امریکہ کا 239واں یومِ آزادی

بدھ 8 جولائی 2015

Dr Awais Farooqi

ڈاکٹر اویس فاروقی

ریاستہائے متحدہ امریکہ America of States United؛ شمالی امریکہ میں واقع ایک ملک ہے۔ اسے عرف عام میں صرف یونائیٹڈ سٹیٹس بھی کہتے ہیں جبکہ امریکہ (انگریزی America؛ امیریکہ) کا لفظ بھی زیادہ تر اسی ملک سے موسوم کیا جاتا ہے جو بعض ماہرین کے مطابق تکنیکی لحاظ سے غلط ہے۔ریاستہائے متحدہ شمالی امریکہ کا دوسرا اور دنیا کا تیسرا (یا چوتھا) بڑا ملک ہے۔

اس کے شمال میں کینیڈا، جنوب میں میکسیکو، مشرق میں بحر اوقیانوس اور مغرب میں بحر الکاہل واقع ہیں۔ ریاست ہائے متحدہ ایک وفاقی آئینی ریاست ہے اور اس کا دارلحکومت واشنگٹن ڈی سی ہے۔
37 لاکھ مربع میل یعنی 96 لاکھ مربع کلو میٹر پر پھیلا ہوا یہ ملک دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جس میں کل تیس کروڑ سے زائد باشندے آباد ہیں۔امریکی کا دنیا کی معشیت، ثقافت اور سیاسی اثر و رسوخ میں انیسیوں اور بیسویں صدی میں بڑھا ہے۔

(جاری ہے)

روس کے زوال کے بعد جب سرد جنگ ختم ہوئی تو امریکہ دنیا کی واحد سپر پاور کے طور پر ظاہر ہوا اور اب امریکہ دنیا بھر میں کھلم کھلا مداخلت کر رہا ہے۔ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے عام ناموں میں یونائیٹڈ سٹیٹس، یو ایس، یو ایس اے، دی یو ایس اے، دی یو ایس آف اے، دی سٹیٹس اور امریکہ شامل ہیں۔ امریکہ نام کا پہلا استعمال 1507 میں ہوا جب ایک جرمن نقشہ ساز نے گلوب بنا کر جنوبی اور شمالی امریکی براعظموں کو ظاہر کرنے کے لئے لفظ امریکہ چنا۔


امریکا کو کولمبس کے حوالے سے کولمبیا کے نام سے بھی جانا جاتا تھا اور بیسویں صدی کے شروع تک امریکہ کے دارلحکومت کو کولمبیا بھی کہتے تھے۔ بعد ازاں اس کے استعمال کو ختم کیا گیا، لیکن ابھی بھی سیاسی طور پر کولمبیا کا نام استعمال ہوتا ہے۔ کولمبس ڈے امریکہ اور دیگر ممالک میں عام تعطیل ہوتی ہے جو کولبس کی 1492 میں امریکی سرزمین پر اترنے کے حوالے سے منایا جاتا ہے۔


ریاست ہائے متحدہ امریکہ کو سب سے پہلے 4 جولائی 1776 میں سرکاری طور پر اعلان آزادی میں استعمال کیا گیا۔ 15 نومبر 1777 کو دوسری براعظمی کانفرنس نے کنفیڈریشن کے آرٹیکل کو قبول کیا ۔ امریکی باشندوں کے لئے امریکی یا امریکن کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے چاہے وہ شمالی امریکہ سے ہوں چاہے وہ جنوبی امریکہ سے۔
امریکہ ایک ایسا ملک جس نے پوری دنیا پر اپنے اثرات چھوڑئے ہیں ایک طرف سائنسی میدان میں ترقی عدل و انصاف کے حوالے سے امریکہ قابل رشک ممالک میں جانا جاتا ہے تو دوسری جانب دنیا بھر میں جنگوں کے پیچھے چپھے مفادات کے حوالے سے بھی امریکہ کا نام اول فہرست میں لیا جاتا ہے پوری دنیا کے معیشت معاشرت اور کلچر پر گہرے نقوش مرتب کرنے والے امریکہ میں ان دنوں239ویں یوم آزادی کی تقریبات جاری ہیں جس میں پوری امریکی قوم جوش و خروش سے حصہ لیتی ہے۔

امریکی صدر براک اوباما نے یوم آزادی کے موقع پر تمام امریکیوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔ اِسی روز اْن کی بڑی دختر، مالیا پیدا ہوئی تھیں، جواپنی سترہویں سالگرہ منا رہی ہیں اسی دِن امریکہ نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی۔ ہفتے کو امریکی ملک کا 239واں یوم آزادی منا رہے ہیں، ایسے میں جب 4 جولائی کی تعطیل پر دہشت گردی کے امکانی خدشات سے متعلق انتباہ کے پیشِ نظر، قانون کا نفاذ کرنے والے اہل کاروں نے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔

اوباما خاندان نے ہفتے کو وائٹ ہاوٴس میں ’بیک یارڈ بار بی کیو‘ کی میزبانی کرنی تھی، جس تقریب میں کئی سو فوجی اور اْن کے اہل خانہ کو مدعو کیا گیا تھا۔ تاہم، خراب موسم کے باعث، تقریب کو منسوخ کیا گیا۔ اب مہمانوں کے لیے ایک اور مقام پر دعوت کا اہتمام کیا جائے گا۔
واشنگٹن سے باہر، ’سی آئی اے‘ کے ڈائریکٹر جان برینن نے ماوٴنٹ ورنن میں شہریت حاصل کرنے والوں کی ایک خصوصی تقریب سے خطاب کیا، جس میں 100 نئے شہریوں( امریکہ کی شہرت حاصل کرنے والوں) نے حلف لیا۔

یہ تقریب ماوٴنٹ ورنن میں منعقد ہوئی، جو ورجینیا میں واقع امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کی رہائش گاہ ہوا کرتی تھی۔ اِس موقع پر اداکاروں نے پرانے وقت کا نقشہ کھینچا، جس میں صدر واشنگٹن اور خاتون اول، مارتھا کا کردار بھی ادا کیا گیا۔
لاکھوں لوگ واشنگٹن پہنچ چکے ہیں۔ وہ ہفتے کی رات نیشنل مال پر منعقد ہونے والے آتش بازی کے مظاہرے اور محفل موسیقی میں شرکت کریں گے۔

تاہم، جو لوگ دوپہر تک تقریب کے مقام پر پہنچ چکے تھے، تیز بارش کے باعث، اْنھیں نیشنل مال چھوڑ کر قریبی میوزیمس اور میٹرو اسٹیشنوں پر انتظار کرنا پڑایہاں ہونے والے ’کنسرٹ‘ میں میری مانیلو، الاباما، کے سی اور دی سن شائن بینڈ، نکول شرزنگر ، آئرش ٹینر رونان ٹائنان اور نیشنل سمفنی اورکیسٹرا اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔اس موقع پر قانون کا نفاذ کرنے والی اضافی فورس موجود ہوگی، جب کہ مال روڈ پر اضافی باڑ لگائی گئی ہے، ساتھ ہی سکیورٹی کی چوکیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔

جمعے کو، نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے پوری ریاست میں سکیورٹی کے اضافی انتظامات کے احکامات صادر کیے تھے، جو اِس طویل تعطیل کے دوران جاری رہیں گے۔
نیویارک سٹی، جہاں ملک کی میونسپل پولیس فورس کی سب سے بڑی تعداد موجود ہے، جب کہ سکیورٹی اور یوم آزدی کی تقریبات کے دوران 7000 اہل کاروں اور انسداد دہشت گردی کے تمام عملے کو سکیورٹی کے کام کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

اسی ہفتے، ’ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی‘ اور ’فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن‘ نے انتباہ جاری کیا تھا، جس میں مقامی حکام اور لوگوں کو چوکنا رہنے کے لیے کہا گیا ہے، تاکہ امکانی خدشات کا مقابلہ کیا جاسکے، جب کہ اس سے قبل داعش کے شدت پسند گروپ نے ماہ رمضان میں تشدد کی کارروائیاں کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
میں یہ رپورٹ نما کالم امریکہ میں آنکھوں دیکھا حال دیکھ کر لکھ رہا ہوں یہاں ہر طرف رنگ و نور کی برسات کے ساتھ ہر امریکی بہت خوش ہے جس کا اظہار کرتے وقت وہ کسی خوف و خدشے کا شکار نہیں وہ جانتا ہے کہ اس کی ریاست اس کی حفاطت کا پورا بندوبست رکھتی ہے امریکن قوم کا اعتماد اپنی حکومت پر بہت زیادہ ہے اسی لے یہ قوم دنیا کی تمام قوموں میں ممتاز مقام کی حامل ہے عدل و انصاف بلا رنگ و نسل یہاں ہر کو میسر ہے جس کی تعریف کی جاتی ہے ۔

یہاں پورا ہفتہ آزادی کی تقریبات جاری رہیں گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :