امریکن بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کاانعقاد

پیر 10 اکتوبر 2016 19:40

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2016ء)ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لا ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام امریکن بار ایسوسی ایشن کے تعاون سے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی لاہور میں منعقدد ہوئی جس میں امریکہ سمیت پاکستان بھر سے وکلاء برادری ومیڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تربیت ورکشاپ سے ٹیم لیڈر ایڈوکیٹ اویس انور نے تربیتی ورکشاپ کے حوالے سے تفصیلی آگہی دینے ہوئے بتایا کہ پاکستان سمیت ملک بھر میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے واقعات میں وکلاء برادری اپنے مقدمات کی سماعت میں انصاف کے تصاضے کو کس طرح بہتر انداز میں پیش کرکے سچ کو منظر عام پر لا سکتے ہیں اور انسانی حقوق کے حصول میں اپنی ذمہ داریاں کس انداز سے پوری کرسکتے ہے ایک روزہ تربیت ورکشاپ کا عنوان انسانی حقوق اور پاکستان میں انسداد دہشت گردی کا قانونی سسٹم پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمہ کے اقدامات وکلاء کا کردار سے منعقد ہونے والے پروقار تقریب میں پنجاب سندھ اسلام آباد کے علاوہ ملک کے دیگر علاقوں سے وکلاء برادری سمیت آل پاکستان جرنلسٹس کونسل(ر) کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید طاہر علی نے بھی شرکت کی تربیتی ورکشاپ سے ایڈوکیٹ ماریہ شیخ ٬ ایڈوکیٹ حیدررسول مرزا ٬ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر وپبلک انفارمیشن آفیسر رانا آصف علی نواز ٬ ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر احمربلال صوفی ودیگر مقررین نے خطابات کرتے ہوئے تربیتی ورکشاپ کے اعراض مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی مقررین نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں وکلا ء برادری کا اہم رول ہے اگر وکلاء اپنی ذمہ داریوں کو احساس کریں تو کو ئی مجرم سزا سے بچ نہیں سکتا دنیا بھر میں دہشت گردی کے ناسور سے ہر شخص مشکلات کا شکار نظر آتا ہے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے جہاں حکومتیں اپنا رول پلے کرتی ہیں وہاں وکلاء برادری کا بھی اہم رول ہے انصاف کی فراہمی میں وکالت کے شعبہ میں ملک سمیت دنیا بھر میں وکلاء برادری کو کئی مسائل ومشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق اور انسداد دہشت گردی کا قانونی سسٹم کے علاوہ پاکستان میں دہشت گردی کے مقدمات میں ملزم اور دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد بھی انصاف کیلئے ہر ممکن کوششوں میں لگتے ہیں تاکہ ان کو انصاف مل سکے اسی دوران دہشت گردی کے مقدمات میں انسانی حقوق کی دستیابی میں وکلاء صفائی کی مشکلات زیادہ نظر آتی ہیں مقامی طور پر عوام کی حفاظت پر مامور سیکورٹی اہلکار ایسے شخص کو گرفتار کرکے اس کو دہشت گردی ظاہر کردیتے ہیں جس نے کبھی دہشت گردی کی ہی نہ ہو کئی مرتبہ بارودی مواد رکھنے کے الزام میں بے گناہ افراد گرفتار کرلئے جاتے ہیں حالانکہ وہ بارود ی مواد دائیوں کیلئے بھی استعمال کرتے ہیں ایسے مقدمات میں صفائی اور سرکاری وکلاء مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں تربیتی ورکشاپ کا مقصد صرف اتنا ہے کہ دوران سماعت وکلاء برادری اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے حق وسچ کا ساتھ دیں تاکہ عدالتوں کو انصاف کی فراہمی میں مدد مل سکے اور ہم سب اپنے پیشہ سے انصاف کرسکیں مقررین نے کہا کہ انسانی حقوق کیلئے مل بیٹھ کرکام کرنا ہوگا ایسے پروگرامز سے ہمیں تربیت کے بہترین مواقع مل سکتے ہیں مقررین نے کہا کہ مقدمات میں قاعد وقانون کیلئے پہلا قدم بہتر سوچ کے ساتھ اٹھایا جائے تو کئی بے گناہ افراد جرم وسز اسے بچ سکتے ہیں امریکن بار ایسوسی ایشن کے تعاون سے ایسے اقدامات شعبہ وکالت میں آنے والے افراد کیلئے نعمت سے کم نہیں جہاں ان کو تعلیم وتربیت کے ساتھ ساتھ ملک کے مایاناز وکلاء کے تجربات سے بھی آگاہی ملتی ہیں تربیت ورکشاپ میں ملک کے مایاناز وکلاء نے شرکاء کو ملٹی میڈیا سے مقدمات کو بہتر انداز سے حل کرنے کیلئے بھی آگہی فراہم کرنے کے علاوہ دہشت گردی سے نمٹنے اور دوران تفتیش اپنے کلائنٹ سے اس پر لگے الزامات کے ھوالے سے گفتگو کرنے کے طریقہ کار پولیس کی جانب سے تفتیش کے انداز اور ملزم کو مجرم بناکر پیش کرنے کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر نامزد ملزم کو بے گناہ ثابت کرنے عام شخص کو انصاف کی فراہمی میں کس انداز سے رول پلے کرنے کے حوالے سے بھی تفصیلی آگہی فراہم کی گئی اس موقع پر تربیتی ورکشاپ میں شریک شرکاء نے کہا کہ ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لا کی جانب سے ایسے تربیتی مواقع سے وکلاء برادری کو درپیش مسائل ومشکلات سے نکالا جاسکتا ہے انصاف کی فراہمی میں بھی مدد دی جاسکتی ہیں۔

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں