جمعیت علماء اسلام نظریاتی حضرت عمر فاروق یونٹ گریب آباد سبی کا اہم اجلاس،تنظیمی وسیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال

اتوار 24 مارچ 2013 19:13

سبی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مارچ ۔ 2013ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی حضرت عمر فاروق یونٹ گریب آباد سبی کا اہم اجلاس اتوارکو ضلعی نائب امیر زشہباز خان ہوا جس میں صوبائی رکن مجلس عمومی و شوری محمد ارباب نظریاتی، ضلعی پریس سیکرٹری محمد عرفان جدون، جمعیت طلبا ء اسلام نظریاتی سبی کے صدر عابد علی، جنرل سیکرٹری محمد حسین، جمعیت علماء اسلام نظریاتی گاؤں مرغزانی کے امیر محمد انور مرغزانی کے علاوہ سبی میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور جمعیت علماء اسلام نظریاتی سبی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھیں، اجلاس میں جمعیت علماء اسلام نظریاتی سبی کے مسائل سمیت کارکنوں کی مشکلات کے حوالے سے گفتگو کی گئی اجلاس میں نیشنل پارٹی کے امیر بخش لغاری، تحریک انصاف کے لیاقت علی عمرانی اور محمد انور نے جمعیت علماء اسلام کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام نظریاتی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا، اس موقع پر شہباز خان، محمد ارباب نظریاتی، محمد انور رند ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سبی سمیت بلوچستان کی پسماندگی نااہل نمائندوں کی بدولت ہے نااہل نمائندوں نے قومیت نسانیت اور اسلام کے نام پر سیاست کی اور عوام کو مشکلات میں ڈالے رکھا آنے والے انتخابات میں عوام تبدیلی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں جمعیت علماء اسلام نظریاتی ملک میں تبدیلی عوام کی خدمت اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاز کیلئے جدوجہد کررہی ہے اب عوام باشعور ہوگئے ہیں مقرریں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار جماعت ہے یہ وجہ ہے کہ آج لوگ جوق درجوق ہمارے قافلے میں شامل ہورہے ہیں انہوں نے آنے والے ساتھیوں سے امید رکھی ہے کہ وہ سبی میں جمعیت علماء اسلام کو فعال بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے اور جمعیت علماء اسلام نظریاتی کا پیغام کونے کونے میں لے جائیں گے، مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں متاثرین کو بروقت حکومتی اعلان کردہ رقم فراہم کی جاتی ہے لیکن سبی میں ہونے والے دوبم دھماکوں کے متاثرین کی مالی مدد آج تک نہیں کی گئی جس کی ہم مذمت کرتے ہیں لیکن اب ہم ان کے حقوق کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے انہوں نے کہاکہ اگر ایک ہفتے کے اندر اندر سبی بم دھماکہ کے متاثرین کو حکومتی اعلان کردہ امدادی رقم نہیں ملی تو سخت احتجاج کو سلسلہ شروع کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں سبی کوئٹہ، سبی جیکب آباد قومی شاہراہ کو بلاک کریں گے جس کی تمام تر زمہ داری حکومت پر عائد ہوگی، انہوں نے بلوچستان کے نگران وزیراعلیٰ چیف آف سبی نواب غوث بخش باروزئی سے مطالبہ کیا کہ وہ سبی کی عوام کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرین بم دھماکوں کو حکومتی اعلان کردہ امدادی رقم کی فراہمی کیلئے اپنا کردار ادا کریں جمعیت علماء اسلام نظریاتی اس مشکل کی گھڑی میں متاثریں بم دھماکے سبی کے ساتھ کھڑی ہے ہم ان کے جائز حقوق کے حسول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں