نو ذہانتیں

بدھ 10 دسمبر 2014

Manzoor Qadir Kalru

منظور قادر کالرو

انسان میں نو طرح کی ذہانتیں پائی جاتی ہیں۔ان نو ذہانتوں کی تقسیم کچھ اس طرح سے ہے۔
1۔زبانی ذہانتLingistic Intelligence
2۔نمبروں کی ذہانت Logical Intelligence
3۔دیکھنے کی ذہانت Visual Intelligence
4۔سماعت سے جڑی ذہانت Vocal Intelligance
5۔قدرت کے نظام کو سمجھنے کی ذہانت Naturalistic Intelligence
6۔احساس کی ذہانت Kinesehatic intelligence
7۔اپنے آپ کی آگہی کی ذہانت Intrapersonal Intelligance

دوسرے لوگوں کے ساتھ روابط بڑھانے کی ذہانت Inter Personal Intelligence
9۔زمان و مکاں یا جگہ کی سمجھ بوجھ کی ذہانت Map and Space related intelligence
اللہ تعالٰی نے انسان کو بے مثل و بے مثال بنایا ہے۔ ایک انسان کو بنا کر اُس کا ڈیزائن ایک لاکر میں بند کر دیا ہے۔دوسرے انسان کو بنا کر اُس کا ڈیزائن دوسرے لاکر میں بند کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

الغرض لاتعداد انسان بنائے ہیں لیکن یہ سب ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔

نہ ان کے چہرے ملتے ہیں ، نہ ان کی آواز ملتی ہے نہ ان کی چال ڈھال ملتی ہے نہ ان کے ہاتھ کے لکیریں ملتی ہیں اور نہ ان کے انگوٹھوں کی لکیریں ملتی ہیں۔اس طرح قدرت نے مختلف انسانوں کو مختلف صلاحیتیں عطا کی ہیں۔ایک شخص میں ایک طرح کی ذہانت پائی جاتی ہے تو دوسرے میں دوسری طرح کی ذہانت پائی جاتی ہے۔اب ایک شخص کو لاکھ سمجھاتے رہیں کہ جس گھر کو میں خرید رہا ہوں اس کی دائیں ہاتھ دو کمرے ہیں بائیں ہاتھ گیراج ہے ۔

باورچی خانہ نو بائی نو فٹ ہے۔ وہ سر تو ہلاتا رہے گا لیکن اُس کے پلے کچھ بھی نہیں پڑے گا اس لئے کہ اُس میں Map and Space related Intelligence پائی ہی نہیں جاتی۔ایک شخص میں Naturalistic Intelligence پائی جاتی ہے وہ ننھے سے پودے سے شبنم کے گرنے کو ہی اس انداز سے بیان کرے گا کہ سماں باندھ دے گا لیکن دوسرے قسم کے لوگ جن میں یہ ذہانت موجود نہیں ہوتی وہ پھولوں کے باغ میں سے یوں گزر جاتے ہیں جیسے کانٹوں کے جنگل سے گزر رہے ہوں۔

ایسے لوگ عمدہ قسم کے شاعر اور مصور بنتے ہیں۔ جن لوگوں میں اپنے آپ کی آگہی کی ذہانت پائی جاتی ے وہ درویش اور ولی اللہ بنتے ہیں۔ وہ بہت بڑے فلاسفر اور دانشور بنتے ہیں۔جس شخص میں Inter personal intellegence پائی جاتی ہے اُس شخص میں دوسروں کے ساتھ دوستیاں پیدا کرنے کی صلاحیت بدرجہ اتم پائی جاتی ہے۔ اس لئے کہ وہ لوگوں کے لئے قربانیاں کرتا ہے۔ وہ لوگوں کے لئے وقت نکالتا ہے۔

وہ لوگوں کے کام آتا ہے۔ ایسا شخص جب دنیا سے جاتا ہے تو اُس کو رونے کے لئے لوگوں کی ایک لمبی لائن لگی ہوئی ہوتی ہے۔یہ لوگ اس لئے رو رہے ہوتے ہیں کہ اب انہیں مفاد پہنچانے والا آدمی دنیا میں نہیں رہا۔ ایسا شخص بہترین قسم کا سیاست دان بن سکتا ہے۔ وہ ایک بہترین ٹیچر بن سکتا ہے وہ ایک بہترین کاروباری آدمی بن سکتا ہے۔جس شخص میں احساس کی ذہانت پائی جاتی ہے وہ دردِ دل رکھنے والا انسان ہوتا ہے۔

وہ دوسروں کے درد کو محسوس کرتا ہے۔ ایسے لوگ بہترین ڈاکٹر بنتے ہیں ، ایسے لوگ بہترین سماجی کارکن بنتے ہیں۔ ہر انسان میں ایک king geniousپائی جاتی ہے۔ جو آدمی اپنی اس ذہانت کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور پھر اس کو استعمال کرنے کا گر سیکھ جاتا ہے وہ نمایاں ہو جاتا ہے۔ وہ کچھ نہ کچھ کما ل کر دکھاتا ہے۔ہرن کی ایک قسم ہے جس میں خوشبو پائی جاتی ہے وہ ساری عمر اِس تجسس میں رہتا ہے کہ مجھے یہ خوشبو آ کہاں سے رہی ہے۔

یہی مثال انسان کی ہے ہر انسان میں اللہ تعالٰی نے ایک Element ایسا رکھ دیا ہے جو کسی اور میں نہیں لیکن انسان کو آزادی دی ہے کہ اس کو تلاش کر لو گے تو اس کے ثمرات حاصل کر لو گے اور اگر نہ تلاش کر سکو گے تو مارے مارے پھرتے رہو گے۔ آئیے آج سے اپنی اس ذہانت کو تلاش کریں جو ہماری لیڈر ذہانت ہے اور پھر اس سے کام لے کر لوگوں کو اپنے کارناموں سے حیران کر دیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :