ساہیوال، کمسن بچے کے گرفتار ملزم اغواء کاروں کو چھوڑنے پر ڈی ایس پی چیچہ وطنی آفس کے گیٹ پر مظاہرہ اور دھرنا

ہفتہ 2 جولائی 2016 20:01

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جولائی ۔2016ء ) کمسن بچے کے اغواء کے گرفتار دو ملزموں کو چھوڑنے پر پولیس کسووال کے خلاف سینکڑوں افراد نے ڈی ایس پی چیچہ وطنی کے آفس میں مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا اور تھانہ کسووال کے پولیس سب انسپکٹر ضیاء کے خلاف نعرے بازی کی مظاہرین کے مطابق اوڈ کالونی کسووال کے غلام رسول کا تیرہ سالہ بیٹا غلام نبی چھ ماہ قبل اغواء کر لیا گیا تھا جس کی بازیابی کے لیے غلام رسول نے وزیر اعلیٰ سے فریادکی اور پولیس پر دیدہ دانستہ اس کے بچے کو بازیاب نہ کرنے کا الزام لگایا جس پر وزیر اعلیٰ کے حکم پر پولیس کسووال نے 30جون کو ٹوبہ ٹیک سنگھ سے دو ملزموں ندیم اور خالد کے گھر پر چھاپہ مار کر اغواء ہونے والے بچے غلام نبی کو برآمد کر لیا اور ملزموں کو گرفتار کر کے کسووال پولیس نے لاکر حوالات میں بند کر دیا اور پولیس نے ملزموں کی تفتیش کی بجائے کمسن بچے پر دباؤں ڈالا کہ وہ پولیس کی مرضی کے مطابق بیان دے جبکہ بچے غلام نبی نے انکشاف کیا کہ ملزمان نے اسے پہلے ملتان کی پارٹی کے ہاتھ فروخت کر دیا تھا بعد میں ٹوبہ ٹیک سنگھ کی ایک پارٹی جو کہ بچوں کو اغواء کر کے بھیک منگواتی ہے کے پاس لیکر آئے تو پولیس نے اسے زنجیروں میں جکڑا ہوا برآمد کیا ۔

(جاری ہے)

اب پولیس نے ملزموں سے مک مکا کر کے بچہ عدالتی کارائی کے بغیر والدین کے سپرد کر دیا اور ملزموں کو چھوڑ دیا ۔ ڈی ایس پی نے متاثرہ خاندان کے غلام رسول کو یقین دلایا کہ اغواء کاروں کو چھوڑنے والے پولیس سب انسپکٹر کو معطل کر کے ملزموں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔اس یقین دہانی کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں