ضربِ عضب اور موجودہ صورت حال

جمعہ 24 جون 2016

Chaudhry Muhammad Afzal Jutt

چوہدری محمد افضل جٹ

آپریشن ضرب عضب سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو جب عالمی سطح پر سراہا جا رہا تھا پاکستان کے عسکری اداروں کی قربانیوں کا اقرا کیا جا رہا تھاچند ملکوں کے علاوہ سبھی ممالک اس بات کا ادراک کر رہے تھے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں سب سے زیادہ پاکستان کوا س دہشت گردی کا قرض ادا کرنا پڑا ہے اس کی معاشی،سماجی ،سیاسی اور اقتصادی حالت کو دہشت گردی نے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے اور پاکستان میں بھی عوام ان کامیابیوں پر خوشی محسوس کر رہے تھے انہیں یقین ہو چلا تھا کہ اب وطن عزیز میں امن بحال ہو چکا ہے ان کی زندگیاں ان کے بچے ان کا مال و متاع اب محفوظ ہے کہ اچانک بلوچستان میں ڈرون حملے سے ملّا منصور کو قتل کرکے خوف وہراس پھیلایا جاتا ہے (ملّا منصور ایک دہشت گرد تھا اور دہشت گرد کا انجام یہی ہونا چاہیے تھا) مگر اس کو جس جگہ اور جن حالات میں نشانہ بنایا گیا وہ انتہائی قابل تشویش ہے طور خم بارڈر پر افغانستان کی طرف سے پاکستان کے خلاف جارحیّت شروع ہو جاتی ہے پاک فوج کا افسر اور جوانوں کو شہید کر دیا جاتا ہے اور عالمی میڈیا پر اس جارحیّت کو ایک جنگ کے طور پر دکھایا جاتا ہے یہ اور بات ہے کہ پاکستانی سپاہ نے جواب میں جارحیّت کرنے والوں کو ان کی اوقات یاد دلا دی ہے کراچی میں سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے بیٹے کو اغواء کر لیا جاتا ہے اور پھر معروف قوال اور ان کے ساتھیوں کو دن دیہاڑے گولیاں مار شہید کر دیا جاتا ہے جس سے ہر پاکستانی دکھی اور سوگوار ہے ہر آنکھ اشک بار ہے اور اس ظالمانہ ،بہیمانہ اور سفّاکانہ فعل کی مذمت کرتے ہوئے پاک سر زمین کو دہشت گردوں اور انتہاء پسندوں کو کے نا پاک وجود سے پاک کرنے کا عزم دہرا رہی ہے دہشت گردی کی اس گھناؤنی اور شرمناک واردات کی ذمہ داری انڈیا کی ایک ویب سائٹ پر طالبان کے حکیم اللہ محسود گروپ نے قبول کی ہے یہ وہی گروپ ہے جس نے چند دن پہلے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال کر پاکستان کی حاکمیّت کو تسلیم کیا ہے ان سب حالات و واقعات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ضربِ وعضب سے ملنے والی کامیابیوں کو سبو تاژ کرنے کے لئے بدی کی کچھ قوتیں سر گرم ہو گئی ہیں جن میں دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریّت کا علمبردار بھارت ،اس کا حواری افغانستان اور عالمی امن کا نام نہاد ٹھیکیدار امریکہ پیش پیش ہیں یہ ملک دشمن طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان میں امن قائم ہو استحکام آئے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا منصوبہ اکنامک کاریڈور پایہ تکمیل کو پہنچے ان سب سازشوں کے باوجود پاکستانی قوم کا یہ عزم ہے کہ ہم اپنی فوج کے ساتھ اپنی پاک دھرتی کو ان دہشت گردوں کے ناپاک وجود سے پاک کر کے دم لیں اور انشاء اللہ اس پاک وطن کو نہ صرف بھر سے امن کا گہوارہ بنائیں گے بلکہ اس کو معاشی اور اقتصادی قوت بھی بنائیں گے ۔

اللہ ہمارا حامی و ناصرہو

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :