اپنا صدر

پیر 8 جون 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

پانچ جون کو بجٹ نے آنا تھا ،براستہ پارلیمنٹ آگیا ،اس کے آتے ہی وطن اور عوام دوست سارے سیاست دان اور لیڈربجٹ کے پیچھے پڑ گئے ، کون سا طنز اور طعنہ ہے جو اس غریب کو نہیں دیا جا رہا،کل شام سے کان لپیٹ کے سن ہی رہا ہے ، آج اخبارت میں شائع شدہ تصاویر سے پتا چلا کہ بے چارے کو قیدیوں والی وین میں ڈال کر پارلیمنٹ پہنچا یا گیا، پتا نہیں ظالموں نے کتنامارا ہوگا، کیسے کیسے ظلم کیے ہوں گے اس پر جبھی تو اس نے بدلے میں غریبوں پر دھماکے کیے ہیں۔


####
کھانے والا مکھن مہنگا کر دیا گیا ، لگانے والا مہنگا نہیں ہوا ، جتنا کسی کو لگانا ہے بخوشی لگایا جا سکتاہے، اس مکھن سے کچھ نہ کچھ فائدے حاصل کیے جا سکتے ہیں کچھ اس لیے کہ صرف مکھن سے اب کام کم ہی چلتا ہے ،ساتھ ساتھ جیب بھی ڈھیلی کرنا پڑتی ہے، ویسے مکھن لگانا بھی فنکاری ہے ، جتنا بڑا فن کا ر اتنا ہی لذیذ مکھن لگاتا ہے ، فن کار کی زبان میں دم ہو تو جیب پر زیادہ بوجھ نہیں پڑتا ،مکھن لگوانے کے خواہش مند اور ضرورت مند کے پاس زبان نہ ہو تو زبان کرایے پر بھی مل جاتی ہے ، جیسا کرایہ ویسا مکھن لگائے گی۔

(جاری ہے)


####
سب اپنی اپنی نگاہ سے بجٹ کو دیکھ رہے ہیں ، کسی کے خیال میں کمال کا بجٹ کا ہے کسی کی رائے میں جلال کا بجٹ ہے ۔کمال و جلال کا سارا جمال تبھی سامنے آئے گاجب بجٹ اپنی اصلی شکل میں سامنے آئے گا، ڈار کی دھار کس کس کو کاٹتی ہے کتنی گہرائی تک کاٹتی ہے کس کے کتنے پیس بناتی ہے یہ جاننے میں چند دن لگیں گے امید ہے جو جو کھلکھلا کے ہنس رہے ہیں دہاڑیں مار کے ”ہنسیں“ گے ، جو رورہے ہیں وہ زار و قطار روئیں گے۔


####
کم سے کم تنخواہ تیرہ ہزار روپے ”مقرر“۔یاد رہے، مقرر کی ہر بات ماننے کی نہیں ہوتی ،مقررجوش خطابت میں بہت سی باتیں کہہ جاتا ہے۔ کچھ باتیں بہت بے سرو پا بھی ہوتی ہیں، بعد میں خود بھی سن لے تو یا ہنس ہنس کے لوٹ پوٹ یا حیرت سے بے ہوش ہوجائے، کہ کیا کہہ دیا کیسے کہہ دیا کیوں کہہ دیا۔ اس لیے کم تن خواہ کے حامل حضرات خوش نہ ہوں کہ ان کی تنخواہ چھلانگ مار کر تیرہ ہو جائے گی ۔

اس ”مقرر“ تیرہ کو مقرر کی” بڑ“ سمجھ کر نظر انداز کر دیں ، طبیعت ٹھیک رہے گی ۔
####
خورشید شاہ کے مطابق امیروں کا بجٹ ہے ۔جی شاہ جی ! بجا فرمایا ، واقعی امیروں کا بجٹ ہے ،دو وجہ سے، ایک تو اس لیے کہ پیش امیر نے کیا ہے ، غریب پیش کرتا تو غریب کا ہوتا ، دوسرا اس لیے کہ یہ امیربھی تو ن لیگ کا ہے پی پی کا نہیں ، پی پی کا ہوتا تو بھی غریب دوستی کرتا، پی ٹی آئی کوبھی امیر کا ہی بجٹ لگا ہے ، اس لیے کہ اتفاق سے پیش کرنے والا امیر اس کے اصل حریفوں میں سے ہے۔

جس کا امیر بجٹ پیش کرتا ہے ، اس کے خیال میں اس سے بہتر بجٹ نہیں بن سکتا ۔
####
اخبارات کی اطلاع کے مطابق بجٹ تقریر سے پہلے جو آیات تلاوت کی گئیں ان میں وہ آیت بھی شامل تھی جس میں فضول خرچ کو شیطان کا بھائی کہا گیا ہے ۔ بات تو صحیح ہے ، فضول خرچ شیطان کا بھائی ہی تو ہے۔مولویوں کو ساتھ بٹھانے اور ان کے ساتھ بیٹھنے کا کچھ نہ کچھ فائدہ ہوتا ہے ، مشہور ہے مولوی اپنے ہر کام کے لیے قرآن و حدیث سے آیات و عبارات لے آتے ہیں،اسحاق ڈار اینڈ کمپنی کی اپنی فضولیات اس میں شامل نہیں اس لیے کہ وہ جیب سرکار سے نکلتی ہیں۔

سرکار کی جیب تو ہوتی ہی سرکار کے لیے ہے ۔
####
بجٹ سے ایک روزپہلے صدر مملکت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا ، خطاب پر رد عمل میں حکومت مخالفین کا کہنا ہے صدر نے حکومتی اقدامات کی تعریف کر کے انہیں مایوس کیا ہے۔ مخالفین کا عتراض بالکل بے جا ہے ، صدر حکومتی جماعت کا ہے ، اپوزیشن اپنا صدر منتخب کرواتی تو آج اس کے لیے بھی صدر کی تقریر میں کچھ نہ کچھ ہوتا ، اپنے صدر کا یہی فائدہ ہوتا ہے ۔ اگر اپنے صدر سے بھی حکومت نے باتیں ہی سننی ہے تو پھر زرداری کمپنی کے بندے کو ہی صدر نہ بنوادیتی ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :