دہشتگردی کے خلاف میچ اورپھٹیچر ریلوکٹے
پیر 13 مارچ 2017
(جاری ہے)
پاکستان گزشتہ تین برس میں دہشتگردی کے خلاف نبرد آزما ہے اور اس میں ہمیں خاطر خواہ کامیابی بھی نصیب ہوئی ہے تو اب عملی زندگی میں ہمیں اس طرح کے اقدامات بھی کرنے ہوں گے جس سے نہ صرف عوام پر خوف کے سائے مسلط نہ ہوں بلکہ عالمی سطح پر بھی یہ پیغام پہنچے کے پاکستان اب پورے عزم کے ساتھ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لئے اٹھ کھڑا ہوا ہے ۔ میچ سے پہلے اور میچ کے دوران بہت سے جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے کہ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی بلاتفریق مذہب و ملت اس میں پوری طرح شریک تھے بلکہ چینی دوستوں کی ایک قابل ذکر تعداد بھی سٹیڈیم میں موجود تھی ۔ میچ سے پہلے پاک فوج کے پیراٹروپرز نے پی ایس ایل کی ٹیموں اور پاکستان کے پرچم لہراتے ہوئے جس طرح سٹیڈیم میں انٹری دی اس سے23مارچ اور14اگست کا قومی جذبہ تازہ ہو گیا۔ بلاشبہ یہ پاک فوج اور دوسرے قانون نا فذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ہی ہیں جن کی بدولت ہم اس قابل ہوئے کہ یہ میچ پاکستان میں کروایا جاسکے ، حالانکہ کچھ دن پہلے لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے ہونے والے دھماکے کے بعد بہت سے خدشات ظاہر کئے جار ہے تھے ۔
فائنل میچ سے کچھ پہلے دو واقعات ایسے بھی ہوئے جس سے پوری پاکستانی قوم جو اس میچ کے دوران متحد اور منظم نظر آتی تھی وہ تشخص کسی حد تک مجروح ہوا۔ شیخ رشید سے سیاسی اختلافات تو ہو سکتے ہیں لیکن زندہ دلان لاہور کے شہر میں ان کے ساتھ جو سلوک ہو ا وہ مناسب نہ تھا۔ اس طرح کے چھوٹے چھوٹے واقعات قوموں کے نظم اور اس کی اخلاقیات کا پتہ دیتے ہیں ۔ ایک ایسے موقع پر جب پوری پاکستانی قوم کھیل کے میدان سے دہشتگردوں کو اپنے عزم کے ساتھ شکست دینے کا سچا وعدہ کر رہی تھی اس طرح کے واقعات سے عالمی برادری کو کوئی اچھا پیغام نہیں دیا گیا۔ دوسرا واقعہ گو نواز گو کے وہ نعرے ہیں جو نجم سیٹھی کے خطاب کے دوران لگائے گئے ۔ بلاشبہ ہر پاکستانی اپنے سیاسی نظریات قائم کرنے اور اپنی پسندیدہ سیاسی جماعت کی حمایت کرنے میں آزاد ہے لیکن ایسے موقع پر جب سر ویون رچرڈز،ڈیرن سیمی اوردوسرے غیر ملکی کرکٹرز گراونڈ میں موجودتھے اس طرح کے نعرے ہر گز نہیں لگنے چاہیے تھے۔یہ ایک ایسا موقع تھا جب ہمیں بھرپور قومی جذبے اور منظم انداز میں پوری دنیا کو اتحاد کا مظاہر ہ کر کے دکھانا تھالیکن ہم اپنے سیاسی گند کو اٹھا کر کرکٹ کے گراونڈ میں لے آئے ۔ہم بھارت سے شاکی رہتے ہیں کہ وہ سیاست اور کھیل کو گڈ مڈ کر دیتا ہے اور کھیل کے میدان میں بھی پاکستان کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعما ل کرتا ہے تو پھر ہمیں خود بھی اپنی ” منجی تھلے ڈانگ پھیرنی “چاہیے۔بہتر ہوگا ہم مستقبل میں کھیل کے میدان کو سیاست سے پاک ہی رکھیں ۔
پی ایس ایل کے فائنل میچ کے لاہور میں انعقاد پر پی ایس ایل کی انتظامیہ اور نجم سیٹھی کی تعریف نہ کرنا بخیلی ہوگی ۔ ذاتی طور پر مجھے پی ایس فائنل کی تقریب متاثر کن نہیں لگی ، خاص طور پر حامد علی خان ،راحت علی خان اور عابدہ پروین جیسے سکہ بند اوربے مثال گلوکاروں کو اگر پی ایس فائنل میں بلایا جاتا توتقریب کا رنگ ہی اور ہوتا،علی عظمت اچھا گلوگار ہے لیکن وہ دمادم مست قلندر گانے میں عابدہ پروین کا مقابلہ ہر گز نہیں کر سکتا،دما دم مست قلندر اگر عابدہ پروین گاتیں تو ڈیرن سیمی کی دھمال دیکھنے لائق ہوتی۔ نجم سیٹھی سے اور بھی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن جو کام پی ایس ایل نے ان کی سربراہی میں کیا ہے وہ شائد کوئی اور نہ کرسکتا ۔ پنجا ب اور مرکزکی حکومتیں،پولیس ،رینجرز اور پاک فوج بھی لائق تعریف ہیں کہ انہوں نے ایک بہت مشکل کام کا بیڑا اٹھایا اور پھر اسے پایہ تکمیل تک پہنچا دیا۔ خدا کا شکر ہے کہ میچ سے پہلے ،میچ کے دوران اور میچ کے بعد بھی سیکورٹی کے حوالے سے تمام خدشات غلط ثابت ہوئے ، خدانخواستہ اس دوران اگرکوئی پٹاخہ بھی پھوٹ پڑتا تو پاکستان کی ساکھ اور وقار بری طرح مجروح ہوتا، لیکن مقام شکر ہے کہ پاکستان نے یہ مرحلہ بھی کامیابی کے ساتھ عبور کیا، دہشتگردی کے خلاف یہ میچ پاکستان نے جیت لیااور دہشتگرد ہار گئے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
خواجہ محمد کلیم کے کالمز
-
صحت کے دشمن تعلیمی ادارے
جمعرات 10 جنوری 2019
-
سو دن، کرتار پورہ اور سشمادیدی کا ندیدہ پن
منگل 4 دسمبر 2018
-
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ساتھ دو دن
منگل 20 نومبر 2018
-
بابائے قوم محمد علی جناح کے نام ایک مکتوب
جمعرات 16 اگست 2018
-
لبیک ، لبیک ، لبیک یار سول اللہ ﷺ
پیر 30 جولائی 2018
-
دہشتگردی، سیاست اور قوم کا مستقبل
پیر 16 جولائی 2018
-
سیاسی کارکنوں کا احتجاج،اِشاریہ مثبت یا منفی ؟
ہفتہ 16 جون 2018
-
ماں جائی
بدھ 6 جون 2018
خواجہ محمد کلیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.