تسی کونڑ اوں

پیر 5 مئی 2014

Sabookh Syed

سبوخ سید

لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان صاحب کو آئی ایس آئی کے ڈی جی جنرل (ر) شجاع پاشا سپورٹ کر تے تھے ۔
چودھری شجاعت حسین نے اس وقت سپریم کورٹ کے باہر میڈیا کے سامنے کھڑے کہا کہ ”راولپنڈی میں ایک لانڈری مشین لگی ہوئی ہے جو لوگوں کو صاف کر کے تحریک انصاف میں بھیج رہی ہے “
چودھری نثار علی خان بھی اسی وجہ سے آئی ایس آئی کے ڈی جی سے نالاں تھے ۔


اس تحریک انصاف کو سب سے زیادہ کوریج جیو نیوز دیتا تھا اور عمران خان کے سب سے زیادہ انٹرویوز جیو پر ہی ہوئے ۔
اگر یہ سب کچھ درست ہے تو پھر میں یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں کی آئی ایس آئی تحریک انصاف کو پروموٹ کر رہی تھی ۔
جیو تحریک انصاف کو فل کوریج دے رہا تھا۔
تمام سیاسی جماعتیں آئی ایس آئی اور جیو سے شکوہ کناں تھی ۔

(جاری ہے)


اس لیے کہ ان کے بقول جیو اور آئی ایس آئی ایک ہی کام کر رہے تھے ۔


جب جیو اور آئی ایس آئی ایک ہی کام کر رہے تھے تو پھر جیو غدار کیسے اور آئی ایس آئی وفادار کیسے ؟؟
میں سمجھتا ہوں کہ اگر دونوں یہ کام کر رہے تھے تو دونوں غلط تھے ۔کیونکہ دونوں کا یہ کام نہیں تھا ۔
بات سمجھنے کی صرف اتنی سی ہے کہ ہر شخص اپنی زندگی میں ایک بار ضرور چیختا ضرور ہے ۔جس کو گولی لگی ،چیخنا اس کا حق ہے
اور جس پر چیخا جاتا ہے چیخنا ،اس کا بھی حق ہے ۔


ایک چیخ میں قاتل کا نعرہ تھا اور ایک چیخ میں غدار کا نعرہ تھا ۔
اس دوران کئی لوگ اپنے مفادات کے تحت چیخنا شروع کر دیتے ہیں
اور
کئی لوگ اپنے احسانات کا بدلہ اتارنے کے لیے چیختے ہیں ۔
ان چیخوں میں جیو بند کرو اور بائیکاٹ کے نعرے تھے ۔
کچھ بے وقوف خواہ مخواہ چیخ رہے ہوتے ہیں ۔
ان چیخوں میں فارغ البالی کی وجہ سے تفریحی چیخیں شامل تھیں ۔


زیارت میں قائد اعظم کی رہائش گاہ کی ویڈیو بنانے پر اے آر وائی چینل پر غداری کے الزامات لگے تھے ۔
وائس آف امریکا کی نشریات چلانے پر پہلے جیو ،پھر ایکسپریس اور آج کل آج ٹی وی پر الزامات لگ رہے ہیں ۔
بی بی سی کا بلیٹین چلانے پر پہلے ایکسپریس اور پھر اب آج الزامات کا شکار ہیں ۔
بلوچ ،پختون، سندھی اور مہاجر قوم پرست بھی کل تک غدار تھے ۔


بلوچ ،پختون اور سندھی قوم پرستوں کے نزدیک پنجابی غدار ہیں ۔
بنگالی غدار تھے اور بنگالیوں کے نزدیک ادھر والے غدار تھے ۔
ایوب خان کے نزدیک فاطمہ جناح غدار تھیں ۔
مولانا مودودی اور مفتی محمود قیام پاکستان کے مخالف تھے ،اس لیے غدار تھے ۔
ایک دن صبح اٹھا تو اخبار میں ایک تصویر دیکھی ،عمران خان،قاضی حسین احمد ،مولانا فضل الرحمان ،اجمل خٹک ،طاہر القادری، محمود خان اچکزئی سب پرویز مشرف کے ساتھ کھڑے تھے ۔

میرے ایک جمہوریت پسند دوست نے لعنت بھیجتے ہو ئے کہا کہ ”سالے سب غدار ہیں “۔
شیعہ کہتے ہیں کہ اہل سنت ہمارے بھائی ہیں لیکن بھائیوں کے اکابرین کے بارے میں جن خیالات کا اظہار کر تے ہیں ،لکھنے سے بھی خوف آتا ہے ۔
سنی کہتے ہیں کہ شیعہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔
اہل حدیث کہتے ہیں کہ دیوبندی بریلوی مقلد ہیں اور ان کے پیچھے نماز نہیں ہوتی ۔


بریلوی کہتے ہیں کہ دیوبندی گستاخ رسول اور منکر درود ہیں ،دیوبندی کہتے ہیں کہ بریلوی مشرک اور قبر پرست ہیں ۔
یہ سارے مل کر کہتے ہیں کہ پرویزی منکر حدیث ہے ،اس لئے کافر ہے ۔
پھر یہ سب ایک نکتے پر متفق ہو جاتے ہیں کہ جاوید غامدی ایک گمراہ شخص ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔
پھر یہ سب اس نکتے پر جمع ہو جاتے ہیں کہ
قادیانی احمدی دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔


پھر حضرت نے فرمایا
نواز شریف اور بے نظیر اس ملک کے لیے سیکورٹی رسک ہیں ۔
بے نظیر نے سکھوں کی لسٹیں بھارت کو دی تھیں ۔غدار ہے ۔
نواز شریف نے واجپائی کو پاکستان بلایا تھا ،غدار ہے ۔
پہلے ساری جہادی جماعتیں بنائیں پھر انہیں کالعدم قرار دے دیا اور کہا کہ غدار ہیں ،انہوں نے تحریک طالبان بنا لی اور کہا تم بھی غدار ہو ۔
میں کالم لکھنا چاہتا تھا ،کتاب نہیں بس حضرات
مجھے صرف اتنا کہنا ہے کہ
السلام علیکم
تسی دسو تے سہی تسی کونڑ اوں تے میں کونڑ آں ”

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :