یورپ میں اہل قلم کانفرنس
بدھ 8 فروری 2017
(جاری ہے)
کانفرنس شریک مصنفین کی کتابیں نمائش کے لئے پیش کی گئیں ۔ مانچسٹر سے نغمانہ کنول نے اپنے بارہ شعری مجموعوں کی بابت بتایا۔ مانچسٹر سے ہی سید احمد نظامی نے کالج کی لڑکی اور رفاقت کا سفر ، سویڈن سے راقم( عارف محمود کسانہ) نے افکار تازہ اور سبق آموز کہانیاں، نیدرلینڈز سے خالد فاروق نے سیاہ آئینے، فرانس سے ثمن شاہ نے تم سے تمہی تک اور ہمیشہ تم کو چاہیں گے کا تعارف پیش کیا۔شیراز راج نے اپنے مرتب کردہ معلوماتی کیلنڈر سے آگاہ کیا جس میں پاکستان کی معروف خواتین کی جدوجہد کی عکاسی کی گئی تھی۔ کانفرنس میں جرمنی سے سب سے زیادہ مصنفین شریک تھے جن میں سرور غزالی نے دوسری ہجرت، بکھرے پتے اور بھیگے پل، عشرت معین سیما نے گرداب اور کنارے، گامزن، طاہر عدیم نے اپنی کتابوں بام بقا، بوسہ،تیرے نین کنول ،تم کبھی بے وفا نہ کہنا اور طاہرہ رباب نے بھی اپنی کتابوں کا تعارف پیش کیا۔ جرمنی سے ہی سید اقبال حیدر نے اپنے چالیس سال کے طویل صحافتی اور ادبی سفر سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ ان کی کتابیں الہام، بے آب زمینیں، امید سحر، قلم اور کالم، کوثر و سلبیل، مرے دل کے آس پاس، شبستان ولا، علم و ذوالفقار اور مجلہ گفتگو نمائش کے لئے رکھی گئیں تھیں۔ علی جعفر زیدی کی کتاب باہر جنگل اندر آگ کا تعارف مقامی صحافی راؤ مستجاب احمد نے کرایا ۔ راقم نے اس نشست میں یورپ میں مقیم مصنفین کو مشورہ دیا کہ پاکستان سے کتابیں شائع کروانے میں بھاری اخراجات اور دیگرمشکلات سے چھٹکارا حاصل کرنے لے لئے وہاں سے کتابیں شائع کروانے کی بجائے ایمزون پر مفت کتابیں شائع کریں بلکہ اپنی فروخت ہونے والی کتابوں کا معاوضہ بھی باآسانی حاصل کریں۔شرکاء نے اس تجویز کو بہت پسند کیا ۔ کانفرنس میں اس پر اتفاق کیا گیا کہ یورپ کی سطح پر پاکستانی مصنفین اور صحافیوں کی ایک تنظیم قائم کی جائے گی جس سے باہمی رابطہ میں اضافہ کے ساتھ اردو ادب و صحافت کے فروغ میں بھی اضافہ ہوگا۔کانفرنس میں اس پر اتفاق رائے تھا کہ اہل قلم کو انتہا پسندی کے خلاف اپنا کرادر ادا کرنا ہوگا۔ یہ حقیقت ہے کہ انتہا پسندی معاشرہ کے سکون کے لئے زہر قاتل ہے۔ مذہبی انتہا پسندی ہو یا سیکولر انتہا پسندی، مذہبی جبر ہو یا لبرل فاشزم دونوں امن کے دشمن ہیں ۔ یورپ میں مقیم اہل قلم پاکستان سے محبت اور اس کے ریاستی اداروں کا احترام اور اسلامی نظریہ حیات کو اپنے پیش نظر رکھتے ہیں وہ کشمیری عوام کے حق خود آرادیت کی حمایت او ر ہر قسم کی حقوق انسانی کی آواز بلند کرنا بھی اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ا س سے بخوبی آگاہ ہیں۔توقع کی جاسکتی ہے کہ برسلز میں ہونے والی اہل قلم کی کانفرنس یورپ میں اردو ادب اور صحافت کے ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.