بیلہ اور اوتھل سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے،چھت اور دیواریں گرنے سے بچی جاںبحق ، 11 افراد زخمی

بدھ 31 جنوری 2018 22:18

بیلہ+اوتھل +کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 جنوری2018ء) ملک کے دیگر شہروں کی طرح بلو چستان کے مختلف علا قوںلسبیلہ اور اوتھل سمیت دیگر میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں ،چھتیں اور دیواریں گرنے سے ایک بچی جاںبحق ،خواتین سمیت 11 افراد زخمی ،جنہیںبیلہ ہسپتا ل منتقل کر دیا گیا ،جہاںایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ،زلزلے کے بعد تعلیمی اداروںسے بچوں کو گھر روا نہ کر دیا گیا زلزلہ پیما مر کز کے مطا بق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.9تھی جبکہ اس کا مر کز بیلہ شہر سے 20کلو میٹر مشرق کی طرف تھا، آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پا یا جا رہا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بلو چستان کے علا قے لسبیلہ ، اور اوتھل اور دیگر صبح 9.59 پر زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے ،زلزلے کے جھٹکوں کے با عث دراڑھ گوٹھ میں پنجاب کے رہائشی رانا علی اکبرکے گھر کی چھت مہندم ہونے کی وجہ سے اسکی ڈیڑھ ماہ کی بچی تہمینہ جاں بحق ہوگئی جبکہ اسکی دوبیٹیاں سکینہ اور حسینہ شدید زخمی ہوگئیں بتایا جاتاہے کہ متاثرہ خاندان کاتعلق پنجاب سے ہے جو بیلہ میں ٹھیکے پر زمینداری کررہاتھابیلہ کے دیگر مضافاتی علاقوں میں کئی کچے مکان گرنے کی وجہ سے 11افراد زخمی ہوگئے جن میں جویریہ بنت عمران،شاہ زیب ولد بابر،انس ولد فتح خان محمود ولد علی اکبر،مومن ولد علی اکبراوردیگرزخمی ہوگئے جن کو سول ہسپتال بیلہ لایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی اور انہیں مزید علاج کیلئے کراچی منتقل کردیاگیاسول ہسپتال بیلہ کے ڈاکٹر عبدالرشید رونجھو کے مطابق اب تک 11زخمیوں کو ہسپتال لایاگیاہے جبکہ دیگر علاقوں سے مزید زخمیوں کے آنے کی بھی اطلاعات مل رہی ہیں بلکہ زلزلہ آتے ہی بیلہ شہراور اسکے مضافاتی علاقوں میں کئی کچے مکانات زمین بوس ہوگئے جبکہ بیلہ شہرمیں پکے گھروں اور سرکاری عمارات میں گہری دراڑیں پڑ گئیںاس کے علا وہ جامع مسجد سلیمانیہ کی کھڑکیاں اور اس میں لگے فانوس ٹوٹ گئے ادھربیلہ کراس زلزلے کی خبرملتے ہی ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل اوتھل سے بیلہ روانہ ہوگئے اور اسسٹنٹ کمشنر بیلہ عزت نذیر بلوچ کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے ہنگامی صورتحال کا جائزہ لیا انہوں نے سول ہسپتال بیلہ میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کردی ادھر ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم اوتھل اور اسکے نواحی علاقوں سے کسی قسم کے جانی یامالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں،واضح رہے کہ بیلہ زلزلے کے مقناطیسی پلٹس کے ریڈزون میں آتاہے اس سے قبل بھی بیلہ میں کئی بار زلزلے آئے لیکن اتنا نقصان کبھی نہیں ہوا جتنا اس باربتایاجارہاہے ۔

(جاری ہے)

زلزلے کے با عث لو گ خو ف زدہ ہو کر گھروں،دکانوں اور دیگر عما رتوں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے بلکہ سکولوں سے بچوں کو اپنے گھرتوں کی طر ف روانہ کر دیا گیازلزلہ پیما مر کز اسلا م آ با د کے مطا بق بیلہ بدھ کی صبح 9.59 پرزلزلے شدیدجھٹکے محسوس کئے گئے جن کی ریکٹر اسکیل پر شدت 4.9ریکا رڈ کی گئی زلزلے کا مرکز بیلہ شہر سے 20کلومیٹر دور مشرق کی طرف تھا دریں اثنا ء سول ہسپتال بیلہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے زلزلے کے فو را بعد ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل بیلہ پہنچ گئے اور اسسٹنٹ کمشنر بیلہ عزت نذیر بلوچ تحصیلدار بیلہ سردار زادہ نصیر جاموٹ نائب تحصیلدار حبیب للہ کھوسہ کے ہمراہ زلزلے کی وجہ سے گرے ہوئے گھروں اورنقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں ۔

دریں اثنا ء وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجونے لسبیلہ اور آواران اضلاع میں آنے والے زلزے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ فورسز اور پی ڈی ایم اے کو متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں کے آغاز اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی کا نفاذ کرکے زخمیوں کو علاج و معالجہ کی بہترین سہولتوں کی فرہمی کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے متاثرہ علاقوں میں امدادی مراکز کے مقام اور پی ڈی ایم اے کو امدادی اشیاء اور خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے، وزیر اعلیٰ نے زلزلے سے ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والے نقصانات پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں کے عوام سے کہا ہے کہ وہ قدرتی آفت کے دوران ہمت کا مظاہرہ کریں مشکل کی اس گھڑی میں حکومت ان کے ساتھ ہے اور ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

تھل میں شائع ہونے والی مزید خبریں