بھینس نمبر246

پیر 6 اپریل 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

پاکستان اور ترکی نے اعلان کیا ہے کہ وہ سعودیہ کا ساتھ دیں گے ، اس ساتھ کی تفصیلات طے کی جا رہی ہیں ، ابھی یہ کوشش بھی کی جارہی ہے کہ ایران باغیوں کی مدد نہ کرے ہم بھی سعودیہ کے ہاتھ مضبوط نہیں کریں گے۔سعودیہ جانے اور باغی جانیں ۔ایران یہ فرمائش مانتا ہے یا نہیں، اس بابت کوئی کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ، ہو سکتا ہے ابھی مان لے لیکن ایرانی نفسیات پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے اس کو بڑی آرزوؤں کے بعد یہ موقع ملا ہے کہ وہ سعودیہ پر چڑھ دوڑے ،اس نے طاقت بنائی ہی اس لیے ہے ، اگر پاکستان کی فرمائش اور کوشش سے آج باغیوں کو طاقت کے انجکشن لگانے سے باز بھی آگیا تو پھر کسی وقت وہ یہ کام کرے گا۔


####
لیجیے جوڈیشل کمیشن کے لیے صدارتی حکم تو جاری ہو گیا ہے ،اب حکومت عدالت عظمی کے چیف جسٹس کے نام ایک خط لکھے گی ، چیف جسٹس تین ارکان پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیں گے ،یہ کمیشن 45دن میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ دے گا کہ 2013کے انتخابات کتنے صاف تھے اور کتنے بکواس۔

(جاری ہے)

اگر بکواس ہونے کا پلڑا بھاری نکلا تو نئے انتخابات کا اعلان ہو گا، اور اگر صاف ہونے کا پلڑا بھاری رہاتو خان صاحب غل غپا ڑا بند کر کے اچھے بچے بن کر رہیں گے اور اگلے 3سال بلا ضرورت حکومت کی ٹانگ نہیں کھینچیں گے۔


کہا جا رہا ہے یہ بہت اچھا ہوا، لیکن اس اچھائی سے برائیاں تلاش کرنے کے ماہرین وسوسوں اور خدشات کا اظہار کر رہے ہیں ان کے بہ قول لگائی بجھائی کے ماہرین کام دکھا سکتے ہیں ، خدشات پیدا کرکے اپنی مہارت دکھائیں گے ۔ ویسے ابھی تو کمیشن نے یہ بھی فیصلہ کرنا ہے کہ 45دن میں یہ کام ممکن ہے یا نہیں ، بہت ممکن ہے کمیشن مدت کا اختیار اپنے پاس رکھے،بہت کچھ ممکن ہے ، لیکن ابھی تو بہت کچھ ہونے میں بھی کافی کچھ ہوناباقی ہے ۔


####
مسٹر آصف علی زرداری کا کہنا ہے : ”قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو نہ صرف جگایا بلکہ امید بھی دی .........“ جی جناب !اسی امید کے سہارے 47سال سے جیالے جیے جا رہے ہیں، بھٹوؤں کے پیچھے پاگل ہوئے جا رہے ہیں، یہی امید پارٹی کا سرمایہ ہے لیکن خیال رکھیے !عمران خان کو ان کے متوالے نیا بھٹو قرار دے رہے ہیں،عمران خان امیدیں دلا نے میں مسٹر بھٹو سے بھی آگے جا رہے ہیں ۔

خان صاحب عوام کو کچھ دے سکیں یا نہ لیکن آپ سے لینے میں لگے ہوئے ہیں۔
####
این اے 246 : متحدہ قومی مومنٹ کو عمران خان چیلنج کر رہے ہیں ، سیدھا سیدھا طریقہ تو یہ ہے دونوں جماعتیں سیاسی مہم چلائیں ، الیکشن کمیشن پر امن اور شفاف انتخابات منعقد کروائے۔ لیکن نہ تو الیکشن کمیشن اتنا طاقت ور ہے کہ اپنی ذمے داری ادا کرے ، نہ ہم اتنے جمہوری ہیں کہ جھگڑے بنا سیاست کر سکیں، یہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معاملہ ہے ، کراچی کی ساری بھینسیں کافی عرصے سے متحدہ کے پاس ہیں، بھینسوں کا سارا دودھ متحدہ اکیلے اکیلے اکیلے پیتی رہی یہ برداشت کرنا مشکل ہے ،لیکن متحدہ سے بھینسیں ہتھیانا بچوں کا کھیل نہیں، اس کے لیے کوئی کھلاڑی ہونا چاہیے ، عمران خان کا خیال ہے وہ کھلا ڑی ہیں ، اس لیے اب متحدہ اور کھلاڑی کے درمیان معرکہ سج گیا ہے۔


بھلایہ کیسے ممکن ہے کہ متحدہ بھینس نمبر 246عمران خان کے حوالے کر دے ، اتنی تگڑی اور پلی بھینس تو پورے ملک میں کسی کے پاس نہیں لیکن خان صاحب کو یہ بھینس چاہیے تا کہ اس کی دیکھا دیکھی دوسری بھینسیں بھی خان صاحب کے باڑے میں آجائیں ، انتخابی مہم چلے تو راز کھلے کون کتنے پانی میں ہے لیکن متحدہ کو یہ منظور نہیں کہ تحریک انصاف مہم بھی چلائے ، اس لیے دونوں پارٹیاں گتھم گتھا ہوئے جا رہی ہیں۔


####
بھٹو کی برسی پر بلاول زرداری نے پاکستان آنا تھا ، لیکن موصوف نہیں آئے ، خیال کیا جا رہا ہے و ہ اپنے ابا کے مرہون منت کچھ نہیں کرنا چاہ رہے، نانا اور اماں کو آئیڈیل بنانا چاہ رہے ہیں ، ابا حضور کی فرمائش ہے، بیٹا ان کے نقش قدم چلے ، لیکن بیٹے کا خیال ہے یہ فرمائش اسے مہنگی پڑ سکتی ہے۔ زرداری کے کچھ ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر بلاول ابا کی چکنی چپڑی باتوں میں آکر پاکستان آگئے تو ان کا حال بھی ان کی اماں والا ہوگا، اس لیے ابھی بلاول لندن میں ہی تھیک ہیں۔

شاید اسی لیے بلاول سیاست نہیں کرنا چاہ رہے، ویسے تو لندن رہنا اور سیاست سے کنا رہ کشی بھی سیاست ہی ہے ۔ لیکن پی پی کی سیاست ماردھاڑ اور دھوم دھڑکے والی ہوتی ہے ،اس لیے بلاول سیاست سے ہی پر ہیز کر رہے ہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :