سبی‘ گورنمنٹ گرلز مڈل سکول مشکاف میں ہیڈ مسٹریس مسلسل غیر حاضر ‘جدید دور میں بھی طالبات بنیادی سہولیات سے محروم،

سربراہ نہ ہونے کے باعث کئی مسائل کا سامنا ‘فوری طور پر کا نوٹس لیا جائے ‘قبائلی سیاسی عوامی نمائندوں کا مطالبہ

ہفتہ 14 فروری 2015 20:50

سبی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14فروری 2015ء)گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول مشکاف میں ہیڈ مسٹریس کی مسلسل غیر حاضری جدید دور میں بھی طالبات بنیادی سہولیات سے محروم سربراہ نہ ہونے کے باعث کئی مسائل کا سامنا فوری طور پر کا نوٹس لیا جائے قبائلی سیاسی عوامی نمائندوں کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کا قدیمی تاریخی ضلع کچھی جہان بنیادی سہولیات سے یکسر محروم نظر آتا ہے وہاں ضلع بھر کے سرکاری سکولوں میں اساتذاہ کی کمی پینے کا صاف پانی بجلی گیس فرنیچرز کی عدم دستیابی قابل زکر ہیں وہاں اسکولوں میں میں زیر تعلیم بچے اساتذہ کے نہ آنے سے بھی تعلیم کے حصول سے محروم نظر آتے ہیں ضلع کچھی کے علاقہ مشکاف کے معتبر ین وڈیرہ محمد شریف کھوسہ،چےئر مین یونین کونسل مشکاف وڈیرہ عبدالسلام کھوسہ،وڈیرہ حاجی عبد الصمد کھوسہ، مشکاف کے سابق ناظم وڈیرہ مقبول بلوچ، وڈیرہ صغیر حسین کھوسہ ،حاجی محمد عمر بنگلزئی، رئیس چاکر خان بنگلزئی،رسول بخش مستوئی اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول مشکاف میں گزشتہ کئی مہینوں ہیڈ مسٹریس اورکئی اسٹاف غیر حاضر ہیں جناب ڈپٹی کمشنر ضلع کچھی نے بھی اپنے دورہ کے دوران تین اساتذہ کے جو کہ مشکاف کے مقامی ہیں حاضر پایا اوراس دوران ہیڈ مسٹریس اور کئی اسٹاف حاضر نہیں تھے۔

(جاری ہے)

انھوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر او ر ڈسرکٹ آفیسر ایجوکیشن فیمیل سے بھی اس بات کی جواب دہی کی تھی مگر تاحال ہیڈمسڑیس سمیت غیر مقامی اسٹاف حاضر نہیں ہو سکیں ۔انھوں نے کہا ہے کہ مو جو دہ گورنمنٹ جو کہ روز اول سے ہی تعلیم کو اپنی اولین ترجیح قرار دے رہی ہے لیکن مشکاف اور دوردراز کے علاقوں میں اس نعرے کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکے ہیں ۔

انھوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جناب ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،مشیر وزیراعلیٰ بلوچستان برائے تعلیم جناب سردار رضا محمد بڑیچ اور سیکریٹی تعلیم جناب عبدا لصبو ر کاکڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول مشکاف کے غیر حاضر ہیڈمسٹریس اور دیگر غیر حاضر اساتذہ کی غیر حاضری کا نوٹس لیا جائے اور ان کو ڈیوٹی پر پابند کیا جائے اوراساتذہ کیلئے آسامیوں پر مشکاف میں موجود تعلیم یافتہ خواتین کو تعینا ت کیا جائے۔

واضح رہے کہ ضلع کچھی سمیت بلوچستان میں ایسے کئی اسکول موجود ہیں جو اساتذہ کرام اورسرکاری عمارت سے محروم ہیں جہان طلباء طالبات کو کوئی سہولیات تک میسر نہیں اور نہ ان کو کتب کی فراہمی ممکن بنا سکی ہے محکمہ تعلیم کا پڑھا لکھا بلوچستان سبی میں خواب بن چکا ہے ایک رپورٹ کے مطابق سبی سمیت بلوچستان بھر میں36 لاکھ بچے تعلیمی سہولیات سے محروم ہیں صوبے بھرمیں 3 2لاکھ بچوں کیلئے صرف600 مڈل500 ہائی سکول موجود ہیں جس کے باعث اکثر بچے پرائمری کے بعد ہی گھروں میں بیٹھجاتے ہیں اسکولوں اور سہولیات کی کمی کے باعث صوبے میں لڑکیوں کی تعلیم کی شرح انتہائی کم ہے اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں پانی بیت الخلاء کی کمی بھی تعلیم کی شرح بڑھانے میں اہم رکاوٹ ہے حکومت نے بلوچستان میں تعلیم کا بجٹ4 فیصد سے بڑھا کر24فیصد کردیا ہے مگرابھی بھی تمام بچوں کو سکولوں تک رسائی معیاری تعلیم کے فروغ اورسو (100)فیصدخواندگی کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں