تنہا خواتین پر حملوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 16 ستمبر 2015 13:42

تنہا خواتین پر حملوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ

ساہیوال(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 16 ستمبر 2015 ء): تنہا خواتین پر حملوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ دکھائی دے رہا ہے. تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں ایک خاتون پر تیز دھار آلے سے اُس وقت حملہ کیا گیا جب وہ سڑک پر اکیلی جارہی تھیں،گذشتہ 2 ہفتوں کے دوران یہ اپنی طرز کا چھٹا واقعہ ہے. مذکورہ واقعہ پیر کی شام پیش آیا جب اسکیم نمبر 3 کی رہائشی ایک خاتون ،فرید ٹاؤن میں واقع خواتین اور بچوں کے پارک میں جاگنگ کے بعد گھر جارہی تھیں. ساہیوال میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران 6 خواتین پر تیز دھار آلے سے حملہ کیا گیا، جن میں سے 3 خواتین باقاعدگی سے پارک میں جاگنگ کے لیے جایا کرتی تھیں. پچھلے واقعات کی ہی طرح موٹر سائیکل سوار ملزمان نے مذکورہ خاتون کو روکا اور تیز دھار آلے سے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں خاتون کو گہرے زخم آئے اور طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا گیا. دوسری جانب فرید ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال ایسے کسی واقعے کی رپورٹ درج نہیں کروائی گئی.ان حملوں کے باعث طالبات، ملازمت پیشہ یا چہل قدمی کے لیے جانے والی خواتین اور وہ عورتیں جنہیں اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لیے تنہا مارکیٹ جانا پڑتا ہے، خوف کا شکار ہوگئی ہیں۔

(جاری ہے)

شام کو باقاعدگی سے چہل قدمی کے لیے جانے والی ایک خاتون مسز رشیدہ کا کہنا ہے کہ ان واقعات کے بعد بہت سی خواتین خطرہ محسوس کر رہی ہیں. مقامی افراد کا خیال ہے کہ ان حملوں کے پیچھے نفسیاتی مسئلہ، محبت کے مسائل یا کسی فرقہ وارانہ تنظیم کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔جبکہ خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مقامی سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ حملے خواتین کی آزادی کو مزید محدود کررہے ہیں، جو سماجی اور ثقافتی پابندیوں کے باعث پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں۔

جبکہ واقعے کی سنگینی کے باوجود مقامی پولیس مجرمان کو گرفتار کرنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کر رہی۔پولیس ذرائع نے اعتراف کیا کہ ایک یا دو نوجوانوں سے تفتیش کی گئی تاہم آخر میں یہ ذاتی دشمنی کے واقعات ثابت ہوئے۔ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ "زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ ہم (پولیس) درست شخص کو ٹریس یا گرفتار کرنے میں ناکام رہے ہیں"۔

باقاعدگی سے جاگنگ اور واک کے لیے جانے والی 2 خواتین نے مطالبہ کیا کہ پولیس کو اس بات کا انتظار نہیں کرنا چاہیے کہ متاثرین آکر مقدمہ درج کروائیں، بلکہ انہیں مجرمان کو پکڑنے میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ متاثرہ خواتین میں سے ایک کے خاندان نے ہمت کرتے ہوئے فرید ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں واقعے کی ایف آئی آر درج کروائی۔تاہم تفتیشی افسر محمد عارف کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس کیس کے سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں