بلدیاتی انتخابات کو 2سال سے زائد عرصہ بیت گئے ، آج تک منتخب نمائندوں سمیت عوام بھی ترقی خوشحالی کے ثمرات سے محروم رہے،میونسپل کمیٹی سبی کے چیئرمین حاجی داؤد رند کی صحافیوں سے بات چیت

منگل 8 دسمبر 2015 18:03

سبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 دسمبر۔2015ء) میونسپل کمیٹی سبی کے چیئرمین حاجی داؤد رند نے کہا ہے کہ سبی سمیت بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات ملک بھر میں سب سے پہلے ہوئے جس کو 2سال سے زائد عرصہ بیت گئے مگر آج تک منتخب نمائندوں سمیت عوام بھی ترقی خوشحالی کے ثمرات سے محروم رہے بلدیاتی انتخابات میں جہاں عوام نے اپنے قیمتی ووٹ دیکر اپنے نمائندے منتخب کئے اور ان سے اپنے مسائل کو حل کرنے کی امیدیں وابستہ کی لیکن منتخب نمائندے حکومتی اور بیوروکریسی کی جنگ میں ترقی کے تمام ثمرات سے یکسر محروم رہے اپنے اختیارات کو بھی استعمال کرنے سے قاصر نظر آنے والے نمائندے حکومتی فنڈز کے منتظر گزشتہ دوسال نظر آتے ہے کئی نمائندے تو عوام کی باتیں سن سن کر دل برادشتہ ہوکر کنارہ کشی کرنے پر بھی مجبور ہو چکے ہیں چیئرمین وائس چیئرمین کونسلرز ضلع کونسل و میونسپل کمیٹی میں صرف پیدائش سرٹیفیکٹ پر دستخط یا جھگڑوں کی صورت میں تھانوں میں عوامی خدمت کرتے دیکھائی دیتے ہیں سبی سمیت بلوچستان بھر میں سٹرکیں بدحال آب نوشی کا مسئلہ گھمبیر صفائی کی صورت حال ابتر ہونے کی وجہ سے عوامی مسائل میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے ایک جانب منتخب چیئرمین کو اختیار ہی نہیں کہ وہ علاقہ میں صفائی کیلئے خاکروب بھرتی کرے تو دوسری جانب محکمہ بلدیات عارضی ملازمین کو بھی ملازمت سے فروغ کرکے مزید مشکلات پیدا کردیتا ہے ۔

(جاری ہے)

منگل کو میونسپل کمیٹی سبی کے چیئرمین حاجی داؤد رند نے کہا کہ گزشتہ دوسالوں سے ہم اپنی مدد آپ کے تحت میونسپل کمیٹی کے انتظامات کو چلارہے ہیں عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے ہمیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے آج سے50سال قبل سبی کی 75ہزار آبادی تھی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے میونسپل کمیٹی میں بھی ملازمین کی تعداد تھی دن بدن سبی کی آبادی میں اضافہ ہوتا چلا گیا لیکن میونسپل کمیٹی میں آج بھی ملازمین کی وہ وہی تعداد ہے جو 50سال پہلے ہوا کرتی تھی ہے عام انتخابات کے بعد بلوچستان میں کمشنری نظام بحال ہوا اور بلدیاتی انتخابات کا عمل بھی مکمل ہوا لوگوں کو کمشنر نظام سے بڑی امیدیں وابستہ تھی لیکن حکومتی نااہلی اختیارات پر قبضہ مافیا نے دوسال سے آج تک ہمارے آئینی اختیارات کو سلب کررکھا ہے پینے کے صاف پانی صحت وصفائی نکاسی آب سمیت کئی مسائل کا شکار ہیں گزشتہ سال جشن سبی میلے کے موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سبی میونسپل کمیٹی کو کارپوریشن کا درجہ دینے کے اعلان کے ساتھ ہی سبی کی ترقی نکاسی آب سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے 50کروڑ کااعلان کیا جو صرف اعلان ہی ثابت ہوسکا اور اس کے علاقہ منتخب نمائندوں پر حکومتی ظلم یہ ہے کہ آج تک ہمیں اختیارات نہیں اور نہ ہی کسی بھی مد میں کوئی فنڈز فراہم کیا جاتا ہے ہم اپنی مدد آپ کے تحت عوام کی خدمت کرتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ ملک کے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں منتخب نمائندوں کو اس کے تمام اختیارات دئیے جائیں تاکہ عوامی خدمت کا سلسلہ برقرار رکھ سکیں اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے اعلان کردہ ترقیاتی پیکچ کی رقم بھی فراہم کیا جائے تاکہ سبی کے گھمبیر مسائل کا ازالہ کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں