غور اور غار

ہفتہ 28 فروری 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

کراچی پولیس کو دو ٹرکوں کی تلاش ہے ، اس کے پاس ان ٹرکوں کے نمبر بھی ہیں۔پولیس کو بتایا گیا ہے کہ یہ ٹرک کراچی میں دہشت گردی کر سکتے ہیں، دہشت گردی کتنی خوف ناک ہو گی ، اس بابت کچھ بتایا نہیں گیا ، تا ہم اندازہ لگایا جا سکتا ہے جب ایک سائیکل ، موٹر سائیکل ، رکشہ اور کار کی دہشت گردی سے لوگ پناہ مانگتے ہیں تو ٹرک کی دہشت گردی قیامت خیز ہو گی ،ہوش اڑ جائیں گے، پولیس کو یہ بھی بتایا گیا ہے ہوشیار رہے ہو سکتا ہے ٹرک کچھ ایسے لوگوں کو لے کر گھومتا گھامتا اور جھومتا جھامتا نظر آئے جو پولیس یا فورسز میں سے کسی کی وردی پہنے ہوں ۔


پولیس کے پاس ٹرکوں کے نمبر ہیں حلیہ نہیں ، اگر وہ ٹرک اپنا نمبر تبدیل کر لیں ، سیدھے سادے اور شریف قسم کے دو ٹرکوں کو اپنی پلیٹ پہنا دیں اور ان کی پلیٹ خود اوڑھ لیں تو ؟ بے چاری پولیس نمبر لکھی پرچیاں ہاتھوں میں لیے رہ جائے گی،ویسے تو ٹرک حلیہ بھی تبدیل کر سکتے ہیں ،تا ہم حلیے معلوم ہونے کی صورت میں تلاش زیادہ آسان ہو سکتی ہے ، یہ بھی امکان ہے کہ ٹرک اپنے عزیزاور دوستوں میں دو ٹرکوں کو آمادہ کر کے سامان دہشت ان میں منتقل کر لیں اور سوار بھی حلیہ شریفوں والا بنا لیں تو؟ یہ بھی امکان ہے کوئی جعلی ٹرک گرفتاری کے لیے تیار کر لیے جائیں اور اصل ٹرک اس آڑ میں نکل جائیں ، یا ٹرک کسی جیپ یا خوب صورت قسم کی ہائی ایس کی خدمات حاصل کر لیں، گاڑی بالکل نئی ہو ، اور کلف لگی نئی وردیوں اور خوب صورت پھول اورتمغے سجائے اہل کار بھی ہوں ، کھٹاک کھٹاسلامی لیتے لیتے اچانک روپ بدل لیں تو؟
ٹرک حضرات سے گزارش ہے ہماری پولیس پر رحم کریں ،خواہ مخوا اس کا امتحان نہ لیں ،اس کو پریشان نہ کریں، بتادیں کہاں ہیں ،کیا ارداہ رکھتے ہیں ، کس روپ اور صورت میں ہیں ؟ شریفوں کا دور ہے شرافت سے رہیں، اچھے بچوں کی طرح خود کو پولیس کے حوالے کر دیں ، کراچی پولیس شریفوں کے ساتھ کافی شرافت سے پیش آتی ہے، امید ہے ان ٹرکوں کے ساتھ بھی اچھا برتاؤ رکھے گی ۔

(جاری ہے)


####
اطلاعات ہیں میاں حکومت چین سے بنی بنائی بجلی منگوانے پر غور کر رہی ہے ، اس لیے کہ گرمیاں بھاگی چلی آ رہی ہیں ، پتا ہی نہیں چلے گا، اچانک سر پر آن پہنچیں گی ،وقت کافی کم ہے، حکومت اب تک بجلی بنانے میں بہتری پیدا نہیں کر سکی ہے نہ ہی اتنی جلدی بہتر ی کر سکے گی، بتایا جاتا ہے حکومت تین ہزار میگا واٹ بجلی چین سے منگوانا چاہتی ہے اور حکومت نے اپنے کارندوں سے کہا ہے فوری طور پر پتا چلایاجائے چین اتنی بجلی کس بھاؤ دے گا۔

کیسے دے گا، پیک کر کے دے گا، یا کھلی ؟ چیک کر کے دے گانا! ! بجلی پاکستان پہنچنے تک کام تو کرتی رہے گی نا؟ ایسا نہ ہو پاکستان پہنچ کر چائینہ کی باقی چیزوں کی طرح پھس پھسی ہو جائے اور لانے والے یا منگوانے والے ہاتھ ملتے رہ جائیں۔
منصوبہ اچھا ہے یا براَ کار آمد ہے یا بے کار ، اس بابت کچھ نہیں کہا جا سکتا، ماضی کی حکومتیں تاجکستان ، ایران اور ہندوستان سے اسی طرح بجلی منگوانے پر غورکرتی رہیں،غور ہوتا رہا ، ہوتا رہااور آخر غار میں لمبی تان کر سو گیا، خیال کیا جائے ، اس بار ایسا نہیں ہو گا؟
####
معین خان نے کہا ہے قوم مجھے معاف کر دے ، میں اور میری بیوی کھانا کھانے نکلے ، چلتے چلتے جوئے خانے پہنچے تو خیال آیا یہاں بھی تو کھانا ملتا ہے، کھانا ہی کھانا ہے ، ہم اندر گئے ،کھانا کھایا ، اور واپس آگئے ، اللہ خیر صلا!،چوں کہ قوم کو ہمارا جوئے میں کھانا کھانا پسند نہیں آیا، اس لیے پیاری قوم سے معافی مانگتے ہیں، آیندہ کھانا کھانے جوا خانے کبھی نہیں جائیں گے ۔

معین خان نے اپنے اس بیان پر بھی معافی مانگی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا، وہ کھلاڑیوں کو چیک کرنے گئے تھے ، کہ کھلاڑی جوا خانے نہ چلے گئے ہوں، بیوی نے یاد دلایا یہ تو ہم ہوٹل میں بھی چیک کر سکتے تھے کہیں ایسا نہ کہ مصباح اینڈ کمپنی کہیں لمبی تان کر سو رہی ہو۔
معین خان صاحب ! حوصلہ رکھیں ، قوم بڑی فراخ دل ہے ، ہر ایک کو معاف کردیتی ہے ، قوم سمجھتی ہے کہ معافی مانگنا بڑا پن ہے ، اس لیے قوم نخرے دکھاتی ہے نہ دل دکھاتی ہے، کھلاڑی، سیاست دان ، ریٹائر ہونے کے بعد جج حضرات اور آرمی چیف تک اس سے معافی مانگ چکے ہیں ان کو بھی بڑے درد اور ظرف کے ساتھ معاف کر چکی ہے، آپ زیادہ رونا دھونا نہ مچائیں،چند دن بعد کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی روتے دھوتے آئیں گے، وہ بھی معافی مانگیں گے کہ قوم کی توقعات پر پورے نہیں اتر سکے ، قوم یقینا معاف کر دے گی ، نہیں بھی کرے گی تو کیا کر لے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :