اللہ کا پیارا

پیر 3 اگست 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

اللہ کے پیارے ملا محمد عمر مجاہداللہ کو پیارے ہو گئے۔ دنیا سب نے چھوڑنی ہے ، لیکن دنیا کو ہلا کر خود سکون سے دنیا چھوڑنے والے صدیوں بعد آیا کرتے ہیں، امریکا و برطانیہ سمیت چوٹی کے تقریبا پانچ درجن ممالک اپنی پوری طاقت کے ساتھ امارت اسلامیہ افغانستان پر حملہ آور ہوئے تو دنیا بھر میں اسلام کے نام لیواؤں کی امیدوں کا مرکزو محور ملا محمد عمر مجاہد ہی تھے، وہ خدائے جبار و قہار کا نمائندہ ملا عمر مجاہد کو ہی سمجھتے تھے، ملا عمر کی جرات اور حوصلہ امت مسلمہ کا سرمایہ تھا، بہری طاقت اور اندھے غرور کا نشہ توڑنے والوں کے سالار اعلا نے گم نام رہ کر نہ صرف مجاہدین کی قیادت کی ،بلکہ موقع بہ موقع دنیا بھر کے مسلمانوں کا حوصلہ اور ہمت بندھاتے رہے ، انہیں مایوس نہیں ہونے دیا۔

(جاری ہے)

آج عالم کفر کھسیانی ہنسی ہنس رہا ہے ،لیکن ملا عمر مجاہد کے مجاہدین کے ہاتھوں عالم کفر کے جسم کا ایک ایک بال زخمی ہے ، یہی نہیں بلکہ امیر المونین کا لقب اور خطاب پانے والے ملا محمد عمر مجاہد کی چپکے چپکے اور پُر سکون رخصتی عالم کفر کے زخموں پر نمک پاشی سے کم نہیں ، اللہ کے اس مجاہد کو کوئی فتح نہ کر سکا ۔ امریکا اپنے منہ پر تھپڑ مار رسید کر رہا ہے، برطانیہ اپنے بال نوچ رہا ہے ، بھارت اپنی منحوس انگلیاں چبا رہا ہے، کہ یہ کیا ہو گیا؟ ہمارے ہاتھ سے یہ شخص بچ کیسے گیا؟ کیا ہم اتنے نکمے ہیں ؟
####
ملا محمد عمر مجاہد سے محبت رکھنے والے مسلمانوں کو اس مجاہد کی جدائی سے زیادہ اس کی خوشی ہے کہ امریکا کی قیادت میں ناچتی ، گاتی ،جھومتی جھامتی ساری کفریہ طاقتیں ناک رگڑ رہی ہیں۔

ملا عمر مجاہد کی جدائی پر یقینا سب مسلمان تسلی کے محتاج تھے لیکن کسی کو تسلی دینا نہیں پڑی ،ہر ایک کو خود ہی تسلی آ گئی ، وہ جانتے ہیں،اگر کسی نے دنیا میں ہمیشہ ہمیشہ رہنا ہوتا تو اللہ کے محبوب خاتم النبیین محمد ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ ہمیشہ رہتے ، سب جانتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اللہ نے اپنے پاس بلایا تو بڑے بڑے صحابہ جدائی ماننے کوتیار نہ تھے، اس وقت رسول اللہ کے رفیق خاص حضرت ابو بکر صدیق نے جو جملے ارشاد فرمائے وہ ہر غم زدہ کے لیے مرہم بن گئے اور ان شا ء اللہ قیامت تک مرہم رہیں گے ، جب بھی کوئی ایسی قیمتی شخصیت رخصت ہوتی ہے حضرت ابو بکر صدیق کا خطاب مرہم بن جاتا ہے۔


####
حکومت اردو کو سرکاری زبانے بنانے پر نہ صرف آمادہ ہے بلکہ اطلاعات کے مطابق پوری طرح تیار بھی ہے، کہا جا رہا ہے تمام دستاویزات کا اردو میں ترجمہ شروع کر دیا گیاہے ، یہ بھی ہدایت کر دی گئی ہے کہ وزیر وزراء اور افسران بالا و ادنی سب سرکاری کاغذات پر جو حکم یا رائے لکھیں گے اردو میں لکھیں گے ، تمام اجلاسوں کی تمام کارروائی اردو میں ہو گی۔

خود اردو کو اس فیصلے پر یقین ہی نہیں آرہا اس کو اتنا بڑا اعزاز ملنے والا ہے، اس کا خیال ہے اگر اردو سرکاری زبان بن بھی جائے تو انگریزی بدستور درباری زبان رہے گی ، انگریزی کے دل دادہ اپنی محبوبہ کو کیسے چھوڑ سکتے ہیں ؟ بہت سوں کو تو اردو آتی بھی نہیں جنہیں آتی ہے وہ بھی پیار اردو میں اور پھٹکار انگریزی میں کرنے کے عادی ہیں ، یعنی ڈانٹ ڈپٹ انگریزی کے سوا کر ہی نہیں کر سکتے۔


####
اچھی بہت اچھی اردو جاننے والے امید سے ہیں کہ جلد ہی انہیں کسی افسر کو اردو پڑھانے کا موقع مل سکتا ہے ، اس لیے کہ برسوں انگریزی لکھنے ، پڑھنے ،بولنے والوں کو قدم قدم پر ایسے رہ نما کی ضرورت ہو گی جو انگریزی الفاظ کے متبادل بتا سکیں ، وہ بھی درست ہجے کے ساتھ، عام طور پراردو میں گفتگو کرنے والے حضرات و خواتین بھی میسج اور ای میل انگریزی میں بھیجتے ہیں، ایسے حضرات و خواتین کو بنی بنائی ، پلی پلائی ، پکی پکائی عادت چھوڑنے کے لیے یقینا بہت محنت کرنا ہو گی ۔


####
بے چاری پی ٹی آئی ری سیٹنگ اور ڈی سیٹنگ کے بیچ لٹک رہی ہے ، اس کی فرمائش ہے حکومت نے اس کے ساتھ جو کرنا ہے جلدی سے کردے، اس لیے کہ اس کے سربراہ فاسٹ باؤلر رہے ہیں ،جن میں برداشت اور حوصلے کی کمی ہوتی ہے ، لیکن میاں صاحب چوں کہ ٹی ٹونٹی، یا ایک روزہ میچ کے نہیں ٹیسٹ میچ کے کھلاڑی ہیں،اس لیے وہ معاملے کو لٹکارہے ہیں، لٹکے لٹکے کان صاحب تنگ آمد بجنگ آمد کریں تو میاں جی کا فائدہ اور چپ رہیں تو بھی میاں صاحب کا فائدہ۔متحدہ قومی مومنٹ اور جے یو آئی پی ٹی آئی کی مخالفت میں ایک ہو گئی ہیں،مولانا اور الطاف بھائی میں اس بابت کچھ راز و نیاز بھی ہوا ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :