شاید بہت فرق پڑتا ہے

منگل 27 مئی 2014

Ahmed Adeel

احمد عدیل

تمہارے لکھے الفاظ تمہاری اذیت میں اضافہ کر دیتے ہیں جو جہاں ہے جیسا ہے اسے رہنے دو اپنے حصے کی خوشیاں اور دکھ زندگی سے وصول کرو اور کسی ایسی سمت چلے جاو جہاں زندگی اذیت کے بغیر گزر جائے،، ، کل رات ہاسپٹل میں اس کی ڈیتھ ہوگئی ، زندگی کی خوشیوں سے اپنے حصہ وصول کرنے کی ایک چھوٹی سی خواہش لیے کہیں دور چلے جانا جہاں سے واپسی کی کوئی راہ نہ ملے، مٹی میں مل کے مٹی ہو جانا، جل کے راکھ بن جانا، ٹاور آف سائلنس پر منڈلاتے پرندوں کی خوراک بننا ، زندگی کا انجام، راہ عدم کا سفر اور چند چھوٹی چھوٹی خواہثیں جو ہمیشہ زندہ رہتی ہیں
فارنر کلب کی ایک ڈھلتی دوپہراور چند سوال، ، تم پاکستان سے ہو؟ Do you know imran khan? ، پاکستان کی چند چیزیں ، عمران خان، وہ fat man جس نے ڈیڈ مین واکنگ میں ایڈی ویڈر کے ساتھ دی فیس آف لو گایا،، Do you know that great singer?
ایک ہی سانس میں کیے گئے چند سوال اور ایک نئے دن ایک نئی دوستی کی شروعات، می ایم lukeفرام بیلجیم ۔

(جاری ہے)

زندگی سے اپنے حصے کی خوشیاں تلاش کرتا ایک اولڈ مین جس کی اذیت ہمیشہ اس کی ہنسی کے پیچھے چھپی رہی ،میں جب بھی فارنر کلب جاتا ہوں ایک سوال جو ہمیشہ ذہن میں آتا ہے کہ میں اور مجھ جیسے دوسرے لوگ آخر اپنا وطن کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟ وہ کون سی چیز ہے جو دیار غیر میں ہمیں باندھے رکھتی ہے؟ اپنے حصے کی خوشیوں کی تلاش، انا پرستی، یا ٹھکرائے جانے کا احساس؟ اور پروفیسر سل باسا کا بوڑھا اور جھریوں سے بھرا چہرا،، میری سب سے بڑی خواہش یہ ہے کہ میں جاپان میں ساکورا (چیری بلوسم) کے درختوں کے نیچے مرنا چاہتا ہوں، جاپان جہاں میں پیدا ہوا اور وہیں مروں گا، ایک بوڑھے پروفیسر کی آخری خواہش ، موت کے قدموں کی چاپ اور لا تعداد چھوٹی چھوٹی خواہشیں․
ایک ہی سانس میں کئی سوال کرنے کی اولڈ مین luke کی عادت اور فرنچ کٹ کے پیچھے چھپی مسکراہٹ جس میں اذیت جھا نکتی ہے، عدیل تمہیں پاکستان کی کون سی چیز ہر دن یاد آتی ہے؟ ماں، ماں بہت یاد آتی ہے،، لیکن ماں تو وہاں ہے ہی نہیں ۔

تین سال پہلے ، قبرستان میں ایک اور قبر کا اضافہ، فون پر آتی بے ربط آوازیں اور ایک اذیت ایک پچھتاوا، ، اپنے حصے کی خوشیوں کی تلاش ، دن بدن جدا ہوتے چہرے ، پتا نہیں وقت کی رفتار اتنی تیز کیوں ہے؟ نہیں یہ میرا فلسفہ نہیں ہے میرے جیسے اولڈ میں کا فلسفہ بہت مختلف ہے جسے سن کر تم ہنسو گے، وقت ٹھہر جاتا ہے لیکن ہم انسان چلتے رہتے ہیں ، وقت بے رحم نہیں بلکہ ہم ہیں ، شاید تم ٹھیک کہتے ہو یا شاید مجھے پتا نہیں،،لیکن لُوک تمہیں کیا یاد آتا ہے اپنے ملک کی کون سی چیز ، جسے تم ہر دن مس کرتے ہو؟ ایک طویل خاموشی کا وقفہ ، فرنچ کٹ کے پیچھے سے جھا نکتی اذیت اور دیار غیر میں بیٹھا ایک اولڈ مین، عدیل مجھے اپنی بیٹی بہت یاد آتی ہے لیکن اس نے کبھی مجھے فون نہیں کیا اینڈ آئی نو کہ وہ میرے مرنے پر بھی یہی کہے گی ، اٹس اوکے پاپا از نو مور اینڈ آئی ڈو ناٹ ہیو انف منی ٹو ٹریول، بس یہی یاد آتا ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں ،
بارش میں بھیگتی صبح کا پہلا پیغام ، لُوک از نو مور،، what? how it happened? ،، زندگی کے اخیر کی طرف سفر کرتے ایک اولڈ مین کا پڑاو، he has wandered into an unknown land... ، اور فارنر کلب میں پام کے اونچے درختوں کے سائے میں بیٹھ کر زندگی کے حقائق کو بے نقاب کرتی اس کی سرد آواز، جب ہماری زندگی میں کچھ باقی نہیں رہتا تب ہم مرنے کے لیے یہاں آتے ہیں ، زندگی کی لامحدود خواہشوں میں سے ایک چھوٹی سی آخری خواہش ، سب کچھ لٹانے کے بعد اپنے حصے کی خوشیوں کی تلاش کی طرف ایک قدم ، ایک آخری پڑاو، مرنے کے بعد کیا فرق پڑتا ہے کہ کوئی راکھ بن کے ہوا میں اڑا یا مٹی کی ایک سرد قبر میں اترا،، لیکن شاید فرق پڑتا ہے ، کہیں نہ کہیں کچھ تو انسان کے اند ر ہوتا ہے جو اسے بے چین رکھتا ہے ، مرنے کے بعد آخری رسوم کی خواہش، مٹی کے گڑھے کے کنارے کھڑے کچھ لوگ ، چند مقدس آیات، کچھ دکھ زدہ چہرے، کچھ لوگ، ہماری طرح اپنی ڈار سے بچھڑے لوگ ایسی باتوں کے بارے میں زیادہ حساس ہو جاتے ہیں وہ کبھی نہ کبھی اپنی موت کو ڈے ڈریم کرتے ہیں ، یہاں ہنستے ہوئے لوگوں میں سے شاید ہر ایک کی خواہش ہو گی کہ اس کی آخری رسوم اس کے مذہب، کلچر کے مطابق ادا کی جائیں ، حالانکہ اندر سے یہ لوگ جانتے ہیں کہ ایسا نہیں ہو گا ، لیکن خواہش کا کیا ہے وہ تو ایک کوئی بھی کر سکتا ہے․
اورنج چوغے پہنے ہوئے چند بھکشو، ہڈیوں کی راکھ، بلیک سو ٹس میں ملبوس فارنر کلب کے چند پردیسی جو شاید کہیں نہ کہیں اپنے انجام کو ڈے ڈریم کر رہے ہیں، لُوک از نو مور، قبر کی خواہش ، چند مقدس آیات، کچھ دکھ زدہ چہرے، لیکن صرف راکھ، شاید بہت فرق پڑتا ہے ، کہیں نہ کہیں ،، ارد گرد سے آتی چند سرگوشیاں، اس کی فیملی سے کوئی ڈیڈ باڈی کلیم کرنے نہیں آیا؟ نہیں اس کی بیٹی نے آنا تھا مگر اس کے پاس پیسے نہیں تھے ۔

۔اٹس اوکے پاپا از نو مور، ؟ مگر وہ کرسچن تھا اسے قبر میں دفن کرنا چاہیے تھا ، یہاں چرچ بھی ہے وہاں سے پریسٹ کیوں نہیں آیا،، کیا فرق پڑتا ہے،، فرق پڑتا ہے کہیں نہ کہیں بہت فرق پڑتا ہے، زندگی بھر کی سڑگل اور انجام ایک تاریک سرد قبر لیکن اگر وہ بھی نہ ملے تو۔۔ شاید بہت فرق پڑتا ہے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :