مردانہ لیڈی

جمعرات 12 مارچ 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

9مارچ خواتین کا عالمی دن منایا گیا، اس روز ایرانی حکام نے ایک لڑکی کو گرفتار کیا، اس لڑکی پر الزام ہے کہ اس نے دو سال میں دس مختلف مردوں سے نکاح کیے ، لیکن رخصتی سے پہلے یا شوہر کی قربت سے پہلے ہی کوئی بہانہ بنا کر طلاق لے لی، اس طرح اس سے آدھا مہر وصول کرتی گئی ۔لڑکی کا دعوی ہے ، اس نے کوئی جرم نہیں کیا۔ عالمی یوم خواتین کے دن دنیا بھر میں جلسے سیمینار ، نعرے دعوے اور وعدے بہت کچھ ہوئے ، عورت کو آزادی ، اختیار ، اور قوت دینے کے بھی اعلانا ت کیے گئے، لکھنے والوں نے دل کھول کر لکھا ، بولنے والوں نے تقریر کے جوہر دکھائے، لیکن ایک لڑکی جو ابھی عورت بھی نہیں بنی، اس نے اپنا ایک قانونی حق استعمال کیا ، اس کو گرفتار کر لیا گیا، دعوے اور وعدے اپنی جگہ کہ عورت کو حق آزادی دیا جائے ۔

(جاری ہے)

اس کو کاپنا فیصلہ خود کرنے دیا جائے،لیکن ایسے فیصلے کہیں بھی برداشت نہیں کیے جاتے، ایسی خواتین کے بارے میں ایک شاعر نے اپنی بھڑاس یوں نکالی:
کلائی میں گھڑی بھی ہے ، ہاتھ میں اک چھڑی بھی ہے
اکڑکے یوں کھڑی بھی ہے ،عجب عورت ہے مردانی
####
سینٹ الیکشن ہو چکا، چیر مین اور دپٹی کا بھی فیصلہ ہو چکا، اب کوئی گروپ کسی بڑی پارٹی کی حمایت کرے یا نہ، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا،کمائی کے خواہش مند افرادہوں یا گروہ،کافی امیدسے تھے،یہ بنائی ں گے،وہ بنائیں گے ،یہ کمائیں گے ،وہ کمائیں گے،یوں روٹھیں گے، بڑے بڑے روئیں گے، منانے آئیں گے، ہم ہاتھ نہیں ہائیں گے ، چھپ چھپ جائیں گے،دھونڈتے رہ جائیں گے ،جب ملیں گے تو من مانگا لے کر حمایت کریں گے، میاں صاحب نے وہی روش رکھی جو 2013میں نگران حکومت کے وقت رکھی تھی، سعودیہ میں توقع سے زیادہ وقت لگا دیا،،یہاں زرداری صاحب بھاری ہوئے جا رہے تھے، سودے بازی کے خواش مند گروپ اور افراد زرداری صاحب کے گرد منڈلانے لگے ،زرداری صاحب رضا ربانی کو اپنا اور اتحادیوں کا متفقہ نمائندہ بنا دیا۔


میاں صاحب کے مبینہ ماضی اور سیاست کی بھول بھلیوں پر نظر رکھنے والوں نے مختلف امکانا ت ظاہر کیے، سودے بازوں کے مطالبات ، میاں صاحب کے ساتھیوں کی پسپائی ،ن لیگ کی بے چارگی، حکومت کی بے بسی،یہ سب کچھ موضوع بحث رہا۔لیکن میاں صاحب نے مسٹر رضا ربانی کو متفقہ امیدوار برائے چیر مین تسلیم کر لیا،بے چارے بازی گر اور سودا گر مایوس ہوئے،میاں صاحب کو داد دینے میں پیش پیش رہے ۔


####
عمران خان صاحب کے بہ قول سیاسی پارٹیاں ان کے ڈرسے متحد ہو گئی ہیں، خان صاحب کے کیاکہنے! عوامی تحریک چلانے میں وہ ناکام رہے ، جوڈیشل کمیشن بنانے کی شرط پر قومی اسمبلی میں واپس آنے کا دو ہی دن پہلے اعلان کرچکے، اس کا مطلب ہے انہوں نے استعفی نہیں دیا، حکومت پر پریشررکھنے کی ایک تیکنیک اختیار کی ہے، کے پی کے اسمبلی میں سینٹ انتخابات کے موقع پر جو رویہ اور وطیرہ پارٹی نے اختیار کیا ، وہ بھی سب کے سامنے ہے، انیس بیس کے فرق سے یہ سب وہی سیاست ہے جو باقی پارٹیاں کرتی ہیں،خان صاحب نے خود ابھی حکومت کا مزہ نہیں چکھا، اس لیے مک مکا اور چک چکا کے الزامات سیاسی پوائنٹ اسکور کرنے کا کام خیر وخوبی کر رہے ہیں ، کم ازکم اگلے انتخابات تک ان کو یہ سارے نعرے لگانا پڑیں گے ، اس کے بعد ہی ان کے دعوے اور عمل کی چھان بین ہو سکے گی۔


####
متحدہ قومی مومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر چھاپا مارا گیا، رینجرز کا دعوی ہے کہ اس نے غیر قانونی اسلحہ پکڑا ہے، سزائے موت سنائے جانے والے مجرم سمیت سنگین جرائم میں مطلوب لوگ پکڑے گئے ہیں۔ ۔متحدہ رہ نماؤں کا کہنا ہے کہ اسلحہ لائسنس یافتہ ہے ، رینجرز نے غیر مہذب رویہ اختیار کیا گیا، ایک کارکن کے قتل اور ایک نجی ٹی وی کے نمائندہ کو زخمی کرنے کا الزام بھی رینجرز پر عائد کیا گیا ہے۔


پچھلے کئی ماہ سے ایسی خبریں آرہی تھیں جن سے ایسا لگ رہا تھا کہ کراچی میں کوئی بڑی کارروائی کی جائے گی، لیکن اس کارروائی کے لیے جو دن ، موقع اوروقت منتخب کیا گیا، اس پر بہر حال باخبر لوگ بھی حیران ہیں، اور اگر رینجر کا دعوی صحیح ثابت ہوتا ہے تو متحدہ کو پسپائی اختیار کرنا پڑے گی ، یاپھر کھل کے مقابلہ(جس کا بہ ظاہرامکان نہیں ) اور اگر متحدہ کے دعوے صحیح نکلے تو رینجرز کو سبکی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :