پولیس افسروں کی آنکھوں میں مرچیںڈالنے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کورٹ ساہیوال سے باپ بیٹے کی رہائی کا حکم۔

منگل 20 دسمبر 2016 16:36

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 دسمبر2016ء) انسداد دہشت گردی کورٹ ساہیوال کے جج شبیر حسین اعوان نے شاہد اقبال اور ان کے بیٹے علی رضا بخاری کی پولیس افسروں کی آنکھوںمیں مرچیںڈال کر زیر حراست قیدیوںکو چھڑانے کے مقدمہ میں دونوں ملزموں کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے اور دونوںملزموںکو ایک ، ایک لاکھ روپے کے مچلکے داخل کرانے پر رہائی کا حکم د ے دیا ہے۔

(جاری ہے)

21مئی 2016کو ملزموںنے ضلع کچہری اوکاڑہ میں عدالتوں میں پیشی کے لیے آئے ہوئے قیدیوںاور حوالاتیوں کی سرکاری گاڑی پر حملہ کرکے ڈیوٹی پر موجود پولیس افسروں اور اہلکاروں کی آنکھوں میں مرچیں ڈال کر تین خطرناک قیدیوںکو چھڑا لیا تھا جس کا اس ہنگامہ آرائی میں ملوث 37ملزموںکے خلاف مقدمہ 148-353-324-225-224-223اور149ت پ اور 7انسداد دہشت گردی ایکٹ مقدمہ درج کرکے 35ملزموں کو گرفتار کر لیا تھا اور باپ بیٹا شاہد اقبال اور علی رضا گرفتار نہیں ہوسکے تھے دونوںنے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کرا لی تھی جسے انسداد دہشت گردی عدالت نے 24نومبر 2016کو منسوخ کردیا تھا اور پولیس صدر اوکاڑہ نے دونوں ملزموں کو گرفتار کر لیا تھا اب گرفتاری کے بعد ملزموںکی ضمانت کی درخواست منظور کر لی گئی ۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں