بلوچستان میں بجلی کا بحران ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے، میعشت کو تباہ کرکے عوام کو نان نقفہ کا محتاج بنایا جاسکے ،حاجی میر تاج محمد رئیسانی

اتوار 8 فروری 2015 18:00

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 8فروری 2015ء ) رئیسانی قبائل کے معتبرشخصیت اور ممبر ڈسٹرکٹ کونسل حاجی میر تاج محمد رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں بجلی کا بحران ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے تاکہ صوبے کی معشیت کو تباہ کرکے یہاں کے عوام کو نان نقفہ کا محتاج بنایا جاسکے انہوں نے کہا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث بلوچستان کے زمینداروں کی کھڑی فصیلات تباہ اور کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور بلوچستان کے عوام کو پسماندہ رکھنے کی سازش کی جارہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مٹھڑی میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے بولان ،کچھی،سبی ،نصیرآبادسمیت بلوچستان کے زمیندار وں کی گندم کی فصلات خشک ہوکر تباہ ہو چکی ہیں جبکہ دیگر کاروباری افراد جن کا تعلق بجلی ہی سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈئے پڑ گئے ہیں اور کاروبار تباہ ہوگئی ہے جبکہ بجلی کا بحران ختم ہونے کا نام نہیں لیتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو فراہم کی جانے والی بجلی پنجاب کو دی جارہی ہے جوکہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچستان میں بجلی کے بحران کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے بصورت دیگربلوچستان میں نہ ختم ہونے والا احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا جس کی ذمہ داری حکومت وقت پرعائد ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں