ساہیوال، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پارکس محمد شفیق ڈوگر اور ٹھیکیدار مسلم لیگی عہدیدار کی ضمانت کا کیس سپیشل جج اینٹی کرپشن کے سپرد

منگل 23 اگست 2016 18:04

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اگست ۔2016ء) ایڈیشنل سیشن جج ساہیوال محمد نعیم شیخ نے عید پر جھولا ٹوٹنے اورجعلی این او سی کیس کے نامزد ملزموں معطل اسسٹنٹ ڈائریکٹر پارکس محمد شفیق ڈوگر اور ٹھیکیدار مسلم لیگ (ن)ضلع ساہیوال شعبہ خواتین کی صدر خالدہ چوہدری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست نمٹا دی اور سپیشل جج اینٹی کرپشن ساہیوال کی عدالت سے ضمانت کے لیے رجوع کرنے کی ہدایت ۔

کیونکہ جعلی این او سی بنانے کا معاملہ اینٹی کرپشن کے دائرہ اختیار میں ہے ۔ ملزموں کے خلاف تھانہ سٹی نے ڈی سی او ساہیوال کی اجازت کے بغیر ٹھیکیدار خالدہ چوہدری اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد شفیق ڈوگر کو جعلی این او سی بنانے کے الزا م میں 10جولائی کو 468-420اور471ت پ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم عدالت نے جھولے ٹوٹنے کے مقدمہ کے گرفتار ملزموں اور دیگر عبوری ضمانت کے دس ملزموں کی ضمانت قبل از گرفتاری کا فیصلہ محفوظ کر لیا ۔

7جولائی ٹرو کو کنعان پارک میں جھولے ٹوٹنے سے ستر سے زائد بچے اور عورتیں شدید زخمی ہو گئے تھے جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ساہیوال پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی تھی اور ناقص انتظامات کی بناء پر ڈی سی او ساہیوال آصف اقبال ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پارکس شفیق ڈوگر اور سول ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شاہد نذیر کو معطل کردیا تھا اور سیکرٹری بلدیات کی قیادت میں ایک ٹیم بنا دی تھی اور فریقین کے خلاف مقدمہ کرلیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں