پنجاب حکومت نے اینٹوں کے بھٹوں پر بچوں سے جبری مشقت کے 100 فیصد خاتمے کا عزم کر رکھا ہے، ڈسٹرکٹ کوارڈی نیشن آفیسر آصف اقبال چوہدری

ہفتہ 16 جنوری 2016 21:05

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء ) ڈسٹرکٹ کوارڈی نیشن آفیسر آصف اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے اینٹوں کے بھٹوں پر بچوں سے جبری مشقت کے 100 فیصد خاتمے کا عزم کر رکھا ہے جسکی ممانعت کے قانون 2016 کے اطلاق کے بعد 14 سال سے کم عمر بچوں سے مشقت کروانا ایک سنگین جرم قرار دے دیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ڈسٹرکٹ لیبر کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں ڈی پی او سید باقر رضا، ڈی او سی احمد خاور شہزاد اور ڈسٹرکٹ آفیسر لیبر سید حیدر شاہ کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی ۔

انہوں نے کہا کہ بھٹوں کی چیکنگ کیلئے انسپکٹرز کی تعیناتی کر دی گئی ہے جن میں ڈی پی او،ایس ڈی پی اوز اور اے سی شامل ہونگے اور انکی سربراہی وہ خود کریں گے اور کسی بھی بھٹے پر سکول ٹائم کے دوران 5 سے 14 سال تک کی عمر کا کوئی بچہ پایا گیا تو مالکان کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے فوری طور پر پرچہ درج کروایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے متنبہ کیا کہ اس جرم کا ارتکاب کرنیوالے بھٹہ مالکان کے خلاف کارروائی میں کوئی دباؤ یا سفارش ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی اور کم از کم 50 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 5 لاکھ تک جرمانہ بھی کیا جائے گا جبکہ ایک ہفتے تک بھٹہ سیل بھی کر دیا جائے گا ۔

انہوں نے انسپکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر بھٹوں کی سرپرائز چیکنگ کریں تا کہ بچوں کا مستقبل تاریک کرنے والی اس لعنت کا خاتمہ کیا جا سکے ۔ڈی سی او نے ڈی او سی احمد خاور شہزاد کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے ہدایت کی کہ روزانہ کی بنیاد پر چیکنگ کی تفصیل ان کے پاس جمع کر وائی جائے ۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں