گورنرنی

جمعرات 5 فروری 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے لیے گورنر کی تلاش جاری و ساری ہے ، بڑے میاں صاحب کی خواہش ہے گورنر کی بجائے ”گورنرنی“ لگائی جائے، بتایا جاتا ہے میاں صاحب کے دل میں ایک بار پھر عاصمہ جہاں گیر کا نام مچلنے لگا ہے ، 2013میں عام انتخابات سے پہلے نگراں وزیر اعلی کے لیے نام دیے جانے کے موقع پر بھی میاں صاحب نے انہی محترمہ کو وزیرہ علیا بنانے کی فرمائش کی تھی ، اس پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا، اب خاتون گورنر کے عنوان سے عاصمہ جہاں گیر کا تقرر میاں صاحب کی خواہش و فرمائش تو ہے مگر میاں صاحب کے ساتھی کہہ رہے ہیں ”بدنامی مول لینے میں کتنی نفلوں کا ثواب ملے گا“ شاید میاں صاحب کہہ رہے ہوں ”بد نام تو پہلے ہی سے ہیں، تھوڑے اور سہی“۔

میاں صاحب کسی خاتون کو ہی گورنر لگانا چاہتے ہیں تو ن لیگ میں کافی قابل قابل بلکہ ایک سے بڑھ ایک خاتون موجود ہے ، اگر چھوٹے میاں صاحب کی بیگمات میں سے کسی کو گورنر لگا دیا جائے تو گھر کی چیز گھر میں رہے گی اور یہ بھی امید کی جانی چاہیے ” باز صاحبان“ اور گورنر میں اختلاف نہ ہوگا ۔

(جاری ہے)


عاصمہ جہاں گیر کے ناقدین کو سول سوسائٹی اور قادیانیوں کے لیے موصوفہ کی والہانہ ، بے دریغ اور بے تحاشا مبینہ خدمات پر اعتراض ہے ، عاصمہ جہاں گیر جس پائے اور دھڑلے کی خاتون ہیں، ان سے یہ توقع نہیں کہ وہ کسی کی فرمائش پر ان خدمات سے دست بردار ہو جائیں گی، رہے میاں صاحب ، ان کا یہ روٹ ہی نہیں کہ کسی قادیانی کو گورنر نہ بنایا جائے ،عاصمہ موصوفہ میاں صاحب کی مبینہ من بھاتی چیزوں میں سے ایک ہیں، میاں صاحب ان کو عہدہ دینے میں کامیاب ہوں یا نہ لیکن ریکارڈ کی درستی اور اعمال نامے میں اندراج کے لیے بار بار اپنی خواہش کا اظہار ضرور کرتے رہیں گے۔


####
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے”پولیس ،رینجرزاور فوج ایک پیج پر ہیں“ شرجیل صاحب ! آپ ان میں سے کیا ہیں، پولیس ؟ خدا نہ کرے آپ پولیس ہوں، رینجرز؟ وہ آپ جیسے قابل افراد کا بوجھ کیسے اٹھائے بھلا!اور فوج میں آپ جانا نہیں چاہتے ۔ یاد رہے آں جناب سندھ حکومت کے ترجمان ہیں، فوج اور رینجرز کے نہیں، رہی پولیس تو بے چاری گھر کی نہ گھاٹ کی ، کوئی اس کو اپنا ماننے کو تیار ہی نہیں، زور لگاتی ہے ، محنت کرتی ہے لیکن کالی بھیڑیں گورے ہرنوں کو بھی بدنام کر دیتی ہیں۔

یہ سب تو ہوا ، آپ اپنا بتائیے کس پیج پر ہیں، پیج پر ہیں یا پیگ پر، متحدہ کو اپنے پیج پر لائیں گے یا خود متحدہ کے پیج پر جائیں گے۔
####
فیصل آباد میں 3ڈاکو عوام کے ہتھے چڑھ گئے ، عوام نے اتنا مارا اتنا مارا کہ مار ہی دیا۔ بتایا جاتا ہے پولیس کو اطلاع دی گئی ، لیکن پولیس نے پہنچنے میں دیر لگا دی ، اتنی دیر میں ڈاکو تقریبا فارغ ہو چکے تھے، دوسری جانب کراچی میں دو اور حیدر آباد میں بھی 3ڈاکو عوام کے ہتھے چڑھے ، لیکن عین وقت پر پولیس زخمی حالت میں ڈاکوؤں کو چھڑا کر لے گئی، احسان کا بدلہ احسان سے ہی دیا جاسکتا ہے اسی احسان کی وجہ سے تو پولیس ڈاکو بھائیوں کو پکڑتے ہوئے شرماتی ہے۔

پولیس یوں ہی شرماتی رہی تو پھر عوامی فورس ہی کام دکھائے گی۔
####
عمران خان کا کہنا ہے” سینٹ کے لیے ایک ووٹ کی قیمت دو کروڑ تک پہنچنا شرم ناک ہے“ خان صاحب یہ سیاست ہے ، اس طرح تو ہوتا ہے اس میں ، آپ سے کس پاگل نے فرمائش کی تھی کہ سیاست میں آئیں، سیاست کے آداب کا خیال سیاست دان نہیں رکھیں گے تو بھلا کون رکھے گا، آپ آداب کا خیال رکھیں ، اس طرح تو باری نہیں آئے گی، باری بھی آپ کو ضرور لینی ہے، یا تو باری نہ مانگیں ، چپ چاپ کام سے کام رکھیں ،یا پھرآداب سیاست کا ادب کریں
####
عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور نے کہا وہ ڈھائی برس قبل کیے گئے اعلان کے مطابق فرانسیسی جریدے کے ایڈیٹر کو ساتھیوں سمیت قتل کرنے والوں کو ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کو تیار ہیں، حکومت ان حملہ آور شہدا کے وارثوں کو تلاش کرے تا کہ انعام دیا جا سکے ، غلام بلور نے یہ بھی کہا ،” بدنام زمانہ جریدے کے مالک کو قتل کرنے والے کو دو لاکھ ڈالر انعام دیا جائے گا۔

“نبی صلی اللہ علیہ سے محبت کسی کی جاگیر ہے نا میراث ، جو چاہے جتنی چاہے محبت کرے ، یہ محبت بڑی سے بڑی بات کرنے اور اعلان کرنے پر مجبور کر دیتی ہے، اس محبت پر کوئی پہرا نہیں لگا سکتا، نہ اس پر پابندی لگا سکتا ہے ، غلام احمد بلور نے ڈھائی سال قبل جب گستاخ فرانسیسیوں کے قتل پر انعام کا اعلان کیا تھا، تب موصوف وفاقی وزیر تھے، بہت شور ہوا تھا، ہاہا ہو ہو کار مچی ، غل غپاڑا ہوا ، لیکن بلور صاحب اپنے بلوری عشق پر قائم رہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :