مہاجر ۔ ایک شناخت

جمعہ 7 اگست 2015

Shahid Sidhu

شاہد سدھو

ہمارے دانشور، صحافی، اورسیاستدان ابھی تک یہ بات نہیں سمجھ سکے پاکستان میں ”مہاجر“ ایک لسانی اور ثقافتی شناخت کا نام ہے۔
جیسے پنجابی زبان بولنے والے پنجابی ، سندھی زبان بولنے والے سندھی، پشتو زبان بولنے والے پختون کہلاتے ہیں، اسی طرح اردو زبان بولنے والے ”مہاجر“ کہلاتے ہیں۔ پنجابیوں، سندھیوں، پختونوں، بلوچوں، کشمیریوں، گلگتیوں، بلتیوں، سرائیکیوں، ہزارے والوں ہی کی طرح اردو زبان بولنے والوں کی بھی پاکستان میں ایک ذیلی شناخت ہے جو ” مہاجر “ ہے۔

اردو زبان بولنے والے پاکستان میں مقیم دیگر ذیلی اقوام کی طرح سندھ میں ایک بڑی ذیلی قوم کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ کراچی ، حیدر آباد ، سکھر، نوابشاہ، میر پور خاص اور سندھ کے بے شمار دیگر شہروں میں مقیم اردو زبان بولنے والوں کو ”مہاجر“ کہا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس سیاق و سباق میں لفظ ”مہاجر“ کا پناہ گزین، رفیوجی ، امیگرینٹ یا مائگرینٹ وغیرہ جیسی اصطلاحات سے کوئی تعلق نہیں۔

یہ شناختی لفظ ” مہاجر“ اگر کسی اور زبان میں ترجمہ کیا جاتا ہے تو اسم معرفہ ہونے کی وجہ سے اسکا ترجمہ بھی ” مہاجر“ ہی ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر شناختی لفظ پنجابی کا انگریزی ترجمہ بھی پنجابی ہی ہوتا ہے، پنجابی زبان بولنے والاپنجابی ہی کہلائے گا اسکو فائیو ریوری نہیں کہا جائے گا۔ اس اعتراض میں کوئی وزن نہیں کہ ہجرت کے اڑسٹھ برس بعد بھی لوگ خود کو مہاجر کیوں کہتے ہیں۔

پاکستان کی دیگر ذیلی اقوام کی طرح یہ خو د کو پاکستانی کہتے ہیں اور دیگر ذیلی اقوام ہی کی طرح اپنی لسانی اور ثقافتی شناخت کے اظہار کے طور پر خود کو مہاجر بھی کہتے ہیں۔ مہاجر اس لئے کہتے ہیں کہ یہ نام مشہور ہو چُکا ہے۔ اگر ہمارے دانشوروں کو لفظ مہاجر پسند نہیں ہے تو یہ اردو زبان بولنے والی ذیلی قوم کے لئے کوئی اور نام تجویز کردیں۔ اگر اردو زبان بولنے والوں کو اردو دان، اردوی، کراچوی یا کوئی اور نام دے دیا جائے تو اس سے فرق کیا پڑے گا۔

بلکہ اگر اردو زبان بولنے لفظ مہاجر کو ترک کرکے اپنی ذیلی قوم کو بھی ”سندھی “ نام دے دیں تو اس سے بھی کیا فرق پڑے گا۔ نام سندھی ہو جائے گا لیکن زبان تو اردو ہی رہے گی اور مقام بھی وہی شہر رہیں گے۔اگر دیگر زبانیں بولنے والے پاکستانی اپنی لسانی شناخت بھی رکھتے ہیں تو اردو زبان بولنے والوں پر اعتراض کیوں؟ ویسے یہ ایک عجیب بات ہے کہ بھارت میں ہندی یا اردو زبان بولنے وا لی ہندی بیلٹ ریاستوں کے باشندوں کے لئے دیگر ریاستوں کے باشندوں کے بر عکس کوئی مخصوص نام نہیں ہے۔

مثال کے طور پر گجرات کے لوگ گجراتی ، پنجاب کے پنجابی، راجستھان کے راجستھانی، تامل ناڈو کے تامل ، بہار کے بہاری اور مغربی بنگال کے بنگالی کہلاتے ہیں، مگر ہندی یا اردو زبان بولنے والوں کے لئے کوئی مخصوص نام نہیں ہے۔ بھارت کی وسطی ریاستوں کے لوگ انکو ”بھیا“ کا نام دے دیتے ہیں اور جنوبی ریاستوں کے لوگ انکو ”نارتھ انڈین“ کہتے ہیں۔
پاکستان میں لفظ مہاجر ایک لسانی اور ثقافتی اکائی کی شناخت بن چُکا ہے، لِہٰذا اس شناخت پراس وقت تک اعتراضات بند ہونے چاہئیں جب تک پاکستان میں مقیم دیگر لسانی اور ثقافتی اکائیاں اپنی اپنی شناختیں بر قرار رکھتی ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :