سیسہ و شیشہ

ہفتہ 10 جنوری 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے
یہ مہربان بلاول بھٹو زرداری کہلاتے ہیں، ان کا کہنا ہے :” پارلیمنٹ نے21آئینی ترمیم جو کی ہے ناگویا اپنی ناک کٹوا کر شکل بگاڑ لی ہے ۔“بابو چیر مین! کہاں تھے جب تمھارے ابا نے فیصلہ دیا اور بڑے بڑے جمہوری برج اس فیصلے پر جھکتے چلے گئے، اب ناک کٹے یا آنکھیں پھوٹیں ، جو ہونا تھا ، ہو چکا ، جمہوری چمپین پارٹی کے بغیر پارلیمنٹ کی شکل نہیں بگاڑی جا سکتی تھی اس لیے شکل بگاڑنے کی ذمے دار پی پی پی ہے،چیر مین بابو لندن میں رہوگے تو یوں ہی شکل بگڑتی رہے گی، میدان میں آؤاور کچھ کر کے دکھاؤ، نری باتیں نہ بناؤ!
####
مرض بڑھتا جوں جوں دوا کی
جمعرات کی صبح صبح خبرسنی کہ لاہور میں بجلی نہیں ہے ، لاہور ایر پورٹ پر رات کے آخری پہر سے صبح تک اندھیرا ناچ کرتا رہا، وجہ اس کی فنی خرابی بتائی جاتی ہے ، پتا نہیں یہ کون سی فنی خرابی ہے ، اس نے کیسے ہمارے بجلی گھروں کا راستہ دیکھ لیا ہے ہر روز یہ خرابی کسی نہ کسی شہر میں ٹپکی ہوتی ہے ، کبھی کراچی کبھی اسلام آباد کبھی لاہور ، اور کبھی پورا کے پی کے اور پورا پنجاب ، سنتے تو رہتے ہیں میاں شہباز شریف اور میاں نواز شریف توانائی کے اجلاسوں کی صدارت کرتے ہیں، غیر ملکی دورے کرتے ہیں ، دوسرے ملکوں کے ماہرین بھی توانائی منصوبے لے کر ان کے پاس آتے ہیں، یہ بھی سنتے رہتے ہیں ، اتنی بجلی سسٹم میں شامل ہو گئی ہے ، شامل ہوتی جاتی ہے اور نکلتی چلی جاتی ہے لیکن یہ سب مل کر کیا کرتے ہیں،آخر کہاں جاتی ہے یہ توانائی، بلکہ توانائیاں کہیے ! کہیں ایسا تو نہیں میاں برادران دہشت گردوں سے مقابلے کے لیے توانائی بنا بنا کے خودبھی کھائے جاتے ہوں اور جنرل صاحب کو بھی کھلائے جاتے ہوں ۔

(جاری ہے)


####
بتایا جا رہا ہے6 جنوری 2017 کو جب رات کے بارہ بجیں گے تو خصوصی فوجی عدالتیں خود بہ خود ختم ہو جائیں گی، 7جنوری 2017کی ملاقات ان نیک نام زمانہ عدالتوں سے نہیں ہو سکے گی، وزیر اعظم میاں نواز شریف نے دعوی کیا ہے عدالتیں دو سال میں گند صاف کر دیں گی ، میاں صاحب کے دعووں میں کتنا پانی ہے یہ تو دو سال بعد ہی پتا چلے گا، تا ہم یہ خود کار و خود مختار عدالتیں کھسیانے بلے امریکا سمیت کسی کو بھی نا پسند نہیں، انسانی حقوق کی سب سے بڑی علم بردار یورپی یونین کو بھی کوئی تکلیف نہیں ، البتہ امریکا نے یہ فرمائش ضرور کی ہے کہ قانونی تقاضے ضرور پورے کیے جائیں ، میاں صاحب اور تقاضے پورے نہ کریں ، یہ بھلا کیسے ہو سکتا ہے۔


####
مظلوموں کے سب سے بڑے حامی جناب الطاف حسین نے پیرس میں ہونے والی اس دہشت گردی کی بھر پور مذمت کی ہے جس میں کارٹونسٹ جریدے کے چیف ایڈیٹر ، اس کے تین اہم ساتھیوں سمیت 10صحافیوں اور 2پولیس اہل کاروں کو قتل کر دیا گیا، یہ جریدہ توہین رسالت پر مبنی خاکے شائع کرنے پر 2011سے خبروں میں تھا، چیف ایڈیٹر نے جریدے کے اقدام کو آزادی اظہار رائے قرار دیا تھااور کسی قسم کی معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا، بتایاجاتا ہے جن لوگوں نے معافی کا مطالبہ کیا تھا ، ان کا اعلان تھا کہ جلد یا بہ دیر چیف ایڈیٹر اور اس کے ساتھیوں کو حقیقی آزادی کا پروانہ ضرور دیا جائے گا ۔

گزشتہ روز اس کارروائی نے پورے پیرس کو ہلا کر رکھ دیا، ہر شخص خوف زدہ تھا، سر شام ہی سب گھروں میں دبک گئے ، پاکستان و امریکا سمیت عالمی میڈیا نے دہشت گردی کی اس کارروائی کو بڑی اہمیت کے ساتھ شائع اور نشر کیا اور بتایا حملہ آوروں نے کتنی مہارت سے کارروائی کی منصوبہ بندی کی، میز کے نیچے چھپ جانے والے ایک صحافی کے مطابق حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ نہیں کی بلکہ انہوں نے نہایت اطمینان سے خواتین کو الگ کیا، نام لے لے کر مطلوبہ افراد کو شناخت کیا ، اور پھر ان کو نشانہ بنایا۔


####
کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کی 15رکنی کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے، ماہرین منتخب ٹیم کوبہترین قرار دے رہے ہیں، اس میں جوش بھی ہے ، ہوش بھی ، تجربہ بھی ہے ، مہارت بھی، سیسہ بھی ہے، شیشہ بھی ۔ ایک کھلاڑی سہیل خان کو چھپے رستم کے طور پر سامنے لا یا گیااور کہا جا رہا ہے یہ کھلا ڑی ترپ کا پتا ثابت ہو گا، دعوے تو ہمیشہ ایسے ہی ہوا کرتے ہیں تا ہم جب میدان میں اتریں گے تو ٹیم کی مہارت اور جوش و ہوش کا پتا چلے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :