ساہیوال٬ پیپروں کی غلط مارکنگ کیخلاف کالجوں کے طلبا ء کے مظاہرے

پولیس نے لاٹھی چارج کر کے طلباء کو منتشر کیا

پیر 17 اکتوبر 2016 20:33

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2016ء)گورنمنٹ کالج ساہیوال اور نجی کالجوں کے سینکڑوں طلباء و طالبات نے بور ڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن ساہیوال کی انتظامیہ کے خلاف الگ الگ احتجاجی مظاہرے کیے اور جلوس نکالے پولیس کا لاٹھی چارج ایک طالب علم زخمی۔ تفصیلات کے مطابق بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن ساہیوال کے کنٹرولر امتحانات طاہر جعفری اور سیکر ٹری ڈاکٹر ذوالفقار ثاقب نے دیپالپور کے ایک سکول کو پوزیشنیں دینے کی خاطر مارکنگ سنٹر انٹر کے طلبا و طالبات کا اس سکول میں قائم کر دیا اور پیپروں کی مارکنگ کے وقت کسی ٹیکنیکل سٹاف کی بجائے ڈیلی ویجز بھرتی سٹاف سے مارکنگ کرائی جس کی وجہ سے سینکڑوں ذہین طلبا و طالبات سوالات کے درست جوابات دینے کے باوجود نمبروں سے محروم رہے جب ری چیکنگ کرائی گئی تو سینکڑوں طلباو طالبات کے نمبروں کی غلط مارکنگ کی گئی تھی جس پر طلباء اور طالبات میں اشتعال پھیل گیا اور سینکڑوں طلباء اور طالبات نے پہلا احتجاجی جلوس گورنمنٹ کالج سے طالب علم لیڈر حامد فتیانہ کی قیادت میں نکا لا گیا طلباء نے بورڈ کے دفاتر میں جا کر احتجاج کیا اور دھرنا دیا جبکہ پرائیویٹ کالجوں کے سینکڑوں طلباء نے جہاز چوک سے ایک احتجاجی جلوس طالب علم لیڈر منیب الرحمن کی قیادت میں نکالا جلوس میں شامل سینکڑوں طلباء نے کمشنر آفس کے گیٹ پر روڈ بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا جب طلبا کا احتجاج بڑھ گیا تو پولیس نے لاٹھی چارج کر کے طلباء کو منتشر کر دیاپولیس کے لاٹھی چارج سے ایک طالب علم حبیب اللہ زخمی ہوگیا جس کے بعد سینکڑوں طلباء دوبارہ جلوس کی شکل میں بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن ساہیوال کے دفاتر میں گھس گئے اور احتجاج کیا ۔

(جاری ہے)

طلباء کے وفد سے بورڈ کے چیئر مین نے ملاقات کی اور طلباء کو یقین دلایا کہ غلط مارکنگ کا سد باب کیا جائیگا اور اس معاملہ کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائی جائے گی اس یقین دہانی کے بعد طلباء پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں