نیلم جہلم پراجیکٹ سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا ، لاگت چار گناہ سے بھی بڑھ گئی ہے،شہباز شریف

پاکستان کو دہشت گردی اور توانائی کے بحران کا سامنا ہے، جلد قابو پا لینگے، وزیر اعلی پنجاب کا قادرآباد کول پاور پراجیکٹ ساہیوال کے معائنہ کے بعد اجتماع سے خطاب

جمعرات 4 اگست 2016 20:24

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4 اگست ۔2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے انکشاف کیا ہے کہ نیلم جہلم پراجیکٹ سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا جس کی وجہ سے اس کی لاگت چار گناہ سے بھی زائد ہو چکی ہے لیکن ہم اسے مکمل کرنے کا عز م رکھتے ہیں ۔ انہوں نے قادرآباد کول پاور پراجیکٹ ساہیوال کے معائنہ کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی اور توانائی کے بحران کا سامنا ہے لیکن فوج ضرب عضب اور حکومت توانائی کے بحرا ن پر قابو پانے کے لیے کوشا ں ہے اور توانائی کے منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کی جدو جہد کر رہی ہے اور ہم لوڈ شیڈنگ پر قابو پا کر دم لینگے ۔

انہوں مزید کہا کہ اپوزیشن دھرنوں اور احتجاجی تحریکوں سے ملک میں انارکی پھیلانے کی بجائے حکومت کے اقتصدای ترقی کے عمل کا حصہ بن کر ملک و قوم کی خدمت کریں ۔

(جاری ہے)

اگر اقتصدای ترقی نہ ہوئی تو ملک کے 20کروڑ عوام پر ظلم کے مترادف ہوگا ۔وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے اور اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹی او آرز بنائے ۔

46 ارب ڈالر کے سی پیک منصوبے سے پاکستان کے چاروں صوبوں میں تعمیر و ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے جس میں 36 ارب ڈالرصرف توانائی کے منصوبے ہیں جن پر چاروں صوبوں میں عملدرآمد کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے یہ بات ساہیوال کول پاور پلانٹ پر تعمیر اتی کام کا جائزہ لینے کیلئے ہونیوالے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں چین کے انرجی کمیشن کے وائس چیئر مین لی فاں رونگ کے علاوہ صوبائی وزراء ملک ندیم کامران ،ڈاکٹر فرخ جاوید اور میاں یاور زمان ،چینی کمپنیوں کے مقامی افسران اور ڈویژنل و ضلعی افسران نے شرکت کی ۔

انہوں نے کہا کہ 1320 میگا واٹ کے ساہیوال کول پاور پراجیکٹ پر دن رات کام جاری ہے اور صرف ایک سال کے قلیل عرصے میں پلانٹ کا 60 فیصد تعمیراتی کام مکمل کر لیا گیا ہے جو پوری دنیا میں منصوبوں کی تیز رفتار تعمیر کی ایک مثال ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا پہلا پلانٹ جون 2017 ء میں مکمل کر لیا جائے گا ۔وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف نے کہا کہ 23 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہونیوالے اس منصوبے کے مقابلے میں 996 میگا واٹ کا نیلم جہلم پراجیکٹ پچھلے 10 سال سے زیر تعمیر ہے اور اس پر لاگت کا تخمینہ بھی چار گنا ہو چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت مکمل ہونیوالے توانائی کے منصوبوں میں 11 ارب ڈالر کے منصوبے صوبہ سندھ جبکہ ساڑھے 6 ارب ڈالر کے منصوبے پنجاب میں لگائے جا رہے ہیں اس لیے غلط اعداد و شمار دیکر قوم کو گمراہ کرنا عوام کے ساتھ بڑی زیادتی ہے ۔پاکستان ہم سب کا ہے اور ہمیں ہی مل کر اسے مضبوط بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ توانائی کے ان منصوبوں پر جس رفتار سے عمل کیا جا رہا ہے اس پر چینی بھی حیران ہیں اور یہ حکومتوں اور متعلقہ کمپنیوں کے باہمی تعاون کی بدولت ہی ممکن ہوا ہے ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ ان منصوبوں کو متنازعہ بنانے والے عناصر کا راستہ روکیں ورنہ ان منصوبوں پر عملدرآمد میں ناکامی 1971 ء میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد سب سے بڑا سانحہ ہو گا جس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا ۔اس سے پہلے چین کے انر جی کمیشن کے وائس چیئر مین لی فاں رونگ نے پنجاب میں جاری تیز رفتار ترقی کو سراہا اور اسے پنجاب سپیڈ کا نام دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا ۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں