کون بولے گا؟
بدھ 11 جون 2014
ہم دنیا کی ساتویں اٹیمی پاور ہیں ، دنیا کا بہترین انٹیلی جنس سسٹم ہمارے پاس ہے ، ساتویں بڑی آرمی ہے، اب تھری جی بھی آ گیا ہے جلد ہی فور جی بھی اولیبل ہو گا، لیکن ہمارے پاس نہ بجلی ہے نہ پانی نہ روٹی نہ تعلیم نہ اخلاقیات، اٹیمی پاور ہیں لیکن لوڈ شیڈنگ کی دنیا میں سانسیں لے رہے ہیں، بہترین انٹیلی جنس سسٹم ہے لیکن ملک میں ہر جگہ آگ لگی ہے آرمی ہیڈ کوارٹر سے لے کر ائیرپورٹس تک کچھ بھی محفوظ نہیں، دنیا کی ساتویں بڑی آرمی ہے لیکن دہشت گردوں نے ملک کو آگے لگایا ہوا ہے، تھری جی ہے لیکن اس کا استعمال انٹرنیٹ کی طرح سوائے نفرت پھیلانے یا فحش مواد دیکھنے کے اور کچھ نہیں ، میرا لیڈر آوے ای آوے اور جب تک سورج چاند رہے گا جیسے نعرے ، لیڈر وہ ہیں جنہیں انسان کہتے بھی شرم آتی ہے ، ملک میں سو کالڈ گورنمنٹ اور وزیروں مشیروں کی آنیاں جانیاں، دوسری طرف ایران باردڑ سے کر کاشغر تک کچھ بھی محفوظ نہیں نہ جان نہ مال نہ عزت نہ عصمت․
حکمرانوں کو تو پتا ہے کہ یہ ان کا عارضی ٹھکانہ ہے کل کلاں وہ لندن دبئی یا سعودیہ بھاگ جائیں گے لیکن عوام نما مخلوق کی ترجیحات کیا ہیں؟ فیس بک پہ فیک پروفائل بنانا، یونیورسٹیوں میں مذہب و سیاست کے نام پر غنڈہ گردی کرنا، ایس ایم ایس پیکچز ، مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں سے غلامانہ حد تک سیاسی وابستگی، یا چرس سوٹا کلچر، اگر کچھ پازیٹیو ہو بھی رہا ہے تو نیگیٹو یٹی نے اس کو نظروں سے اوجھل کر رکھا ہے․ دنیا میں سب سے بڑا کڑوا سچ گراونڈ ریالٹی ہے ، آپ اونگیاں بھو نگیاں مار کر یا نفرت انگیز جھوٹ کے پردے کے پیچھے چھپ کر حقیقت سے فرار حاصل نہیں کر سکتے ، شاید بہت کم وقت باقی ہے یہ سمجھنے کے لیے کہ آخر ہم چاہتے کیا ہیں، ہماری ترجیحات کیا ہیں اور وقت کا تقاضا کیاہے ․ہر کوئی زباں کو چپ کا تالا لگائے کھڑا ہے ، اس تالے کی وجہ صدیوں پر محیط غلامی ہے، جہالت ہے، مصلحت یا مفادات ہیں لیکن وقت انتظار کیے بنا اپنی رفتار سے گزر رہا ہے ، کل تک اٹوٹ انگ کی بھڑکیں مارنے والوں نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنا دیا تھا آج حالات اس بھی بدتر ہے اور دن بدن مزید بدتر ہوتے جا رہے ہیں سب جانتے ہیں کون سیاست کے پردے کی اوٹ لے کر ملک کو بیچ رہا ہے اور کون مذہب کا سہارا لے کر معصوموں کی گردنیں کاٹ رہا ہے ․لیکن زبانوں پہ چپ کے تالے ہیں اور انہی تالوں کی وجہ سے اردگعد آگ لگی ہے لیکن بجائے آواز بلند کے ہر کوئی اپنا گھر بچانے کی فکر میں ہیں ، بقول مجید امجد
بات جومیرے دل میں ہے ، میں اگر
آج اپنی زباں پہ لا نہ سکا
کل میرے بعد تیری منڈلی پہ جب
آگ برسے گی کون بولے گی
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احمد عدیل کے کالمز
-
تصویر کا دوسرا رخ
بدھ 7 جولائی 2021
-
تب تک تو میں بوڑھا ہو جاؤں گا
جمعرات 10 جون 2021
-
آپ کے آپشنز کیا ہیں؟
جمعہ 4 جون 2021
-
ڈونٹ گیو اپ
ہفتہ 29 مئی 2021
-
واہ میرے راہبرواہ
منگل 18 مئی 2021
-
Rootless People
بدھ 16 دسمبر 2020
-
Well Done Pakistan Post and EMS
منگل 8 دسمبر 2020
-
ہماری بے بسی اور ہماری سوچ
منگل 27 اکتوبر 2020
احمد عدیل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.