خواتین کو حقوق دیئے بغیر خوشحال و مستحکم معاشرئے کی تشکیل ممکن نہیں، میر اکرم لہڑی

اسلام اور آئین پاکستان میں عورت اور مرد کے حقوق برابری کی بنیادپر ہیں،شرکا ء کا ورکشاپ سے خطاب

منگل 5 مئی 2015 22:57

سبی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء ) خواتین کو حقوق دئے بغیر خوشحال و مستحکم معاشرئے کی تشکیل ممکن نہیں،اسلام اور آئین پاکستان میں عورت اور مرد کے حقوق برابری کی بنیادپر ہیں،خواتین کے حقوق کا تحفظ سول سوسائٹی سمیت ذمہ دارحکام کی ذمہ داری بنتی ہے،خواتین و بچوں کو ہراساں کرنے کے ایکٹ پر عمل درآمد ناگزیر ہے ان خیالات کا اظہار دانش آرگنائزیشن کی جانب سے سرکٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک روزہ تربیتی ورکشاپ سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میر اکرم لہڑی،پراجیکٹ منیجر انوار احمد،سعید احمد کھوڑو،میر شہباز خان باروزئی نے شرکاء سے خطاکرتے ہوئے کیا ،قبل ازیں دانش آرگنائزیشن کے پراجیکٹ منیجرانوار احمد نے شرکاء کو دانش کی جانب سے سبی میں شعور وآگہی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارئے میں تفصیلاً آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ دانش نے سبی میں ماضی میں چائلڈ پروٹیکشن،ویمن پروٹیکشن پر کام کرتے ہوئے سبی میں پولیس اور محکمہ ہیلتھ کے اشتراک سے تھانوں اور صحت کے مراکز میں الگ ڈیسک قائم کیئے ہیں جبکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے متاثرہ افراد کی بحالی کا سہرا بھی دانش کے سرجاتا ہے ،ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سبی میں خواتین اور بچوں کے حقوق سے متعلق سول سوسائٹی،علماء کرام،استاذہ و طلباء و طالبات میں شعور آگہی کی مہم بارش کے پہلے قطرئے کی طرح ہے انہوں نے کہا کہ اسلام اور آئین پاکستان میں خواتین اور مرد کے حقوق برابری کے ہیں لیکن اس کے باوجود خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک رورکھا جاتا ہے جو خواتین کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ ایک خوشحال و مستحکم اور صحت مند معاشرئے کی تشکیل کے خواب کواس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں بنایا جاسکتا ہے جب تک خواتین کو ان کے حقوق برابری کے مطابق نہیں دیئے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ خواتین و بچوں کو ہراساں کرنے کا ایکٹ تو رائج ہو چکا ہے لیکن افسوس کا امر یہ ہے کہ اس پر عمل درآمد حقیقی معنوں میں اب تک نہیں ہو پایا ہے انہوں نے کہا کہ خواتین و بچوں کو ہراساں کرنے کے ایکٹ پر فوری عمل داری کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ معاشرتی ترقی کے لیے علماء کرام،سول سوسائٹی ،اساتذہ کرام ،طلباء و طالبات،میڈیا،وکلاء برادی اپنا کردار ادا کرتے ہوئے خواتین تک ان کے حقوق کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات میں دانش کے پراجیکٹ کا ساتھ دیں ۔

متعلقہ عنوان :

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں