تھانہ اینٹی کر پشن پر حملہ کر کے گرفتار راشی محرر کو چھڑانے والے ڈی ایس پی ،انسپکٹراور دو سب انسپکٹروں کیخلاف10ماہ بعد مقدمہ درج

جمعرات 10 ستمبر 2015 19:30

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) انسداد رشوت ستانی پولیس فتح شیر کے تھانہ سے زیر حراست گرفتار راشی محرر محمد طارق کو حملہ کر کے چھڑانے والے پولیس صدر سرکل ساہیوال کے ڈی ایس پی شعیب خاں ایک پولیس انسپکٹرنثار احمد منج اور دو پولیس سب انسپکٹروں بشیر احمد اور جواد افضل ایس ایچ او کمیر کے خلاف کی رپورٹ پر ان افسروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیاراشی محرر نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا بتایا گیا ہے کہ یکم نو مبر 2014کو پولیس تھانہ کمیر کے محرر محمد طارق اور نائب محرر جلال فرید کو 4ہزار روپے رشوت ایک محنت کش اﷲ دتہ سے وصول کر تے ہوئے جو ڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں اینٹی کر پشن ٹیم نے رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے رقم بر آمد کر لی تھی جس کا ڈی ایس پی صدر اوراس وقت کے ایس ایچ او تھانہ کمیر جواد فضل نے برا منایا اور اپنے دو دیگر ساتھیوں نثار منج انسپکٹر اور بشیر احمد سب انسپکٹر کے ہمراہ پولیس کی بھاری نفری نے تھانہ اینٹی کرپشن پر دھاوا بول دیا اور گرفتار محرر محمد طارق کو چھڑا کر لے گئے اور ڈیوٹی پر موجود اینٹی کر پشن کے سٹاف کی مار کٹائی کی جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر اینٹی کر پشن پولیس اور سراغ رساں اداروں کی اے آئی ٹی بنائی گئی جس نے تحقیقات کے بعد ان چار پولیس افسروں کو ذمہ دار قرار دے دیا جس پر آج ان چاروں پولیس افسروں کے خلاف اینٹی کر پشن پولیس نے سر کل افسر کی رپورٹ پر ایک مقدمہ بجرم 353/224/506/226/217/166/186/148/149ت پ اور 5247پی سی اے درج کر لیا تا ہم ابھی تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ راشی محرر محمد طارق نے 2نو مبر کو اپنے سر میں گولی مار کر خود کشی کر لی تھی ۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں