھوں فین ہوں ۔۔وہ پھٹیچر نہین ۔۔ہیروہوتے ہیں ۔۔پھٹیچرتووہ ہیں جوسادہ لوح عوام کوسیاست کے نام پر دھوکہ دیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

۔پھٹیچر تووہ ہیں جوتبدیلی کے نام پر ووٹ لیکرپھر اپنی ذات ومفاد کیلئے دھرنے دینے اورجیبیں بھرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ۔

۔آپ کویادہوگا۔۔ساڑھے تین چارسال پہلے تحریک انصاف۔۔مسلم لیگ ن ۔۔جے یوآئی۔۔جماعت اسلامی ۔۔پیپلزپارٹی۔۔اے این پی اوردیگرسیاسی جماعتوں کے رنگ برنگے جھنڈے اٹھائے ۔۔روٹی کپڑا مکان ۔۔انصاف عام احتساب سرعام۔۔اللہ کی زمین پر اللہ کانظام اورمسلم لیگ کانشان خوشحال پاکستان جیسے پرقریب نعرے لگائے کچھ لوگ آپ کی خڈمت کاٹھیکہ لینے آپ کے درپرحاضر ہوئے تھے اورآپ نے ان کے ہاتھوں میں ووٹ کی شکل میں قوم کی عظیم امانت دے کران کوبڑے شان وشوکت کے ساتھ رخصت کیاتھا۔

۔آپ کویہ بھی یادہوگا کہ آپ سے ووٹ لینے کے بعد وہ لوگ پھر اسلام آباد۔۔پشاور۔۔لاہور اورکراچی میں اس طرح غائب ہوگئے تھے کہ ان کی راہیں تکتے تکتے آخر آپ نے ان کولاپتہ افراد کی لسٹ میں شامل کرلیاتھا۔۔لیکن وہ لوگ لاپتہ نہیں ہوئے تھے بلکہ سیاست کی رنگینیوں اورمفادات کی ہوس میں گم ہوگئے تھے ۔۔یہی وہ پھٹیچر ہیں جوبہت جلد دوبارہ آپ کے پاس آنے والے ہیں ۔

۔قاری نواز نے انجان بنتے ہوئے پھر پوچھا ۔۔قصے اورکہانیاں سناکرلمبی نہ لاؤ۔۔شارٹ کٹ بتاؤ پھٹیچر کون ہیں ۔۔؟وہ بولے ۔۔آپ اورعمران خان توپی ایس یل فائنل کیلئے پاکستان آنے والے دنیا کے عظیم کھلاڑیوں کوپھٹیچر کہتے ہیں ۔۔لیکن آپ حقیقت اورتاریخ سے واقف نہیں ۔۔جولوگ ہزاروں ۔۔لاکھوں اورکروڑوں عوام کے دلوں میں رہتے ہوں وہ پھٹیچر نہیں ہوتے۔

۔ بلکہ پھٹیچر وہ ہوتے ہیں جن کانام بھی سن کرلوگوں کے پیٹ میں مروڑاٹھنے لگتے ہیں ۔۔حقیقت میں پھٹیچر وہ ہیں ۔۔جولوگوں کے ناک میں دم کرکے غریبوں کاجینا حرام کرتے ہیں ۔۔جن کولوٹ مار اورمفادات کے گردطواف کرنے کے اورکوئی کام نہیں آتا۔۔جواپنی ذات اورفائدے کیلئے کسی غریب کی جھونپڑی کوبھی آگ لگانے سے دریغ نہیں کرتے ۔۔اورایسے پھٹیچروں کی عمران خان اورآپ کے ہاں واردگرد کوئی کمی نہیں ۔

۔کرکٹ کے ذریعے دنیا میں ویسٹ انڈیز کانام روشن کرنے والے ویوین رچڑڈاورڈیرن سیمی کوتوآپ پھٹیچر کہتے ہیں لیکن لوٹ مار اورچوری چکاری میں آپ کی ناک کاٹنے والے اصلی پھٹیچر آپ کواورعمران خان کونظرنہیں آرہے ۔کام کانہ کاج کا۔۔دشمن اناج کاکی صفت سے مالامال پھٹیچروں کی توآپ کے ہاں پوری منڈی لگی ہوئی ہے ۔۔عمران خان سے نوازشریف اورآصف علی زرداری سے مولانا فضل الرحمان تک آپ دیکھیں۔

۔ آپ کوتحریک انصاف۔۔مسلم لیگ ن ۔۔پیپلزپارٹی ۔۔جے یوآئی اوردیگر سیاسی پارٹیوں میں درجنوں اورسینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں ولاکھوں پھٹیچر نظر آئیں گے ۔۔ان پھٹیچروں کاپورے ملک میں ایک وسیع حلقہ ہے ۔۔جب بھی ملک میں الیکشن کااعلان ہوتا ہے۔۔ یہ پھٹیچر پی ٹی آئی ۔۔ن لیگ۔۔جے یوآئی ۔۔جماعت اسلامی ۔۔پیپلزپارٹی ۔۔اے این پی اوردیگر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اٹھائے اپنے بلوں سے نکل آتے ہیں ۔

۔یہ پھر اپنے بلندوبانگ دعوؤں ۔۔جھوٹے وعدوں ۔۔نت نئی چالوں اورسپنوں سے عوام کوبیوقوف بناکران سے قوم کی قیمتی امانت ووٹ کی شکل میں بٹور کرچلے جاتے ہیں ۔۔عوام پھر ان کوڈھونڈتے رہتے ہیں ۔۔ان کی راہیں تکتے رہتے ہیں ۔۔ان کے دروازیوں پردستک پردستک دے کرچکرپرچکر لگائے جاتے ہیں۔۔ مگریہ پھر عوام کوکہیں نہیں ملتے ۔۔ساڑھے تین چارسال قبل یہی لوگ آپ کوسپنے دکھاکرغائب ہوگئے تھے ۔

۔پچھلے ساڑھے تین چارسالوں سے آپ ان کوتلاش کرتے رہے مگر وہ آپ کوکہیں نہیں ملے ۔۔اب پھر ان کے آنے کاوقت قریب ہے ۔۔ملک میں اب جونہی نئے الیکشن کااعلان ہوگا ۔۔یہ پھٹیچر ایک بارپھر دوڑتے ہوئے آپ کے پاس آئیں گئے ۔۔پتہ نہیں آپ اورعمران خان کے ہاں پھٹیچر کی کیاتعریف ہے ۔۔۔؟لیکن ہمارے بزرگ کہا کرتے تھے پھٹیچر اورچیچڑمیں کوئی زیادہ فرق نہیں ۔

۔چیچڑیہ میری کوئی ایجاد نہیں نہ ہی یہ کوئی نیالفظ ہے۔۔ پھر بھی شائد کہ آپ کواس کے بارے میں علم نہ ہو۔۔خیرکوئی بات نہیں۔۔ میں آپ کواس کے بارے میں بتاتاہوں ۔۔ہماری زبان میں چیچڑاس کوکہاجاتا ہے جوجانوروں کے ساتھ چمٹ کران کاخون چوستا رہتاہے اوریہ اتنا خطرناک ہوتا ہے کہ اگر یہ انسان کوکاٹے توانسان کانگووائرس کاشکارہوکرتڑپ تڑپ کرزندگی سے بھی ہاتھ دھوبیٹھتا ہے ۔

۔ہمارے ہاں یہی مطلب پھٹیچر کابھی ہے ۔۔کیونکہ یہ پھٹیچرجوپانچ سال میں ایک بارعوام کواپنی شکل دکھاتے ہیں ۔۔پانچ سال بعد جن کواپنے حلقے اورعلاقے کے مردے یادآنے لگتے ہیں۔۔ یہ ان چیچڑوں سے زیادہ خطرناک اورزہریلے ہیں ۔۔یہ پانچ سالوں میں اگرکسی شخص کوڈنگ مارے توپھر وہ شخص عمر بھر اس ڈنگ کی وجہ سے دردوتکلیف سے کراہتا رہتا ہے ۔۔ان کازہر اتنا سخت وخطرناک ہوتا ہے کہ ان کے شکار کردہ لوگ پھر زندگی بھر ٹھیک نہیں ہوتے ۔

۔ہم ان زہریلے لوگوں کوپھٹیچر کانام دیتے ہیں جبکہ تم ان کوایم این اے ،،ایم پی اے اورسیاستدان کہتے ہو۔۔اصل پھٹیچر تمہارے یہ ایم این اے ۔۔ایم پی اے ۔۔سیاستدان اورحکمران ہیں۔۔ مگرافسوس تمہیں اس کاذرہ بھی علم نہیں ۔۔سیاسی دشمنی اورمفادات کی جنگ میں نئی نئی اصطلاح اورنئے نئے الفاظ ایجاد کرکے تم اصل پھٹیچروں کودنیا سے چھپانا چاہتے ہو۔

۔مگرایک بات یادرکھو ۔۔سورج کوانگلی کے پیچھے نہیں چھپایاجاسکتا ۔۔اس چیز کاتوتمہیں علم نہیں مگر اس سے پوری دنیا باخبراورخوب واقف ہے ۔۔تم آف دی ریکارڈ کہو یاآن دی ریکارڈ۔۔دنیا کے یہ بھولے بھالے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ پھٹیچر کون ہیں ۔۔؟شیر کوبلی کہنے سے جس طرح بلی شیر نہیں بنتی اسی طرح دنیا کے عظیم بلے بازوں اورہیروز کوپھٹیچر کالقب دے کرتمہارے یہ پھٹیچر عظیم سیاستدان اورخدمت گار نہیں بن سکتے ۔

۔آپ اورعمران خان کواگرپھٹیچروں سے اتنی نفرت ہے توپھرآپ کواپنے آگے اورپیچھے دم ہلانے والے ان پھٹیچروں سے اپنی اورقوم کی جان چھڑانی ہوگی ۔۔جب تک اس ملک میں سیاست کالبادہ اوڑھ کر غریبوں کاخون چوسنے والے یہ لوگ موجودہیں اس وقت تک کسی غیرکوکیاکسی اپنے کوبھی پھٹیچربننے کی ضرورت نہیں ۔کیونکہ پھٹیچربننے اورکہنے کے اصل وارث آپ اورعمران خان کے اردگردگھومنے اورپھرنے والے یہی لوگ ہیں ۔ان کے علاوہ اس کے قابل اوراہل اورکوئی نہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :