نوکمنٹس

اتوار 28 ستمبر 2014

Muhammad Saqlain Raza

محمد ثقلین رضا

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بعض سیاسی سماجی مذہبی شخصیات یا دیگر شعبہ جات سے منسلک احباب بعض امور پر ”نوکمنٹس “ کہہ کر اس سوال کو ٹالنے کی کوشش کرتے ہیں یا نہیں چاہتے کہ اس کے بارے میں رائے کا اظہار کریں ‘ سو اسی ریت کو نبھاتے ہوئے ہم بھی بعض امور کوچھیڑتے ضرور ہیں لیکن رائے نہیں دینگے‘ سوائے اس کے کہ ”نوکمنٹس“
# پاکستانی وزیراعظم ان دنوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ پہنچے ہوئے ہیں‘ انہوں نے روایتی پاکستانی ہوٹل میں قیام کرنے کی بجائے ایک ایسے مہنگے امریکی ہوٹل میں قیام کیا جس کا روزانہ کرایہ آٹھ لاکھ روپے (پاکستانی) روپے بنتا ہے اسی والڈروف اسٹون ہوٹل میں امریکی صدر بھی رہائش پذیر ہیں ‘وزیراعظم کی خواہش تھی کہ شاید اس طرح امریکی صدر سے ملاقات ہوجائیگی مگر ۔

(جاری ہے)

۔۔۔ ایسا نہ ہوسکا․․․․․․․․․․․․․․․․نوکمنٹس
#بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو وائٹ ہاوس کے گیسٹ ہاوس میں بطورِ خاص مہمان ٹھرایا گیا ہے ، یاد رہے کے وہ امریکہ کے دورے پر نھیں بلکہ یو این جنرل اسمبلی کی میٹنگ اٹینڈ کرنے امریکہ گئے ہیں لیکن اس کے باوجود انکی فارن افئیرز کی منسٹر 100 ملکوں کے رہنماوں سے ملاقتیں کریں گی اور خود نریندر مودی کئی اہم ملکوں کے سربراہوں سے ملیں گے جس میں اہم تجارتی معاعدہ ہوں گے، یاد رہے کے یہ وہی نریندر مودی ہیں جنھوں نے چند دن پہلے اپنے دس مرلے کے گھر میں بیٹھ کر چائنہ کے وزیراعظم سے میٹنگ کرتے ہوئے 100 ارب ڈالر کا تجارتی معاعدہ کر لیا تھا... نوکمنٹس
#پاکستانی وزیراعظم جب جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران خود کو پاکستانی قوم کا مسیحا قرار دے رہے تھے ٹھیک اسی وقت باہر سینکڑوں لوگ کتبوں سمیت ”گونواز گو“ کے نعرے بلند کررہے تھے مزید․․․․․․․․․․․نوکمنٹس
#اقوام متحدہ کے عملے نے ویب سائٹ پر وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کیلئے بادشاہوں کیلئے مخصوص تعظیمی الفاظ لکھ دئیے ہیں قطر ‘کویت ‘ برونائی اور سپین کو بھی ”ہز ہائی نس“ لکھاگیا ہے ‘امریکی صدر اوبامہ سمیت جمہوری طورپرمنتخب ہونے والے سربراہان مملکت کے نام کے ساتھ His Excellency لکھا گیا ہے جبکہ مشرق وسطیٰ کے عرب ممالک کے حاکمین اور دیگر بادشاہوں کے نام کے ساتھ His Highness لکھاگیا ہے ۔

اس فہرست میں پاکستانی وزیراعظم کانام بھی شامل ہے ۔اب ہم کیا کہیں سوائے اس کے کہ” نوکمنٹس“
#بھارتی وزیراعظم کا اپنے پاکستانی ہم منصب نوازشریف سے آمنا‘سامنا ہوا مگر ہیلو ہائے نہیں ہوسکی ‘ اگر ایسی لاتعلقی اور بے رخی ”تحفے تحائف “کے باوجود ہے تو پھر ان کے تحائف کے بناکیاتعلقات ہوتے؟؟ ․․․․․․․․․․․․․․․․نوکمنٹس
#لندن سے خبر آئی ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی لندن نے اقتدار کے نشے میں دھت ہوکر بلاوجہ کسی کو تشدد کانشانہ بنانے اورتوڑپھوڑکو ”گلو ازم“ کانام دیا ہے اورآئندہ بر س سے ڈکشنری میں لفظ گلو ازم کو بھی شامل کیاجائیگا ․․․․ مسلم لیگ کیلئے خوشخبری تو ہے مگر ․․․․․․نوکمنٹس
#عوامی تحریک کے دھرنے میں تین جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گئے ‘قبل ازیں تحریک انصاف کے دھرنے میں جوڑوں کے کورٹ میرج کی اطلاعات بھی تھیں‘ یعنی بناکسی اضافی خر چ کے شادیاں انجام پاگئیں ‘مزید ․․․․․․․․․نوکمنٹس
#گونواز گو کانعرہ گوکہ ”گو زرداری گو “ کا ری میک تھا تاہم اس بار درمیانی لفظ بدل دیاگیا ‘ اس نعرے کی گونج اب دھرنوں کے بعد ملک بھر سے نکلتی ہوئی پوری دنیا تک پہنچ گئی ہے ۔

یاران وطن نے اس پر بڑا ہی خوبصورت ”گیت“ بھی تخلیل کرڈالا اور یقین کریں کہ اس کاردھم اتنا زبردست ہے کہ عام آدمی باآسانی گنگنا سکتا ہے ‘کئی سرکاری ملازمین ایویں ہی ”شغل“ میں یہ گیت گنگناتے دکھائی دیتے ہیں ۔ شاید حکومتی ایوانوں میں بھی یہی گیت نہ گنگنایاجارہاہو ․․․․․․ مزید نوکمنٹس
#ایک ادھوری خبر ملاحظہ ہو․․․․․․) سابق چیئرمین نادرا طارق ملک نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان دھاندلی کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ دیکھنا چاہتے تھے تاہم عدالت کی جانب سے حکم دیا گیا تھا کہ رپورٹ صرف ہمیں ہی بھیجی جائے، جب ملک کا وزیر داخلہ نادرا سربراہ بننا چاہ رہا ہو تو میں کیونکر اس عہدے پر کام کر سکتا تھا؟ میں نے مناسب سمجھا کہ میں مستعفی ہو کر عدالت میں ان کا مقابلہ کروں اور اس ضمن میں عدالت نے حکومت کے خلاف چارج شیٹ بھیجاری کی گئی تھی۔

ایک نجی نیوز چینل سے انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ جب میں نے استعفی دیا تو اس وقت ٹربیونلز کی طرف سے بھیجے گئے 14میں سے 8 حلقوں پر کام کیا جا چکا تھا، ہمیں بھجوائے گئے حلقوں میں قومی اسمبلی کے حلقے 250، 202، 258اور 265جبکہ سندھ اسمبلی کے حلقہ نمبر 9،1،35،29 14شامل تھے۔ جس میں تحقیقات میں کافی بے ضابطگیاں سامنے آئیں، پی ایس 209میں ایک شخص نے ووٹ 310بار کاسٹ کیا تھا، ہم نے اس کے گھر کا پتہ تک عدالت کو دے دیا تھا تاہم اس کے خلاف کاروائی کرنا ہمارا کام نہیں تھا۔

طارق ملک نے انکشاف کیا کہ ایو این ڈی پی کی جانب سے تیار کیا گیا کمپیوٹر سسٹم اس لئے بند ہوا کہ اصل ووٹوں سے زیادہ ووٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی، دستخط سے ریٹرننگ آفیسر کی پہچان کی جا سکتی ہے اور زیادہ ووٹ ڈالنے پر اس کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے، جو انگوٹھے پڑھے نہیں جا سکتے یہ وقت نہیں ہے کہ ان پر بحث کی جائے بلکہ جن کی شناخت کی جا سکتی ہے ان کی ہی تحقیقات کر لی جائیں تو سب کچھ سامنے آ جائے گا ․․․․․․․نوکمنٹس
#ان بدخوئیوں کے بعد ایک خوشخبری ․․․․․․ پاکستانی خواتین کی کرکٹ ٹیم نے ایشین گیمز میں بنگلہ دیش کو ہراکر فائنل جیت لیا‘ مردوں پر مشتمل ٹیم کی کارکردگی کاجائزہ لیاجائے تو سوائے شرمندگی کے کچھ ہاتھ نہیں آتا ․․․یعنی خواتین نے پاکستان کی عزت رکھ لی‘ مبارکباد پاکستانی خواتین․․․․․․․․․․․․․․․

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :