میاں عامر محمود!میری ڈاکٹریٹ کی موت کیسے ہوئی ؟

بدھ 6 اگست 2014

Kamran Naqvi

کامران نقوی

میں افراد کے نام یہاں لکھنا مناسب نہیں سمجھتا ،میں دیر تک سنتا رہا اور وہ میرے کلاس فیلوز تھے کہ بولتے ہی جارہے تھے کہ آج یونیورسٹی ایک نیا ڈینBUSSINESSڈیپارٹمنٹ میں آیا ہے وہ کہ رہا ہے کہ جو کورسز تم PHD-MANAGEMENTکے 4طلبا نے میریAPPOINTMENTسے پہلے پڑھے ہیں میں اُن کورسز کو نہیں مانتا ،اور تمھیں یہ کورسز دوبار ہ پڑھنے پڑیں گے ،ہم نے انھیں کہا کہ اس طرح تو جو کورسزآپ سے پہلے MPHILوالوں نے پڑھے ان کو بھی تو دوبارہ کورس پڑھنے کا کہیے مگر جواب تھا نہیں ابھی ہمیں وقت دیں تاکہ ہم فیصلہ کریں کہ ہماری یونیورسٹی نے درست کورس پڑھائے یا غلط کورسز ! 2012سے 2013آیا میں نے بار بار دفتر کے چکر لگائے کہ ہمارے کورسز کا کیا بنا فرمایا گیاابھی مزید انتظار کریں اورجب بھی کہا گیا کہ ہمارا وقت کا ضیائع ہو رہا ہے ہم نے بھی ڈاکٹریٹ کے بعد کچھ کمانا ہے تو فرمایا گیا کہ پاکستان میں PHDدس سالوں میں ہوتی ہے اور پھر آخر کار 2014مئی میں ہمارے ان کورسز کو منظور کرکے ہمارے ان کورسز کا Comprehensive Examلینے کا فیصلہ کیا گیا مگر ابھی ہمارے لئے کئی اور امتحان باقی تھے کہ جو ہمیں کورس CONTENTدیا گیا وہ25کتابیں یونیورسٹی کی لائیبریری میں ہی موجود نہ تھیں (اور آج بھی موجود نہیں اور اگر آپ انٹرنیٹ سے خریدیں تو اس کی مالیئت2لاکھ روپے بنتی ہے )جبب DEANکو بتلایا گیا تو مسکرا کر کہتے ہیں کسی اور لائیبریری میں چیک کریں مگر چونکہ ہمارے یونیورسٹی کارڈ ہی EXPIREہو چکے تو ہم نے ڈین سے کہا کہ ہمارے یونیورسٹی کارڈہی Renewکر دیں مگر ہمیں انکار کردیا گیا اور یونیورسٹی کارڈ کے بغیر کوئی بھی یونیورسٹی کتاب ایشو نہیں کرتی حتی کہ میری اپنی یونیورسٹی سے بھی میں کوئی کتاب ایشو نہ کروا سکتا تھاجب کورس کا میٹریل ہی موجود نہ ہو اور نہ ہی مہیا کیا گیا ہو تو پھر باقی طلبا نے اسی میں عافیت جانی کہ بہتر ہے کہComprehensive Examمیں نہ بیٹھا جائے مگر میں نے Exam دینے کا فیصلہ کیا مجھے بتایا گیا کہ کُل6سوال پیپر میں آئیں گے اور میں نے 6میں سے 3کے جوابات دینے ہیں اور پیپر حل کرنے کا وقت6گھنٹے ہوگا مگر جب میں پیپر میں گیا تو صرف3سوال اور 3کے ہی جوابات دینے تھے جو کہ میں نے دے دیے حالانکہ بہت عجیب کہ نہ تو کورس کی کتابیں موجود پھر بھی ۔

(جاری ہے)

۔۔۔اب دوسرا حصہ اس امتحان کا DEFENSE PROPOSALتھا جس میں مجھے اپنی ریسرچ کو ڈیفنس کرنا تھا مگر جب میں 15دنوں بعد DEFENSE PROPOSAL کے لئے پہنچا تو مجھے کہا گیا کہ پہلے آپ اپنے پیپر میں لکھے ہوئے 3جوابات کو DEFENDکریں اور پھر بعد میں آپکے ریسرچ پیپر کی باری آئے گی یہ سب بغیر کسی INTIMATIONکے کہا چلیں کوئی بات نہیں اور مئی 2014سے آج تک OFFICIAL RESULTکے انتظار میں ہوں ۔

۔۔جب میں نے HIGH UPSکو اس بارے کہا تو وہ تو بے بس ہیں اس ڈین کے آگے یاد رہے کہ میری ISIانڈیکس کی ریسرچ PUBLICATIONSہیں اور ہم 4طلبا کو ایک وسیع مقابلہ کے بعد یونیورسٹی نے PHD-managementکے لئے منتخب کیا تھا۔مگر میں سوچتا ہوں کہ 2011میں PHDشروع کی 2012جون میں کورس ورک مکمل کرکے ان کورسز کے )Comprehensive Examجو کہ پڑھے ہوئے کورسز میں سے ہی ہونا چاہئے تھا (کا مئی 2014تک انتظار صرف اسی لئے کیا کہ DEANصاحب کو یہ کورسس اس لئے پسند نہ تھے کہ ہم نے ان کورسز کو DEANکی APPOINTMENTسے پہلے پڑھا ،پھر امتحان میں 6سوالوں کا کہ کر 3 سوال دینے وغیر وغیر میں میرا کیاقصور ہے میں کس سے کہوں کہ میری ڈاکٹرئٹ کی ڈگری کیساتھ کیا ہوا،یہ بھلا کیسے ممکن ہے کہ ایک طالب علم نے کورسز میں 3.26CGPAلیا ہو GATکلیئر کیا ہو یونیورسٹی کا انٹری ٹیسٹ پاس کیا ہو تمام طلباء میں سب سے پہلے یونیورسٹی میں کورس مکمل کیا ہواُسی طالب علم کی PHD کیساتھ ایسا کیا گیا؟کوئی ہے جو مجھے بتائے میں کیا کروں ؟نہیں معلوم آج ہم اس ڈین کا شکار بنے کل کو کتنے اور اس یونیورسٹی کے ڈین کا شکار بن کر اپنی PHDکو ذبح کرو ا دیں؟میں میاں عامر محمود صاحب سے اس ظلم کی نوٹس لینے کی خواہش رکھتا ہوں کیوں جو اس یونیورسٹی کا تعلق آپ ہی سے ہے آپ کے بارے تو مشہور ہے کہ آپ خوف خدا رکھتے ہیں مگر مجھے انصاف کیوں نہیں مل رہا۔

۔۔میری آپ سے درخواست ہے کہ ہم تمام PHDscholarکا COMPREHENSIVEامتحان غیر جانبدار اساتذہ کے ذریعے لیا جائے اور ہمارا وقت ضائع کرنے متعلقہ افراد کو سزا دی جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :