تاریخی شہر سبی کو کارپوریشن کا درجہ نہ مل سکا

Mohammad Ali IPA محمد علی جمعہ 24 جون 2016 20:18

سبی(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی 24جون۔2016ء ) بی این پی کے کونسلران اور اپوزیشن لیڈر میر غلام رسول مگسی ،کونسلر فیض محمد مینگل،کونسلر امان اللہ سومرونے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سبی تاریخی شہر ہے اور بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر ہے لیکن تاحال میونسپل کمیٹی سبی کو کارپوریشن کا درجہ نہیں دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ میونسپل کمیٹی سبی کے اجلاس میں میونسپل کمیٹی کے کونسلران نے میونسپل کمیٹی سبی کو کارپوریشن کا درجہ دینے کے لیے مشترکہ قرارداد پیش کر کے متفقہ طور پرمنظور کر لیا اس کے باوجود میونسپل کمیٹی سبی کو کارپوریشن کا درجہ نہیں دیا گیا ہے اورسبی کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ سبی بلوچستان کا تاریخی اور دوسرا بڑا شہر ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت تاریخی شہر کی حشیت کو نظر انداز نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہا کہ برٹس دور میں سبی میں قبائلی جرگے ہوا کرتے تھے اور سبی شہر کو تاریخی حشیت حاصل ہے سبی کوئٹہ کے بعد بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر ہے جس کی آبادی چوگنی ہو گئی ہے لیکن اس کے باوجود سبی میونسپل کمیٹی کو کارپوریشن کا درجہ نہیں دیا گیا ہے جو سبی کے عوام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان ، چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سے مطالبہ کیا کہ سبی کے میونسپل کمیٹی کو فوری طور پر کارپوریشن کا درجہ دے کر سبی کے عوام کا درینہ مطالبہ پورا کیا جائے۔

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں