بم

جمعرات 22 اکتوبر 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

وزیر اعظم میاں نواز شریف امریکا کے دورے پر ہیں، دورہ جتنا مختصر ہے اتنا ہی بڑا اور اہم،ٹیم چھوٹی سی، باتیں بڑی بڑی، امریکا کیا کہے گا، کیا مانگے گا، کیا چاہے گا، کیا حکم دے گا، پاکستانی وزیر اعظم کیا کہنے کا موڈرکھتے ہیں، ان کی ٹیم کیا کر پائے گی ، اس پر بہت کچھ کہا اور سنا جا رہا ہے ، کچھ کے خیال میں میاں صاحب ایک سو ایک فی صد ناکام لوٹیں گے ، کچھ کا کہنا ہے میاں صاحب پھنسنے اور دھنسنے سے بچ جائیں تو یہ بھی ان کی نوازش ہو گی، کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں،میاں صاحب اس بار سب کو حیران کردیں گے۔

خورشید شاہ نے میاں صاحب سے فرمائش کی ہے کہ وہ بھٹو کی یاد تازہ کر دیں، سیاسی جماعتیں یہ بھی شکوہ اور گلہ رکھتی ہیں کہ میاں صاحب جو کرنے اور کہنے گئے ہیں، اس بابت انہوں نے کسی کو اعتماد میں نہیں لیا ، جو ہوگا اگر برا ہوا تو میاں صاحب خود مے دار ہوں گے۔

(جاری ہے)

یہ بھی شنید ہے ، ایک ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کو بھی ساتھ جانا تھا، لیکن وہ جا نہیں سکے ،ممکن ہے میاں صاحب سارا کریڈٹ اپنی ٹیم کو دلوانا چاہتے ہوں ، یہ بھی ممکن ہے یہ تاثر زائل کرنا مقصد ہو کہ حکومت جو کر رہی یا کرے گی اس میں فوج کا کوئی ہاتھ نہیں۔

خیر جو بھی ہو گا، کسی خوش فہمی یا غلط فہمی کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ بس ایک سے ڈیڑھ دن میں سب سامنے آجائے گا۔
####
میاں صاحب کا دورہ امریکامیڈیا پر اتنی جگہ اور اہمیت حاصل نہیں کرپایا جتنی ہندوستان کی شیو سینا کی غنڈہ گردی کو مل رہی ہے۔یہ مسئلے کی اہمیت کا معاملہ نہیں ، ریٹنگ کا معاملہ ہے۔شیو سینا کے ساتھ ن لیگ اور پاکستان تحریک انصاف کی بیچ جاری لڑائی کی اہمیت بھی میاں جی کے دورہ امریکا سے بڑھ کر ہے ،یہ بھی ریٹنگ کا مسئلہ ہے، ابھی سنسنی شیو سینا اور تحریک انصاف کی مرہون منت ہے ، جب میاں صاحب یا ان کی ٹیم کوئی تیر چلائے گی تو شاید میڈیا اس میں بھی جان دیکھ کر اہم سمجھ لے ۔


####
اوباما کیا کہتے ہیں، میاں جی کا جواب کیا ہوتا ہے ، یہ تو ہوتا رہے گا،جب سامنے آئے گا، لیکن۔۔۔۔۔پاکستان کے سیکرٹری خارجہ نے ایک بم پھوڑ اور چلا دیا ہے:” ہم نے چھوٹے ایٹمی ہتھیار بنا لیے ہیں ۔“ کتنے چھوٹے ہیں ؟ کتنی طاقت رکھتے ہیں؟ یہ نہیں بتایا، ظاہر ہے جب چلیں گے ،دنیا دیکھ ہی لے گی ، لیکن امریکا اور دنیا کو پتا رہے کہ یہ ہتھیار جنونی ہندو حکومت کا جنون اتارنے کے لیے ہے، اگر اس نے جنگ مسلط کی تو اس کو چھٹی کا دودھ اور ہندو نانی ایک ساتھ یاد دلائیں گے، دل چسپ بات یہ ہے کہ سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے اس دو ٹوک موقف کے اظہار کا اعزاز واشنگٹن میں حاصل کیا ہے۔


####
موٹر سائیکل پر ڈبل سواری بند، کہیں خود موٹر سائیکل ہی بند ، موبائل فون سروس بند،کروڑوں لوگ گھروں میں نظر بند ،یہ ہے پاکستان کا محرم ،ایسا کہ دنیا میں کہیں دیکھا نہ سنا ، اور یہ محرم ہر سال ربر کی طرح پھیلتا جا رہا ہے ، پہلے دس محرم ہی محرم کہلاتا تھا، پھر نو محرم بھی مل گیا، اب نوبت آٹھ اور سات تک آپہنچی ہے۔سارے قوانین معطل ، سارے اصول ختم ، سارے ضابطے خلاص۔

مرض بڑھے گا تو دوا ہوگی ، یا مرض بڑھے گا جوں جوں دوا ہوگی ۔
####
سانحہ منی میں ایک سو چار پاکستانی شہید ہو چکے ہیں، بارہ اب بھی لاپتا ہیں ، وزارت مذہبی امور آہستہ آہستہ شہید کر رہی ، سوری شہادت کی اطلاع دے رہی ہے، بلکہ وزارت مذہبی امور تو بیگم بنی ہوئی ہے اور وزیر موصوف دلہا ، اچھی خاصی نیک نامی اور شہرت موصوف کو راس نہیں آئی ، شاہوں کے دیس میں مبینہ طور پر شاہی بھیس اختیار کرتے پائے گئے ۔

یہ انداز خادمین کے نہیں مخدومین کے ہوا کرتے ہیں ۔
####
عدالت عالیہ سندھ نے صوبائی حکومت سے کہا ہے کہ بنکوں نے سڑکوں کے کنارے ، جو جنریٹر لگا رکھے ہیں ،انہیں ایک ماہ کے اندر اندر ہٹا لیا جائے ، یہ جگہ پیدل چلنے والوں کے لیے خاص ہوتی ہے اور ان کی طرف سے شکایت آئی ہے کہ یہ جنریٹر ان کے لیے مشکل کا سامان بن گئے ہیں، ۔ عدالتی حکم سر آنکھوں پر، ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں، اس کے حکم کو چومتے ہیں مگر اتنے بڑے بڑے جنریٹر بھلا کہاں لے جائیں، اور جنریٹر بنا بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے کیسے نمٹیں، اگر جنریٹر نہ ہوں ، تو بنکنگ کیسے چلے ، پھر یہی شہری درخواست لے کر عدالت پہنبچ جائیں گے۔

کہ بنک کے پاس بجلی کا متبادل انتظام ہی نہیں ، اندھیرا گھپ ، سارے سسٹم بند ۔پھر عدالت حکم دے گی ، بنک جنریٹر لگائیں۔ سچ ہے انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا۔بے چارا انسان ، بے چارا شہری ! ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :