مشکل حالات میں سستا ترین حج پیکج۔ قسط نمبر1

جمعہ 11 اپریل 2014

Mian Ashfaq Anjum

میاں اشفاق انجم

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وفاقی سیکرٹری سکندر اسماعیل جے ایس حج شہزاد احمد، اکبر اعوان ڈپٹی سیکرٹری فرید الله خٹک اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ مشکل ترین حالات میں پاکستانی قوم کو سستا ترین حج پیکیج دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان کی مصروفیت کے باوجود سردار محمد یوسف دو ماہ سے التوا کا شکار وزیراعظم سے صوابدیدی اختیارات کے تحت حج پالیسی منظور کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی قیادت میں وزارت مذہبی امور اپنا قبلہ درست کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

کامیاب حج آپریشن2013ء کے بعد قوم سے حج 2014ء سستا کرنے کے اعلان سمیت کرپشن کو کسی صورت قبول نہ کرنے کے وعدے پر قائم رہے۔

(جاری ہے)

حج 2014ء کی تیاریوں کے دوران اگر وزارت مذہبی امور میں کوئٹہ سے ڈیپوٹیشن پر آنے والے افسر عارف شاہ کے حوالے سے بعض امور پر کچھ حلقوں اور میڈیا کی نشاندہی پر تحفظات سامنے آئے تو سردار محمد یوسف اور سکندر اسماعیل کا اقدام قابل ستائش ہے۔

انہوں نے شکایات کے ازالے کے لئے فوری طور پر اس افسر کو ہی واپس کر دیا، جس کی وجہ سے وزارت مذہبی امور کے گرد ناپسندیدہ سائے منڈلاتے نظر آنا شروع ہوئے۔ جے ایس حج شہزاد احمد اور ڈی جی حج سید ابو عاکف کی استقامت کو بھی داد دینا پڑے گی وہ دھونس اور دباؤ میں نہیں آئے۔ حج کوٹہ ہو یا حاجیوں کے لئے عمارتوں کا حصول، سیسہ پلائی دیوار بنے رہے۔

انشاء الله جزا صرف الله ہی دے گا۔
حج پالیسی کے اعلان کے بعد ایک حلقے کا تاثر سامنے آیا ہے۔ وزارت مذہبی امور سردار محمد یوسف نے سستا حج پیکیج دے کر پرائیویٹ حج سکیم کے حج آرگنائزروں کو آزمائش میں ڈال دیا ہے اس بات میں بھی شک نہیں رہا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف حج سستا کرنے اور عازمین حج کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں باہم پہنچانے میں سرگرم عمل نظر آتے ہیں۔

ہوپ اور ملک بھر کے حج آرگنائزر بھی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے الله کے مہمانوں کی خدمت اور وفاقی وزیر سردار محمد یوسف سے کئے گئے اپنے وعدے اور حاجیوں سے کی گئی کمٹمنٹ کو پورا کر دکھایا ہے۔ حج2013ء میں کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔ سعودی وزارت الحج نے2014ء کے لئے حج2013ء میں ذمہ داری ادا کرنے والی ساری کمپنیوں کو گرین سگنل دیتے ہوئے ان کے اقدامات کو سراہا ہے۔

اب بات کرتے ہیں حج پالیسی 2014ء کی جس کا اعلان کر دیا گیا ہے اور ملک بھر سے 21اپریل سے شیڈول بنکوں کو سرکاری حج سکیم کی درخواستیں جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سرکاری حج اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال سے 22 ہزار روپے سستاکیا گیا ہے۔ حج پالیسی 2014ء کے مطابق ایک لاکھ43ہزار خوش قسمت افراد فریضہ حج ادا کریں گے، تقریباً 86684 پرائیویٹ سکیم کے تحت اور تقریباً 56684 سرکاری حج سکیم کے تحت جائیں گے۔


ایک کیٹگری کے تحت کوئٹہ، کراچی، سکھر سے 2لاکھ 62ہزار231روپے، لاہور، اسلام آباد، پشاور سے 2لاکھ72ہزار231حج پیکیج رکھا گیا ہے۔ 5فیصد حج کوٹہ ہارڈ شپ کے لئے رکھا گیا ہے، 43ہزار افراد کی تقریباً 9 بینک درخواستیں وصول کرنے کے مجاز ہوں گے، 50فیصد سرکاری سکیم کے حاجی براہ راست مدینہ جائیں گے اور50فیصد پاکستان سے جدہ جائیں گے۔ مدینہ براہ راست جانے والے واپس جدہ سے لاہور، پاکستان سے براہ راست جدہ جانے والے براہ راست مدینہ سے پاکستان واپس آئیں گے۔

حج کرایہ 2013ء سے تقریباً9فیصد بڑھا دیا گیا ہے۔ وزارت کی بڑی کامیابی ہے۔ شمالی زون سے حج کرایہ ایک لاکھ 7ہزار700روپے،جنوبی زون سے حج کرایہ 97ہزار 700روپے مختص کیا گیا ہے۔ انشورنش کی رقم3لاکھ سے بڑھا کر5لاکھ کر دی گئی ہے۔ وی آئی پی اور مفت حج کوٹہ ختم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔5سال تک حج کرنے والے حج درخواست دینے کے مجاز نہیں ہوں گے۔ حج پالیسی2014ء کا مختصر خاکہ پیش خدمت ہے۔

حج پالیسی2014ء کا مسودہ بظاہر بڑا جاندار ہے مگر بعض سوالات جنم لے رہے ہیں اس لئے مجبوراً مجھے اپنے کالم کو دو حصوں میں تقسیم کرنا پڑ رہا ہے۔
کابینہ کے اجلاس میں حج پالیسی کا مسودہ پیش نہ کرنا زیادہ خوش کن بات نہیں ہے۔ کابینہ کے ارکان زیادہ سمجھدار اور پڑھے لکھے ہوتے ہیں اگر کابینہ میں تمام نکات زیر بحث آتے تو زیادہ فوائد سمیٹے جا سکتے تھے۔

ایئر لائنز کے ساتھ ہونے والی میٹنگ اور سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کے لئے طے کئے گئے امور کی تفصیل حج پالیسی میں نہیں دی گئی۔ کون کون سی ایئر لائنز حج 2014ء آپریشن مکمل کریں گی۔ سرکاری حج سکیم کے 40روزہ حج کرایہ دیا گیا ہے ، پرائیویٹ حج سکیم کا حج کرایہ پہلے جانے والے اور بعد میں جانے والے ٹور آپریٹرز کا کیا ہو گا، بتایا نہیں گیا۔ ایئر لائنز کی طرف سے باز گشت کرنے والی خبریں حوصلہ افزا نہیں ہیں۔

کہا جا رہا ہے کہ سرکاری سکیم 40روزہ اور پرائیویٹ حج سکیم 40روزہ کرایہ مختلف ہو گا، شارٹ پیریڈ کا کرایہ بھی اور ہو گا۔
سعودی حکومت نے حج2014ء کے لئے دنیا بھر سے آنے والے عازمین کے لئے سعودی کمپنیوں سے کھانا ضروری قرار دیا ہے۔ حج پالیسی 2014ء میں سرکاری حج سکیم کے لئے لازمی کھانے کا معاملہ کھل کر بیان نہیں کیا گیا، حاجیوں کو زرمبادلہ کی صورت میں کوئی رقم ملے گی یا نہیں، بتایا نہیں گیا، قربانی کے حوالے سے 450 ریال بتا کر فیصلہ حاجی کو خود کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔

منیٰ میں مکتب سرکاری حج سکیم کے کہاں ہوں گے سارے حاجی نیو منیٰ مزدلفہ میں رہیں گے یا کچھ اولڈ منیٰ میں، یہ نہیں بتایا گیا۔ حج پالیسی کے اعلان کے موقع پر2لاکھ72ہزار231روپے کے ساتھ قربانی+کھانا اور دیگر ضروریات کے 1500 ریال شامل کر کے 4لاکھ 21ہزار 731 روپے اور 4لاکھ11 ہزار 731روپے کا حج پیکیج کا بریک اپ دیا گیا ہے۔ کون سے امور کی نشاندہی ضروری تھی، نہیں کی گئی۔ کس طرح مزید بہتری ممکن ہے۔ دوسری اور آخری قسط میں بیان کروں گا انشاء الله (جاری ہے)۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :