عمران خان کے نام کھلاخط

جمعہ 13 مئی 2016

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

محترم عمران خان صاحب السلام وعلیکم،امیدہے کہ مزاجی گرامی خیروغافیت سے ہوں گے۔خان صاحب جے یو آئی کے اکرم خان درانی کی خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی دھمکی پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ مولانا گروپ کے پی کے کے اراکین اسمبلی کو خریدنا چاہتے ہیں جن کے بل بوتے پر وہ آپ کی حکومت کادھڑم تختہ کریں گے۔ آپ نے یہ بھی واضح کیا کہ ایسے ممبران جو نوٹوں پر بکے آپ کوان کی کوئی ضرورت نہیں ۔

۔؟ ساتھ آپ نے ایک زبردست اورضروری سوال بھی پوچھا کہ ممبران کو خریدنا کیا یہ اسلام ہے ۔۔؟آپ کی مبارک زبان سے انصاف سے لبریزسوال سن کردل باغ باغ اوربہت خوشی ہوئی۔ خان صاحب آپ نے ٹھیک کہا، کسی کی قیمت لگانا۔۔کسی کی ضمیرخریدنا۔۔ کسی کی ہنستی بستی حکومت کوتختہ مشق بنانایاپھرکسی کے گھر کواجاڑنانہ تواسلام ہے اورنہ ہی مناسب ۔

(جاری ہے)

۔نہ ہی یہ کسی مسلمان کا کام ہے اور نہ ہی اسلام اس کی اجازت دیتا ہے۔

کیونکہ کسی کی قیمت رشوت کے ذریعے لگتی ہے اور اسلام نے تمام مسلمانوں کو رشوت لینے اور دینے سے منع کیا ہے۔ ایسے میں مولانا فضل الرحمن اور اکرم خان درانی اگر خیبرپختونخوا اسمبلی کے معزز اراکین اسمبلی کی قیمت لگا کر آپ کی صوبائی حکومت گرائیں گے تو یہ ہر گز مناسب نہیں ہوگا۔ آپ کی صوبائی حکومت کو بے شک آئینی اور قانونی طریقے سے ایک نہیں سو بار گرا دیا جائے اس میں کوئی قباحت اور برائی نہیں لیکن ضمیروں کی خریداری کے ذریعے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانالوٹاسازی کوفروغ دینے کے ساتھ بہت بڑاظلم ہوگاجس کی ہرکوئی مذمت اورمخالفت کرے گا۔

کیونکہ ہم سب اسلام کے نام لیوااورہمارامذہب ضمیروں کی خریدو فروخت کی ہر گز اجازت نہیں دیتا۔ مولانا فضل الرحمن سیاست کے ساتھ اسلامی تعلیمات واحکامات سے بھی بخوبی آگاہ ہیں اس لئے امیدکی جاسکتی ہے کہ وہ اکرم خان درانی کی دھمکی اورخواہش کے باوجودآپ کی صوبائی حکومت کے ساتھ کوئی غیر شرعی اورناروا کام کبھی نہیں کرنے دیں گے لیکن خان صاحب اسلام کاذکرکرنے سے یادآیاآپ اس وقت جو کچھ کررہے ہیں کیا یہ اسلام ہے ۔

۔؟ مولانافضل الرحمن گروپ کے ہاتھوں آپ کی حکومت کی شہادت توبعدکی باتیں ہیں ۔وہ توجب مولاناکوئی قدم اٹھائیں گے اس وقت پھردیکھاجائے گاکہ یہ اسلام میں ہے یانہیں ۔۔۔۔؟لیکن خان صاحب آپ ماضی کے ساتھ حال میں جوکچھ کررہے ہیں کیاآپ نے کبھی ایک منٹ کیلئے اس بارے میں بھی کبھی سوچاکہ آیایہ اسلام میں ہے یانہیں ۔۔؟خان صاحب ہمیں آپ سے اختلاف ہی اسی وجہ سے ہے کہ آپ دوسروں کواوئے کہہ کرنہ صرف پکارتے ہیں بلکہ غیروں پرسنگ باری کاکوئی موقع بھی ضائع نہیں ہونے دیتے لیکن آپ اپنے گریبان میں کبھی نہیں جھانکتے۔

۔نہ آپ کو اپنی برائی برائی نظر آتی ہے ۔۔ اور نہ ہی دوسروں کی طرف انگلی اٹھاتے ہوئے آپ باقی چار انگلیوں کے بارے میں کبھی سوچتے ہیں کہ ان کا رخ کس طرف ہے ۔۔؟خان صاحب ضمیروں کی خریدو فروخت اور کسی کی قیمت لگانا تو اسلام نہیں لیکن قوم کی ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو چوکوں، چوراہوں اور پارکوں میں نچانا یا دنیا کے سامنے تماشا بنانا کیا اسلام ہے ۔

۔؟ دوسروں کی پہلی وار پر تو آپ کو اسلام یاد آجاتا ہے لیکن پچھلے تین چار سالوں سے آپ اس ملک کی گلی، محلوں اور چوکوں چوراہوں پر جو کچھ کررہے ہیں اس پر کیا آپ کو کبھی خدا یاد آیا ۔۔؟خان صاحب جس طرح دوسروں کی برائی برائی اور غلط کام غلط ہوتا ہے اسی طرح آپ کے ہاتھوں سے ہونے والی برائی بھی برائی ہوتی ہے کوئی نیکی نہیں ۔ خان صاحب یہ آپ کی عادت ہے کہ آپ جب اپنے اوپر خطرات کے منڈلاتے بادل دیکھتے ہیں تو مولانا فضل الرحمن اور نواز شریف کا ایمان تازہ کرانے کیلئے آپ انہیں تو اسلام اسلام کا درس تو دیتے ہیں لیکن آپ اپنا محاسبہ کبھی نہیں کرتے۔

خان صاحب دوسروں کو قبر حشر یاد کرانا اچھی بات اور برائیوں سے روکنا ثواب اورصدقہ جاریہ ۔۔لیکن خان صاحب انسان کو خود بھی ٹھیک ہونا چاہیے۔ ایک انسان اگر دوسروں کو سگریٹ پینے کے نقصانات بتائیں اور خود شراب پئیں تو لوگ اس کے بارے میں کیاکہیں گے ۔۔۔۔؟ خان صاحب ضمیرفروشی کا کاروبار جس طرح گناہ ہے اس سے بڑھ کر قوم کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو تماشا بنانا بھی گناہ اور ظلم ہے۔

ہم نہ پسماندہ ذہن کے مالک اور نہ ہی ترقی کے عمل میں خواتین کی شمولیت کے کوئی دشمن ہیں۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ملک کی تعمیر و ترقی اور معاشرے کی اصلاح میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ہوں۔ قوموں کی اصلاح۔۔ ترقی اور کامیابی میں انہی خواتین نے تو ہمیشہ اہم کردار ادا کیا۔ جنت کو اگر ماں کے پاؤں تلے قراردیاگیا تو دنیا کی ہر کامیابی کو بھی ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کی شمولیت سے جوڑا گیا۔

اسی لئے تو کہا جاتا ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔ عورت کو اسلام نے جو عزت اور عظمت دی اس کا تقاضا ہے کہ عورت کو دنیا اور لوگوں کے سامنے تماشا بنانے سے گریز کیا جائے کیونکہ جو عورتیں چوکوں، چوراہوں اور پارکوں میں اچھل کود، ناچ گانوں کے ذریعے دنیا کے سامنے تماشا بنتی ہیں وہ پھر قوموں اور معاشرے کی اصلاح کے قابل نہیں رہتیں نہ ہی ان کی کوکھ سے پھر باغیرت، مجاہد اور غازی کبھی جنم لیتے ہیں۔

خان صاحب انتہائی معذرت کے ساتھ آپ اورآپ کی تحریک انصاف نے اس بدقسمت ملک کے اندر ناچ گانوں اورمخلوط سیاسی جلسوں کا جو کلچر متعارف کرا دیا ہے وہ اسلامی تعلیمات اور احکامات سے متصادم ہونے کے ساتھ اس خطے کی تہذیب، ثقافت و تمدن سے بھی کوسوں دور ہے۔ ہمیں مولانا فضل الرحمن کی انداز سیاست سے کوئی اتفاق نہیں نہ ہی ہم مولانافضل الرحمن کوکوئی فرشتہ سمجھتے ہیں لیکن ہم اور یہ قوم آپ کے سیاسی مشن سے بھی ہر گز مطمئن نہیں۔

خان صاحب مخلوط اجتماع اورجلسوں کوچھوڑکربھی اگردیکھاجائے تواسلام نے ناچ گانے کوبھی بہت بڑاگناہ قراردیاہے ۔اب آپ خودایک طرف اپنے جلسوں اوجلوسوں کے اندراسلامی تعلیمات اوراحکامات کامذاق اڑارہے ہیں دوسری طرف جب آپ کے خلاف کوئی زبان کھولیں توآپ فوراًان کواسلام یاددلاتے ہیں ۔خان صاحب میٹھامیٹھاہڑپ اورکڑواتوں کایہ معیاراوراندازکیایہ وہی انصاف ہے جس کے پندرہ سال سے آپ نعرے لگارہے ہیں۔

۔؟خان صاحب خدارااپنے گریبان میں بھی ذرہ جھانکیں ۔آپ جوایک انگلی دوسروں کی طرف کرتے ہیں ،پیچھے چارانگلیوں کارخ خودآپ کی طرف ہوتاہے ۔جب تک آپ احتساب کاعمل اپنی ذات اورجان سے شروع نہیں کرتے اس وقت تک آپ کے چیخنے اورچلانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔دوسروں کواسلام اسلام کادرس دے کرخوداسلام کامذاق اڑانے سے کبھی تبدیلی نہیں آئے گی ۔خان صاحب اگرآپ نے یہی کام کرناہے توپھرملک کے 19کروڑعوام کوبیوقوف بنانے کی کیاضرورت۔

۔۔۔؟یہ کام توآپ سے میاں نوازشریف،آصف علی زرداری اوردیگربڑے سیاستدان پہلے ہی اچھے طریقے سے کررہے ہیں ۔آپ نے اگرواقعی اس ملک میں تبدیلی لانی ہے توآپ اپنی ان اداؤں پرسنجیدگی کے ساتھ غورکریں ۔میرے کسی لفظ سے آپ کی کوئی دل آزاری ہوئی ہواس پرمعذرت ۔۔اللہ ہم سب کوحق وسچ کہنے اورسننے کی توفیق عطاء فرمائے ۔آمین ۔والسلام
آپکااپناایک محب وطن پاکستانی

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :