آگے بڑھیے۔۔۔!

جمعرات 10 جولائی 2014

Farrukh Shahbaz Warraich

فرخ شہباز وڑائچ

رب العالمین نے پھر سے ہمیں رمضان کی نعمت عطا فرمائی ہے۔یہ مبارک ساعتیں ہیں،کیا خوبصورت گھڑیاں ہیں جب ایک نیکی کا اجر اس مبارک ماہ کے بدلے کتنا بڑھ جاتا ہے۔اللہ تعالی کے انعامات میں سے ایک انعام رمضان المبارک کا یہ خوبصورت مہینہ ہے۔ پھر سے یہ نعمت ہمارے درمیان موجود ہے ہمیں اس کا بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔کیسا بابرکت مہینہ چھوٹی سی چھوٹی نیکی اللہ کے ہاں کیا درجہ اختیار کر جائے گی ہمیں اندازہ نہیں۔

رمضان مبارک سے چند دن قبل شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن ضرب عضب کا آغاز ہو چکا تھا۔یہ مشکل فیصلہ تھا لیکن یہ ضروری بھی تو ہو چکا تھا۔یہ ایک مشکل گھڑی ہے جس میں پوری قوم کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ہماری فورسز آپریشن میں مصروف ہیں ایک بڑی تعداد میں نقل مکانی بھی ہورہی ہے ،متاثرین کی بہت بڑی تعداد بے گھر ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کے باعث لاکھوں افراد بنوں،لکی مروت، کرک، ڈیرہ اسماعیل خان اور کوھاٹ کے اضلاع کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔شمالی وزیرستان کی آبادی تقرباََ 8 لاکھ ہے۔ جس میں سے04 جولائی تک 6 لاکھ90 ہزارافرادمحفوظ مقامات کی جانب ہجرت کر چکے ہیں۔جنہیں سخت موسم میں رہائش، خوارک اور صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔اس کٹھن گھڑی میں الخدمت فاؤنڈیشن محدود وسائل کے ساتھ پوری شدو د امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

بھلا ہو لاہور جماعت اسلامی کے جواں سیکرٹری اطلاعات عبدالعزیز عابدکا جنہوں نے محبت سے یاد کیا ویسے رمضان میں صحافی برادری کی افطاریاں عروج پر ہوتی ہیں ۔لیکن جب ان سطور کے لکھنے والے کے علم میں یہ بات آئی کہ یہ قلم کاروں اور صحافیوں کو جمع کرنے کا مقصد الخدمت کی متاثرہ علاقوں کی صورتحال اور ان میں جاری امدادی سرگرمیوں پر معلوماتی سیشن ہو گا تو میری دلچسپی مزید بڑھ گئی۔

امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد مجھے اپنے سفید بالوں کے باوجود ابھی جوان نظر آتے ہیں ان کی زبانی الخدمت کی متاثرہ علاقوں میں جاری خدمت کا سن کر دلی خوشی محسوس ہوئی کہ حکومتی مدد کے بغیر اپنے نیٹ ورک کے ذریعے یہ مخلص لوگ کتنا عظیم کام سر انجام دے رہیں۔الخدمت کے 2,500 رضاکار بنوں ، کوھاٹ، ہنگو، کرک اور لکی مروت کے اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔

علاقے بھر میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے بیرون منڈان گیٹ بنوں میں مرکزی بیس کیمپ قائم ہیں۔ میران شاہ روڈ ، ایف آر سرکل اور بنں شہر میں7 ریلیف کیمپ قائم ہیں۔الخدمت کے تحت 150 خاندانوں کے لئے لیڈی پارک بنوں میں رہائشی کیمپ قائم کیا گیاہے۔جس میں کھانے پینے اور صحت کی سہولیات کی فراہم کی جا رہی ہیں۔چار کچن قائم کئے گئے ہیں۔جس میں روزانہ 8 ہزار افراد اور اب تک 72 ہزارکو پکا پکایا کھانا فراہم کیاجا چکا ہے ۔

رمضان کے آغاز سے ہی بنوں ، کوھاٹ، ہنگو، کرک، لکی مروت میں روزانہ 3 ہزار افراد کو سحر و افطار کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔اب تک 7 ہزار خاندانوں میں راشن پیک تقسیم کئے جا چکے ہیں۔ جس میں آٹا، دالیں ، چینی، پتی، چاول ،گھی اور مسالحہ جات شامل ہیں۔الخدمت اور پیما کے تحت ایک فیلڈ ہسپتال اور 3 بڑے میڈیکل سینٹرز میں آئی ڈی پیز کوایمرجنسی ،الٹرا ساؤنڈ،ایکسرے، گائنی اورآپریشن تھیٹر کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔

جس میں روزانہ 1,500 اور اب تک 6 ہزار سے زائد مریضوں کو علا ج معالجے کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے۔
االخدمت کی 25 ایمبو لینسز بھی موبائیل میڈیکل اور مریضوں کو لانے لے جانے کے لئے استعمال ہو رہی ہیں۔ نقل مکانی کرکے آنے والوں کے لئے 2 ویٹرنری کیمپ لگائے گئے جس میں مویشیوں کے لئے چارہ اور پانی فراہم کی گئی ہیں۔اِس ماہ رمضان میں بنوں ، کوھاٹ ، ہنگو، کرک اور لکی مروت میں10 ہزارآئی ڈی پیز خاندانوں میں راشن پیک کی تقسیم ،آئی ڈی پیز کی گھروں سے باہر عید کے پیشِ نظر 20 ہزار افراد میں عید کے نئے کپڑے ، بچوں کے لئے کھلونے اور کھانے پینے کی اشیاء اورعید گفٹس بنا کر تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی الخدمت فاؤنڈیشن کر چکی ہے اس وقت ان علاقوں میں شدید موسم ہے موسم کے بہتر ہوتے ہی رمضان کے بعد سے 2 ہزار خاندانوں میں خیموں کی فراہمی کا عمل شروع کر نے کا منصوبہ ہے۔

سچ پوچھیں تو الخدمت فاؤنڈیشن کی کارکردگی پر دلی اطمینان بھی حاصل ہوا ہے کہ مصیبت کے وقت کوئی آئی ڈی پیز(Internally displaced persons) کے ساتھ بھی کھڑا ہے۔
اپنے ہی وطن میں بے وطن ، ہمارے لاکھوں ہم وطن ہماری راہ دیکھ رہے ہیں۔بلاشبہ اپنے گھروں سے دور بے سر و سامانی کے عالم میں عارضی رہائش گاہوں میں موسم کی سختیاں جھیلتے یہ بچے ، بوڑھے ، مرو و خواتین ہماری مدد کے منتظر ہیں ۔ مشکل کی اِس گھڑی میں انہیں اکیلا مت چھوڑیئے۔ ہمیں آگے بڑھ کر اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کاہاتھ تھامنا ہو گا ۔تو آگے بڑھیے اور مدد کیجیے۔۔۔!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :