ساہیوال،دو زمینداروں کے قتل کے الزام میں پولیس ہیڈ کانسٹیبل گرفتار

ہفتہ 7 نومبر 2015 19:57

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔7 نومبر۔2015ء) پولیس فتح شیر نے چک 81/5.Rسے 2زمینداروں کو اغواء کے بعد قتل کر نے کے الزام میں ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل غفار احمد کو گرفتار کر لیا مقتولین کی لا شیں ہڑ پہ اور تھانہ سٹی کی پولیس نے نہر لوئر باری دو آب سے بر آمد کی تھیں پولیس نے 7ماہ بعد دونوں زمینداروں کے اغواء اور قتل کے ملزموں کا سراغ لگانے کا دعویٰ کیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق 3اپریل کی رات کو چک 81/5.Rسے ایک زمیندار غلام مصطفیٰ کو احمد دین ،عبد الرحمان ،شاہد شادا،محمد ارشد ،باغ علی ،قائم علی ،تنویر اور دو نامعلوم افراد سمیت 9مسلح افراد نے اغواء کر لیا تھا جس کے بعد غلام مصطفیٰ کی بیوی نسیم اختر نے ان ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر نے کی در خواست پولیس کو دی تو پولیس نے وقو عہ کے ڈیڑھ ماہ بعد غلام مصطفیٰ کے قتل کی نیت سے اغواء کا مقدمہ زیر دفعہ 364,148,149ت پ درج کیا جس پر نسیم بی بی کے احتجاج پر پولیس نے دو ملزموں احمد دین اور شادا کو گرفتار کر لیا لیکن مک مکا کر کے دونوں ملزموں کو چھوڑ دیا جس پر نسیم اختر نے جب احتجاج کیا تو پولیس نے شاہد عرف شادا کو گرفتار کیا تو ملزم نے اقبال جرم کر لیا اور بتایا کہ ملزمان نے چک 81/5.Rکے گینگ ریپ کے مقدمہ کو خارج کرا نے کے لئے غلا م مصطفیٰ کو اغواء کر کے نہر لوئر باری دو آب کے پل جھال پر لیجا کر دھمکایا تو غلام مصطفیٰ نے انہیں گالیاں دیں جس پر ارشاد شادا نے اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا اور لاش کو نہر میں پھینک دیا جس پر ملزمان کے ساتھی عبد الرحمن نے غلام مصطفیٰ کے قتل کا بھید کھولنے کا اظہار کر دیا تو ملزموں نے عبد الرحمن کو بھی اسی رات قتل کر کے اس کی لاش نہر لوئر باری دو آب میں بہا دی ۔

(جاری ہے)

ملزم شاہد کی طرف سے پولیس ہیڈ کانسٹیبل غفار احمد کو اپنا ساتھی ملزم قرار دیا پولیس ہیڈ کانسٹیبل غفار احمد واردات کے وقت تھانہ کمیر میں ڈیوٹی انجام دے رہا تھا لیکن پولیس نے گز شتہ روز غفار احمد کو گرفتار کر کے دہرے قتل اور اغواء کی واردات کو اس کے ایماں پر قرار دے کر اسے 14یوم کے جوڈیشل ریمانڈ پر مقدمہ 302,364,109,148,149ت پ درج کر کے جو ڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں